جرمن اتحاد مکرر
جرمن اتحادِ مکرر (جرمن: Deutsche Wiedervereinigung، انگریزی: German reunification) سابق عوامی جمہوریہ جرمنی (المعروف مشرقی جرمنی) کی وفاقی جمہوریہ جرمنی (المعروف مغربی جرمنی) میں 3 اکتوبر 1990ء کو شمولیت کو کہا جاتا ہے۔ جرمن حکومت اتحاد مکرر کی بجائے صرف جرمن اتحاد کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔
اس اتحاد مکرر کا آغاز 1989ء کے موسم گرما میں ہوا جب ہنگری نے (2مئی کو) آہنی پردہ کو اکھاڑتے ہوئے (23 اگست کو) اپنی سرحدیں کھول دیں، اس کے نتیجے میں مشرقی جرمنی کے باشندوں کی بڑی تعداد (11 ستمبر کو) ہنگری کے ذریعے مغربی جرمنی پہنچنے لگی۔
18 مارچ 1990ء کو عوامی جمہوریہ جرمنی کے پہلے آزاد انتخابات کے نتیجے میں جرمنی کے دونوں حصوں کے درمیان اتحاد کے معاہدے کے لیے مذاکرات ہوئے اور یوں جرمنی ایک مرتبہ پھر متحد صورت میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
متحدہ جرمنی بدستور یورپی برادری (بعد ازاں یورپی اتحاد) اور نیٹو کا رکن رہا۔ 1989ء میں برلن کو تقسیم کرنے والی دیوار برلن کا کھولنا اور شہر کا حقیقی اتحاد مکرر عالمی سطح پر موضوع گفتگو بنا رہا۔ اس دیوار نے 1961ء سے شہر کو دو حصوں مشرقی و مغربی برلن میں تقسیم کر رکھا تھا۔
اس اتحاد مکرر نے جرمنی کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کیے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ حالیہ چند سالوں میں جرمنی کی معاشی نمو تقریباً جمود کا شکار رہی ہے۔ برلن کی آزاد جامعہ کے مطابق اتحاد مکرر کا کل تخمینہ 1.5 ٹریلین یورو سے زائد تھا۔ اس کا سب سے اہم سبب مشرقی جرمنی کی کمزور معیشت تھی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اتحاد مکرر کو تقریباً دو دہائیاں گذر جانے کے باوجود اب بھی جرمن حکومت سابق مشرقی جرمنی کی ریاستوں کی ترقی کے لیے 10 ارب یورو فراہم کرتی ہے۔
جرمنی کے مرکزی بینک کے مطابق جرمن معیشت میں بنیادی خرابیوں کی جڑیں دراصل اتحاد مکرر میں پیوست ہیں۔
متعلقہ موضوعات
ترمیمویکی ذخائر پر جرمن اتحاد مکرر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |