جملہ فعلیہ
جملہ فعلیہاس جملہ کو کہتے ہیں جس میں مسند الیہ اسم ہو اور مسند فعل جملہ فعلیہ میں فعل ناقص کی بجائے فعل تام آتا ہے جس سے کام کا تصور واضح ہوجاتا ہے۔
مثالیں
سلیم دوڑا، اسلم آیا، حنا نے کتاب پڑھی، اکرم نے نماز پڑھی وغیرہ۔
جملہ فعلیہ کے اجزا[ترمیم]
ترمیمجملہ فعلیہ کے تین اجزا ہیں
1۔ فاعل
2۔ مفعول
3۔ فعل تام
1۔ فاعل[ترمیم]
ترمیممسند الیہ کو فاعل کہا جاتا ہے جیسے سلیم نے نماز پڑھی اس جملے میں سلیم فاعل ہے۔
2۔ مفعول[ترمیم]
ترمیممسند کو مفعول کہتے ہیں جیسے سلیم نے نماز پڑھی اس جملے میں نماز مفعول ہے۔
3۔ فعل تام[ترمیم]
ترمیمآخر میں آنے والے فعل کو فعل تام کہتے ہیں جیسے سلیم میں نماز پڑھی اس جملے میں پڑھی فعل تام ہے۔
== حوالہ جات ==[ترمیم]
ترمیم- ↑ آئینہ اردو قواعد و انشاء پرزادی
زمرہ: