جلوس نماز یا جلسہ یعنی دونوں سجدوں کے درمیان میں سیدھا بیٹھنے کو جلوس بین السجدتین نماز کہتے ہیں۔، لہٰذا قومہ ، جلسہ اور ان دونوں میں تعدیل واطمینان واجب ہے۔ دو سجدوں کے درمیان میں اطمینان سے بیٹھنا اکثر فقہا کے ہاں رکن اور فرض ہے جب کہ احناف کے ہاں واجب ہے اس کی دلیل مسئی صلاۃ والی وہ روایت ہے کہ پھر سجدے سے سر اٹھائے اور اطمینان سے بیٹھے بخاری اور مسلم میں ہے کہ آپ ﷺجب سر اٹھاتے اس وقت تک تک سجدہ جب تک اطمینان سے بیٹھ نہ جاتے شوافع ایک اضافہ اور کرتے ہیں کہ کسی چیز سے ڈر کر نہ اٹھا ہو اگر کسی چیز سے ڈر کر اٹھا تو یہ کافی نہ ہوگا دو سجدوں کے درمیان میں بیٹھنے کو نہ زیادہ طویل نہ کرے اور نہ زیادہ اعتدال کرے کیونکہ یہ دونوں مختصر رکن ہیں جو بذات خود مقصود نہیں بلکہ دو سجدوں کے درمیان میں حد فاصل کی حیثیت سے ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الفقہ الاسلامی وادلتہ صفحہ 543 حصہ دوم ڈاکٹر وھبہ الزحیلی دارالاشاعت کراچی