جرمنی-روس تعلقات
روس |
جرمنی |
---|---|
سفارت خانے | |
روس کا سفارت خانہ، برلن | جرمن سفارت خانہ، ماسکو |
مندوب | |
روسی سفیر جرمنی میں | جرمن سفیر روس میں |
تاریخی پس منظر
ترمیمروس اور جرمنی کے سفارتی تعلقات کی تاریخ کئی صدیوں پر محیط ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان پہلی مرتبہ رسمی سفارتی تعلقات کا آغاز 15 اکتوبر 1949ء کو ہوا تھا۔ تاہم، دونوں ممالک کے تعلقات کی بنیادیں اس سے کہیں پہلے، 18ویں صدی میں رکھی گئیں تھیں۔[1]
اہم مواقع
ترمیمروس اور جرمنی کے تعلقات میں کئی اہم مواقع آئے ہیں، جن میں سے ایک 1926ء کا برلن معاہدہ تھا، جس نے دونوں ممالک کے درمیان عدم جارحیت کی بنیاد ڈالی۔[2] دوسری جنگ عظیم کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں کافی اتار چڑھاؤ رہا، لیکن آخرکار 1970ء میں "اوستپولیٹک" پالیسی کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی۔[3]
موجودہ صورتحال
ترمیمموجودہ دور میں، روس اور جرمنی کے تعلقات متوازن لیکن محتاط نوعیت کے ہیں۔ اقتصادی اور تجارتی تعلقات دونوں ممالک کے درمیان کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں۔[4]
مسائل اور چیلنجز
ترمیمحالانکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں، تاہم یوکرین کے معاملے پر اختلافات نے ان تعلقات پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔ جرمنی نے روس پر عائد پابندیوں کی حمایت کی ہے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Russia and Germany: A Century of Conflict۔ Harvard University Press۔ 1995۔ ص 12
- ↑ H.W. Koch (1984)۔ The Origins of the First World War: Great Power Rivalry and German War Aims۔ Springer۔ ص 232
- ↑ Germany and Russia: A Century of Cooperation۔ University of Pittsburgh Press۔ 2000۔ ص 94
- ↑ "Germany-Russia Relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-03
- ↑ "Germany and Russia: An Uneasy Partnership"۔ 2024-09-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-04