جارج جرداق
جارج سمعان جرداق ایک مسیحی لبنانی مصنف اور شاعر تھے اور اس کی مشہور تصنیف "علی :بشریت کے انصاف کی آواز " کے نام سے ہے جو لبنان میں کافی مقبول ہوئی۔
جارج جرداق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1933ء مرجعیون |
وفات | سنہ 2014ء (80–81 سال) لبنان |
شہریت | لبنان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمجارج سمعان جرداق 1931 میں جنوبی لبنان کے ایک علاقے مرجعيون کے قصبے الجدیدہ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم وہیں سے حاصل کی۔ انھوں نے بچپن میں ہی نہج البلاغہ،المتنبی کا دیوان (شعری مجموعہ)اور ناصف الیزیجی کا کا مجمع البیان پڑھ لیا تھا۔ انھیں نہج البلاغہ ان کے بھائی فواد جرداق نے پڑھنے کو دی۔ جو ایک انجینئیر، شاعر اور ماہر علم اللسان تھے۔ تیرہ برس کی عمر میں جارج کو نہج البلاغہ کا کثیر حصہ اور دوسری دو کتب بھی حفظ ہو چکی تھیں۔ جارج نے بیروت کے کالج آف بتروکیہ (College of Batrukiyya) سے تعلیم حاصل کی۔
تدریس کا آغاز
ترمیمیونیورسٹی سے گریجویشن کے بعد جارج نے بیروت کے کچھ اسکول اور کالجوں میں میں عربی ادب اور عربی فلسفہ پڑھایا۔ اور اسی دوران میں انہون نے مختلف اخبارات اور میگزین میں لبنانیوں سے متعلق کئی مضامین لکھے اور ترجمہ کیے۔ انھوں نے (Al-jumhuri al-jadid, Al-hurriyya, al-ṣayyād, Al-shabaka, Nisā'، Al-kafaḥ al-'arabī، Al-amn,) جیسے اخبارات کے لیے لکھا۔ اور پیرس سے شائع ہونے والے کچھ عربی اخبارات میں اور دو سال تک کویت سے چھپنے والے اخبارات الوطن اور (Al-ra'y al-ām) میں بھی لکھا۔۔ جارج جرداق کو عالمی سطح پر عربی ادب میں بہت سے انعامات ملے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جارج جرداق لبنان کے عظیم مصنف تھے۔ اور ان کے ادب و طرز نگارش سے بڑے بڑے اساتذہ انگشت بدنداں رہ جاتے ہیں۔
تصانیف
ترمیمشہرہ آفاق تصنیف
ترمیمان کی سب سے مشہور کتاب مولا علی کے بارے ہے۔ اور جب شفقنا ویب گاہ سے خصوصی اور نایاب مکالمے میں ان سے پوچھا گیا:” آپ نے امیر المومنین امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے بارے میں کیوں لکھا؟” تو جارج جرداق نے کہا کہ میں نے امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے بارے میں اس لیے لکھا کہ علی علیہ السلام ایک نمونہ اور آئیڈیل تھے اور انھوں نے اپنی ریاست میں انصاف کے لیے قائم کیا اور اس لیے کہ علی حکمت اور فلسفے میں اپنے زمانے اور نسل کے ماہر تھے۔ اور بعد والی نسلوں کے استاد۔ اس مکالمے میں پہلی بار جارج جردق نے علی ابن ابی طالب کے علاوہ کسی اور شخص کے لیے نہ لکھنے کے راز کے بارے میں بتایا اور کہا:... خلیجی عرب ریاستوں اور مصر کے کچھ لوگوں نے مجھے عمر کے بارے میں لکھنے کی پیشکش کی۔ لیکن میں نے انکار کر دیا، اس لیے نہیں کہ میں نے دیکھا کہ عمر برا شخص ہے... بلکہ مجھے علی کے کے بارے لکھنے کے بعد کوئی اس قابل نظر نہیں آیا جس پر کچھ لکھوں۔ اس لیے میں نے اپنا قلم کسی اور کے لیے لکھنے سے روک دیا۔ جو میرے اور علی کے درمیان ہوا ہے اور جو کچھ اوروں اور علی کے درمیان ہونا چاہیے وہ نسلی، گروہی، تعصب یا نظریے کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے، بلکہ علی میں جو عدل ہے وہ عرب کے مستند رسموں میں سے ایک ہے جیسے کہ نیکی سے محبت۔ مدد کرنا، بھائی چارہ، بڑائی برتنا، سخاوت، مردانگی، بہادری، دلیری، جرأت، انصاف، برابری، ثقافت، ادب، فکر، سائنس، مذہب، یعنی پرہیزگاری اور خوف خدا اور دوسری چیزیں جو مجھے امام علی علیہ السلام کی طرف جانے پر مجبور کرتی ہیں۔ وہ تمام عرب کا قومی نشان ہے جس پر فخر کیا جا سکتا ہے۔.[1]
امام علی، صدائے عدالت انسانی | Imam 'Ali ; The voice of human justice |
---|---|
علی اور انسانی حقوق
علی اور فرانس کا انقلاب علی اور سقراط علی اور عرب قوم پرستی |
Ali and human rights
Ali and the French revolution Ali and Socrates Ali and his time Ali and the Arabs |
دیگر تصانیف
ترمیم1 | Palaces and Slums | 2 | Saladin and Richard the Lion Heart (a historical novel in about 1000 pages) |
3 | The Arabic genius | 4 | . Girls and mirrors |
5 | The faces of Koton | 6 | Donkey talks |
7 | The Paris chaos | 8 | An adventure and thieves (a play) |
9 | The singer | 10 | The governor |
11 | . Imru' al-Qays and the world | 12 | Noonday stars |
13 | Cabarets talks | 14 | I am oriental (poems) |
15 | The displaced (a translation of Maxim Gorky's book) | 16 | A translation of Mao Tse-tong's poems |
17 | A translation of Maxim Gorky's My fellow | 18 | Wagner and the woman |
19 | Masterpieces of Rhetoric Methood (Nahj Al-Balagha) | [2] |
وفات
ترمیمجارج جرداق، بدھ، 05 نومبر 2014 کو دار الحکومت بیروت میں 84 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ ۔[3]اور بروز جمعہ انھیں جنوبی لبنان میں ان کے آبائی گاؤں مرجعیون میں راسخ الاعتقاد کلیسیا میں سپرد خاک کر دیا گيا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ في حوار نادر، جورج جرداق لشفقنا: لم أجد من هو أهل بعد علي "ع" للكتابة ولهذا عقرت قلمي في أن أكتب لشخص غيره [مردہ ربط] آرکائیو شدہ 2016-03-04 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Masterpieces of Rhetoric Methood by George Jordac
- ↑ -معروف-عیسائی-مفکر-جارج-جرداق-سے -لبنانیوں-کا-وداع لبنان کے معروف عیسائی مفکر جارج جرداق سے لبنانیوں کا وداع