جرنیل سنگھ سیکھا
جرنیل سنگھ سیکھا (پیدائش : 1 اگست 1934) پنجابی ادیب، ناول نگار اور کہانی نویس ہے۔ وہ نصف صدی کے قریب عرصے سے پنجابی میں لکھنے کا کام کر رہے ہیں۔ اب تک وہ ڈیڑھ درجن کے قریب کتابیں لکھ چکے ہیں۔ ایک لکھاری اور معاشرے کے بیچ کے رشتے کے بارے میں وہ کہتے ہیں “ لکھاری سماج کا آئینہ ہوتا ہے۔ زمان و مکان کے تغیر و تبدیل سے معاشرے میں جو برائیاں ، پریشانیاں اور اچھائیاں گھٹتی بڑھتی رہتی ہیں، انھیں نوک قلم پر لانا ایک لکھاری کا اخلاقی فریضہ ہے۔ اور اگر وہ ان سے منہ موڑتا ہے تو پھر نہ وہ سماج سے اور نہ اپنی ذات سے انصاف کر سکتا ہے۔ “[1]
زندگی
ترمیمجرنیل سنگھ یکم اگست، 1934 کو ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام مہیندر سنگھ اور والدہ کا نام سردار نی پرتاپ کور تھا۔ ان کا تعلق گاؤں سیکھا کلاں ضلع موگا سے ہے۔ جرنیل سنگھ کا کہنا ہے کہ انھوں نے گردوارہ کی زمین پر لکھتے پنجابی سیکھی۔ جرنیل سنگھ نے پانچویں تک تعلیم اپنے گاؤں کے اسکول میں حاصل کی اس کے بعد گاؤں میں انگریزی تعلیم کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے انھیں جی این ڈی مالوا خالصہ ہائی اسکول گُرو تیغ بہادر گڑھ روڈے تحصیل موگا میں پھر سے پنجابی ہی میں داخلہ لینا پڑا، یہاں سے دسویں پاس کرنے کے بعد وہ موگا سے جے بی ٹی کر کے ابو ہر کی ایک بستی عظیم گڑھ میں پڑھانے لگے۔ 1956 میں جرنیل سنگھ نے گیانی پاس کی۔ 1957 میں انگریزی امتحان میں فیل ہو گئے اور پڑھائی چھوڑ دی۔ پھر 1974 میں ایمّ اے (پنجابی) کیا۔ جرنیل سنگھ نے دسویں کے بعد ساری پڑھائی پرائیویٹ کی۔ جرنیل سنگھ نے پرائمری، مڈل، ہائی، ہادر سیکنڈری اور سینئر سیکنڈری اسکول تکّ پڑھایا۔ جرنیل سنگھ کی شادی 26 جنوری 1957 کو پنڈ دیہڑکا ضلع لدھیانہ میں ہوئی۔ ان کی بیگم کا نام کلدیپ کور ہے۔ ان کی ایک بیٹی اور دو بیٹے ہیں اور انُکے آگے اپنے خاندان ہیں۔ ان کی بیٹی برطانیہ میں رہتی ہے اور منجھلا بیٹا ہندوستان ہی میں رہتا ہے اور اسے بھی شاعری کا شوق ہے۔ جرنیل سنگھ کا چھوٹا بیٹا کینیڈا میں رہتا ہے اور جرنیل سنگھ اسی کے پاس رہتے ہیں۔
ادبی زندگی
ترمیمجرنیل سنگھ کو لکھنے کی تحریک اپنے چچا سے ملی جو انھیں شاعری پڑھنے کو دیا کرتے تھے۔
جرنیل سنگھ اب تک بیس کتابیں لکھ چکے ہیں۔
کام
ترمیم٭ اداسے بول، (کہانیاں: کنیڈا اواس توں پہلاں)، نوین پرکاشن امرتسر، 1993
٭ دنیاں کیسی ہوئی (ناول)، روی ساہت پرکاشن امرتسر، 1996، 2002، 2008
٭ اپنا اپنا سرگ (کہانیاں)، چیتنا پرکاشن لدھیانہ، 2003
٭ بھگوڑا (ناول)، چیتنا پرکاشن لدھیانہ، 2003، 2008
٭ بھگوڑا (ناول دا ہندی انوواد) 2004
٭ نویکلا سورج (پاکستانی ساہتکار پرو: عاشق دے کہانی سنگریہہ دا لپی انتر)، 2005
٭ دلے دی بار تکّ (سفرنامہ)، چیتنا پرکاشن لدھیانہ، 2005
٭ وینکوور سے لائل پور تک (پاکستانی سفرنامے دا اردو انوواد)، 2009
٭ وگوچا (ناول)، چیتنا پرکاشن لدھیانہ، 2009
٭ چیتیاں دی چلمن (سویجیونی انش) چیتنا پرکاشن 2013
٭ بیگانے (ناول) چیتنا پرکاشن 2014
٭ تتر کھمبھی (کہانیاں- سہِ سمپادن)، ساہت سبھا باگھا پرانا
٭ سانجھیاں تنداں (کہانیاں- سہِ سمپادن)، ساہت سبھا باگھا پرانا
٭ مالوے دا پنگردا ساہت (کویتا: سہِ سمپادن)، لکھاری سبھا موگا
٭ منچ کتھا (کہانی سنگریہہ، سہِ سمپادک) پنجابی لیکھک منچ وینکوور، 2002
٭ منچ وارتا (وارتک، سہِ سمپادک ) پنجابی لیکھک منچ وینکوور، 2011
٭ سمرتی گرنتھ، ڈاکٹر. درشن گلّ (سہِ سمپادک) بی سی پنجابی کلچرل فاؤنڈیشن وینکوور، 2012
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ستنام سنگھ ڈھاء دی کتاب ڈونگھے وہنا دے بھیت - بھاگ دوجا (سنگم پبلیکیشن 2015) وچّ جرنیل سیکھا نال ملاقات، صفعہ 113