سیاسی جماعت، سیاسی گروہ بندی کا نام ہے جو کسی بھی خطے میں ریاست کی حکومت میں سیاسی طاقت کے حصول کے لیے تشکیل دی جاتی ہے۔ سیاسی جماعت کسی بھی ریاست میں انتخابی مہم، تعلیمی اداروں میں فعالیت یا پھر عوامی احتجاجی مظاہروں کی مدد سے اپنی موجودگی اور سیاسی طاقت کا اظہار کرتی ہیں۔ سیاسی جماعتیں اکثر اپنے نظریات، منصوبہ جات اور اپنے نقطہ نظر کو تحریری صورت میں عوام کے سامنے پیش کرتی ہیں جو اس جماعت کا منشور کہلاتا ہے جو اس مخصوص سیاسی جماعت کی ذہنیت اور مخصوص اہداف بارے عوام کو آگاہ کرتا ہے۔ اسی منشور اور اہداف کی بنیاد پر ریاست میں سیاسی جماعتوں کے مابین اتحاد بنتے یا پھر ٹوٹتے ہیں۔

طریق انتخاب ترمیم

سیاسی جماعتوں میں انتخابی عمل اور اس کا مخصوص طریقہ کار اس ریاست میں جماعت کی بنیادوں پر مضبوط یا مکمل سیاسی نظام کا تعین کرتا ہے۔ ایسے ممالک جہاں پر عام طور پر اول و دوم کی بنیاد پر کیے جانے والے سیاسی جماعتوں کے انتخاب موجود ہوں، وہاں پر عام طور پر دو ہی سیاسی جماعتیں وجود رکھتی ہیں۔ ایسے ممالک جہاں پر انتخاب کا طریقہ کار تناسب سے کیا جاتا ہو، جیسا کہ یورپ میں ہوتا ہے یا پھر اکثریت والی جماعتوں کا تعین کیا جائے، جیسا کہ آسٹریلیا یا آئرلینڈ میں ہوتا ہے، ایسی صورتوں میں تین یا تین سے زیادہ سیاسی جماعتیں وجود رکھتی ہیں اور عام طور پر ریاست کے امور چلانے کے لیے سیاسی اتحاد تشکیل پاتے ہیں۔

یک جماعتی سیاسی منظرنامہ ترمیم

کئی ممالک میں یک جماعتی سیاسی منظرنامہ موجود ہے، جہاں پر صرف ایک ہی سیاسی جماعت وجود رکھتی ہے اور قانون کے تحت وہی جماعت ریاست کی حکمران ہوتی ہے۔ گو کئی جگہوں پر اقلیتی سیاسی جماعتون کی اجازت دی جات ہے مگر ان کو بھی اکثریت والی واحد ریاستی جماعت کی فوقیت کو تسلیم کرنا پڑتا ہے۔ گو کہ ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا کہ اس واحد اثرانداز ہونے والی جماعت کے اراکین ہی حکومت میں شامل ہوں، مگر سیاسی طور پر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ اکثر ایسی جماعت میں سیاسی عہدے دار ریاست میں حکومت کے کلیدی عہدے سے زیادہ بااختیار اور اثرانداز ہوتا ہے۔ ایسی سیاسی جماعتوں اور نظام حکومت والے ممالک کی بڑی مثالوں میں چین اور سنگا پور شامل ہیں۔ ماضی میں جرمنی کی فاسسٹ حکمرانی اس کی بہترین مثال ہے۔ ایک لحاظ سے کسی ریاست میں یک جماعتی سیاسی منظر نامے کو آمریت سے تشبیہ دی جا سکتی ہے۔
یک جماعتی سیاسی منظرنامے میں چھوٹے پیمانے پر، حکمران جماعت کی مرضی سے چند اقلیتی سیاسی جماعتوں کی اجازت دی جا سکتی ہے، مگر یہ طے ہوتا ہے کہ ان سیاسی جماعتوں کو کبھی بھی ریاست کے معاملات اور حکومت میں شراکت کا موقع نہیں مل سکے گا۔ مزید یہ کہ ان سیاسی جماعتوں کو ریاست کے عمومی منظرنامے پر بھی اثرانداز ہونے کے حقوق حاصل نہیں ہوتے۔ لیکن اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کئی ممالک میں مخصوص سیاسی، سماجی، معاشی حالات میں اقلیتی سیاسی جماعتیں واحد حکمران جماعت پر غالب آ گئیں لیکن قانونی پیچیدگیوں اور حکمران جماعت کی بدعنوانی کی وجہ سے یہ جماعتیں اثرانداز نہ ہو سکیں۔ یک جماعتی سیاسی منظر نامے میں بہترین مثالیں سنگا پور کی پیپلز ایکشن پارٹی، جنوبی افریقا میں افریقن نیشنل کانگریس، جاپان میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی وغیرہ شامل ہیں۔

دو سیاسی جماعتوں پر مبنی سیاسی منظرنامہ ترمیم

متعدد سیاسی جماعتوں پر مشتمل منظرنامہ ترمیم

متعدد سیاسی جماعتوں پر مشتمل متوازن منظرنامہ ترمیم

سیاسی جماعتوں کی مالیات ترمیم

سیاسی جماعتوں کی بین الاقوامی تعاون تنظیمیں ترمیم

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم