جم ہگز
جیمز ڈونلڈ ہگز (پیدائش:11 جولائی 1950ءکیابرام، وکٹوریہ) آسٹریلیا کے سابق لیگ اسپنر ہیں جنھوں نے 1978ء اور 1981ء کے درمیان 22 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ گیڈون ہیگ کے الفاظ میں "رچی بیناؤڈ اور وارن کے درمیان جم ہگز آسٹریلیا کے بہترین لیگ اسپنر تھے۔ ان کی بدقسمتی ایک ایسے وقت میں کھیلنا تھا جب کلائی کی اسپن تقریباً ناپید تھی، [1]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | جیمز ڈونلڈ ہگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | کیابرام، وکٹوریہ | 11 جولائی 1950|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک، گوگلی گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 295) | 3 مارچ 1978 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 7 فروری 1981 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 2 مارچ 2020 |
کرکٹ کیریئر کا آغاز
ترمیمجم ہگز نے اپنے ضلعی کرکٹ کیریئر کا آغاز میلبورن یونیورسٹی سے کیا، جہاں انھوں نے سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔انھوں نے وکٹوریہ کے لیے 1970-71ء میں ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف ڈیبیو کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں۔[2] ان کی بہترین کارکردگی اس موسم گرما میں جنوبی آسٹریلیا کے خلاف پانچ وکٹیں لینا تھی[3] نومبر میں امتحانات کی وجہ سے انھیں کرکٹ سے کچھ وقت کی چھٹی لینا پڑی، اس طرح دورہ کرنے والی انگلش الیون کے خلاف کھیلوں سے محروم رہے[4] جنوبی آسٹریلیا اس نے ویسٹ آسٹریلیا کے خلاف آٹھ وکٹیں حاصل کیں[5] اور جنوبی آسٹریلیا کے خلاف چار[6] موسم گرما کے اختتام پر تاہم جنوبی آسٹریلیا کے خلاف چھ وکٹوں کے علاوہ ان کی فارم کم متاثر کن تھی،[7] اور انھیں وکٹورین ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا اور ان کی جگہ رے برائٹ نے لے لی[8] لیکن پھر وہ کبھی اتنا کامیاب نہیں ہوا درحقیقت وہ کچھ میچز کے لیے 12ویں کھلاڑی بنائے گئے تھے۔ تاہم، رچمنڈ بمقابلہ نارتھ کوٹ گیم میں اس نے 75-1974ء میں 19 رنز کے عوض 8 وکٹیں حاصل کیں جو ہگز کا کامیاب سیزن تھا۔ اس نے مغربی آسٹریلیا کے خلاف 8-66 اور 3-52، جبکہ مہمان انگلینڈ کے خلاف 3-107 کے ساتھ ٹیم کی مدد کی[9] کوئنز لینڈ کے خلاف پانچ، نیو ساوتھ ویلز کے خلاف آٹھ [10] اور جنوبی آسٹریلیا کے خلاف چھ وکٹیں حاصل کیں۔اس نے موسم گرما کا اختتام 21.92 کی اوسط سے 42 وکٹوں کے ساتھ کیا اور اس کے بعد 1975ء میں انگلینڈ کے ایشیز دورے کے لیے منتخب ہوئے۔
کھیل کے بعد کا کیریئر
ترمیمہِگز کو 1981-82ء میں رچمنڈ کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ اس نے دوبارہ کبھی آسٹریلین ٹیم میں شمولیت کا موقع حاصل نہیں کیا لیکن شیلڈ گیم میں تسمانیہ کے خلاف چھ وکٹیں حاصل کیں، ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف سات وکٹیں حاصل کیں۔اور ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف 5-68 کی کارکردگی کے ساتھ اپنا آخری اول درجہ میچ کھیلا جو 1982-83ء میں کوئنز لینڈ کے خلاف تھا۔ ہِگز کے اعداد و شمار 0–90 اور 2–24 تھے۔اس نے رچمنڈ کو 1982-83ء میں پریمیئر شپ تک لے پہنچایا۔ 1982-83ء کے سیزن کے آخر میں کمر کی مسلسل پریشانیوں کی وجہ سے ہگز ریٹائر ہو گئے۔
بطور سلیکٹر
ترمیموہ 1982-83ء سے 1988-89ء تک وکٹورین سلیکٹر تھے اور 1985-86ء میں آسٹریلین سلیکٹر مقرر ہوئے تھے۔ وہ 1994ء سے 1997ء تک رچمنڈ کے صدر بھی رہے اور بورڈ آف کرکٹ وکٹوریہ میں بھی خدمات انجام دیتے دہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-1
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-2
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-3
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-4
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-6
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-7
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-8
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-9
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-14
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Jim_Higgs#cite_note-16