جبلہ بن الایہم غسانی
بنو غسان کا آخری بادشاہ۔ سلطنت غسان عرب اور شام کے درمیان عربوں کی ایک ریاست تھی اور قیصرروم کی باج گزار تھی۔ جنگ یرموک 636ء میں جبلہ ابن لایہم بازنطینی لشکر کے ساتھ مسلمان عربوں کے خلاف لڑا۔ شکست کے بعد جبلہ نے اسلام قبول کر لیا۔ قبول اسلام کے بعد وہ بڑے شاہانہ کروفر کے ساتھ اسلامی دار الخلافہ میں آیا۔ ایک روز کعبے کا طواف کرتے ہوئے جبلہ کی شاہی چغے پر ایک بدو کا پاؤں پڑ گیا۔ جبلہ نے اس کے منہ پر طماچہ مارا۔ جس سے بدو کا ایک دانت ٹوٹ گیا۔ بدو عمر کی عدالت میں حاضر ہو کر انصاف کا طالب ہوا۔ حضرت عمر نے جبلہ سے کہا کہ یا تو تم بدو سے معافی مانگو یا مقررہ سزا بھگتو۔ جبلہ نے کہا کہ ’’لیکن میں بادشاہ ہوں اور وہ ایک معمولی آدمی ۔‘‘ عمر نے فرمایا ’’شاہ ہو یا گدا ہو، تم دونوں مسلمان ہو اور اسلام کی نظر میں سب برابر ہیں۔ جبلہ نے درخواست کی کہ سزا کل تک کے لیے موقوف رکھی جائے۔ بدو کی رضامندی سے یہ درخواست منظور ہوئی، مگر جبلہ نے رات کی تاریکی میں راہ فرار اختیار کی اور قسطنطنیہ پہنچ کر دوبارہ مسیحی ہو گیا۔