جلال الدین فارسی
جلالالدین فارسی (فارسی: جلالالدین فارسی؛ پیدائش: 1934) ایک ایرانی سیاست دان ہیں جنہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔
جلال الدین فارسی | |
---|---|
ایرانی پارلیمنٹ کے رکن | |
مدت منصب 28 مئی 1984 – 28 مئی 1988 | |
ووٹ | 1,260,779 (54.6%) |
آئین کے ماہرین کی اسمبلی کے رکن | |
مدت منصب 15 اگست 1979 – 15 نومبر 1979 | |
ووٹ | 660,001 (62.1%) |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1933ء (عمر 90–91 سال) مشہد |
شہریت | ایران |
جماعت | حزب جمہوری اسلامی |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
الزام و سزا | |
جرم | قتل |
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیمفارسی 1934 میں مشہد میں پیدا ہوئے۔ ہائی اسکول میں تعلیم کے دوران ان کی ملاقات علی شریعتی سے ہوئی اور انہوں نے وزیر اعظم محمد مصدق کی حمایت کرنے والی تحریک میں شمولیت اختیار کی۔ 1955 میں وہ عراق گئے جہاں انہیں حکام نے گرفتار کر لیا۔ جیل سے رہائی کے بعد وہ شام میں آباد ہو گئے۔ ایران واپسی پر فارسی کو گرفتار کر کے اکتوبر 1962 تک قید میں رکھا گیا۔ پھر انہوں نے روح اللہ خمینی کی مخالف تحریک میں شمولیت اختیار کی اور شاہ کے خلاف کئی تقاریر کیں۔ انہوں نے ایران چھوڑ دیا اور لبنان میں آباد ہو گئے جہاں انہوں نے گوریلا تکنیکوں کی تربیت حاصل کی۔ وہ اسلامی اتحاد کے سینئر رکن تھے اور فدائیان اسلام سے تعلقات برقرار رکھے۔ انہوں نے 1984 سے 1988 تک پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 1979 میں آئین کا مسودہ تیار کرنے کے ذمہ دار 73 رکنی مجلس خبرگان کے رکن بھی منتخب ہوئے۔