Geopolitics

جیو پالیٹکس کا مدعا یہ ہے کہ وطن پرستی۔ قوم پرستی کے جذبات کو اتنا ابھارا جائے کہ ایک قوم دنیا پر حکومت کرنے کی خواہش کرنے لگے۔ جیو پالیٹکس کی بنیاد نازی پارٹی کے دور اقتدار میں جرمنی میں پڑی۔ جہاں اس امر کی اشاعت بڑے شدو مد سے کی گئی کہ زمین کے بعض حصے ایسے ہیں جہاں حاکم قوم پیدا ہوتی ہے اور بعض ایسے ہیں جہاں غلام اور محکوم قومیں پیدا ہوتی ہیں۔ اس نظریے کا سب سے بڑا عالم ہٹلر کا دوست ہمین شوپر تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے تک اس موضوع پر ہر سال درجنوں کتابیں شائع ہوئیں۔

نازیت کے نیشل سوشلزم کی بنیاد یہی نظریہ تھا۔ اس فلسفے کا ماحصل یہ ہے کہ انسان کا تعلق زمین سے ایسا ہی ہے جیسے درختوں اور حیوانات کا ہے۔ جس طرح عمدہ گیہوں اور اچھے گنے ایک خاص قسم کی زمین میں پیدا ہوتا ہے۔ اسی طرح اچھا انسانی دماغ بھی کسی اچھی جگہ پیدا ہوتا ہے اور پرورش پاتا ہے۔ لہذا ایشیا اور افریقا، جہاں یورپ اور امریکا جیسے اناج اور پھل پیدا نہیں ہوتے۔ وہاں اہل یورپ اور اہل امریکا جیسے اعلی دماغ بھی پیدا نہیں ہو سکتے۔ اس اصول کی بنیاد مان کر جیو پالیٹکس میں ثابت کیا گیا تھا کہ جرمنی کی سرزمین بجائے خود سب سے اعلی انسان پیدا کرتی ہے اور اسی لیے دنیا بھر کے انسانوں پر اہل جرمنی ہی کو حکومت کرنے کاحق حاصل ہے۔ کیونکہ دنیا کے دوسرے لوگ جرمنوں سے کمتر ہیں۔ چنانچہ ہٹلر نے خود لکھا۔

جرمن حکومت کا بلند ترین مقصد یہ ہے کہ نسلی اور نسبی خصوصیات کے ان بنیادی عناصر کو پوری قوت سے ابھارا جائے جو تہذیب و تمدن کو نشو و نما دے کر ایک بلند ترین انسانیت کا حسن و جمال پیدا کرتے ہیں۔ وہ بلند ترین انسانیت جس کی ترقی کا انحصار صرف اسی نسل کی بقا پر منحصر ہے۔ جو تہذیب کو اپنانے کے قابل ہو۔ ‘‘