جلال الدین تھانیسری سلسلہ چشتیہ کے بزرگ ہیں

نام ونسب ترمیم

ان کا نام جلال الدین اور والد کا نام قاضی محمود ہے۔ آپ کا سلسلۂ نسب والد و والدہ دونوں کی طرف سے چند واسطوں کے بعد عمر فاروق سے ملتا ہے۔قاضی محمود بلخی کے والد سید محمد عمر ، ان کے والد سید قاضی منصور شاہ ثانی ، ان کے والد قاضی علیم الدین ، ان کے والد قاضی کبیر الدین تھے ، حضرت پیر جلال الدین تھانیسری ستائیسویں پشت پر حضرت عمر فاروق کی اولاد سے ہیں ۔ ان کے سجادہ نشین جناب پیر جمیل احمد رحمۃ اللہ علیہ رحیم یار خان پاکستان میں مدفون ہیں ، یہ تقسیم ہند کے موقع پر پاکستان ہجرت کرکے تشریف لے آئے تھے ۔ (ترمیم از عبدالرب فاروقی پندرہویں پشت پر جد امجد پیر جلال الدین تھانیسری)

ولادت ترمیم

جلال الدین تھانیسری بلخ میں 894ھ میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت ترمیم

آپ سات سال کی عمر میں اپنے والد کے ہمراہ تھانیسر ہندوستان آئے اس سے پہلے بلخ میں قرآن شریف حفظ کیا، ہندوستان آکر تحصیلِ علومِ ظاہری میں مشغول ہوئے اور صرف ونحو،تفسیر،حدیث، فقہ، منطق وغیرہ میں دستگاہ حاصل کی۔ سترہ سال کی عمر میں تحصیلِ علومِ ظاہری سے فارغ ہوکردرس ووعظ میں مصروف رہتے تھے۔ آپ فتوی بھی دیکر لوگوں کی شرعی رہنمائی کرتے تھے۔

بیعت و خلافت ترمیم

عبد القدوس گنگوہی کے دستِ حق پر بیعت ہوئے۔ انھوں نے کئی اوراد ووظائف کی آپ کو تعلیم فرمائی بعد میں خرقۂ خلافت سے سرفراز فرمایا۔

اخلاق و عادات ترمیم

آپ اپنے وقت کے مشہور عالم، عامل، صاحبِ استقامت، شیخ کامل تھے۔ ابتدائی عمر سے زندگی کے آخری ایام تک اطاعت، عبادت، درس، وعظ گوئی، ذکر سماع اور ذوق و حال میں مشغول رہے۔ اللہ تعالیٰ نے عمر دراز دی تھی۔ آداب و نوافل کی حفاظت اور اوراد و اوقات کی رعایت میں زندگی کے آخری وقت تک ثابت قدم رہے۔ آپ اس طرح یاد الٰہی میں غرق رہتے کہ مرید آپ کے کان میں نماز کے وقت اللہ اکبر اللہ کہتے تو پھر جاکر آپ کو ہوش آتا اور نماز ادا کرتے اگر آپ نعت یا قوالی سُنتے تو وجد کرنے لگتے۔ سلسلۂ چشتیہ صابریہ میں آپ کے رتبہ والا بزرگ کوئی نہیں ہوا۔ آپ نے ساری عمر اپنے مرشد کی خدمت میں گزار دی اور سلسلۂ چشتیہ صابریہ کی اشاعت میں دن رات ایک کر دیے۔ اسی سال کی عمر تک ایک قرآن روزانہ ختم کرنا آپ کا معمول تھا۔

وفات ترمیم

شیخ جلال الدین 14 ذو الحجہ 989ھ/ بمطابق8 جنوری 1582ء میں 95سال کی عمر میں فوت ہوئے۔ آپ کا مزار تھانیسر میں ہے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تذکرۂ اولیائے پاک و ہند،صفحہ237،ڈاکٹر ظہور الحسن شارب، پروگریسو بکس لاہور

تصنیف ترمیم

آپ کی شہرہ آفاق کتاب تحقیق اراضی ہند ہے جو ریختہ کی ویب سائیٹ پر دستیاب ہے https://www.rekhta.org/ebooks/tahaqquq-arazi-e-hind-shaikh-jalaluddin-thanesri-ebooks?lang=ur