زندگی کی دیگر ضروریات کی طرح جنسی خواہش (انگریزی: Sexual desire) بھی ایک بنیادی ضرورت ہے جو مرد وعورت دونوں کے اندر بغیر کسی شک و شبہ کے فطری طور پر موجود ہے۔ اس کا اکثر ذکر انسانی معاشرے کے ضمن میں ہوتا ہے، تاہم یہ خواہش نہ صرف انسانوں میں موجود ہے، بلکہ یہ جانوروں کا بھی ایک حصہ ہے۔ اسی کی تسکین اور تکمیل کے ذریعے جانور بھی جوڑے بناتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ یا تو انڈے دیتے ہیں یا راست بچے پیدا کرتے ہیں۔ انسان کا جنسی رد عمل، سماجی، ہارمونی، جسمانی اور نفسیاتی عناصر کا پیچیدہ مجموعہ ہے۔ ان میں اکثر کے بارے میں مغالطے پائے جاتے ہیں۔ معاشرہ جس عمل کو جنسی خواہش کے طور پر قابل قبول سمجھتا ہے اس میں ایک کردار ادا کرتا ہے: مذہبی عقائد، خاندانی اقدار اور پرورش سب انسان کے رویے اور جنسی خواہشات کے بارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بالغوں میں مردوں میں ٹیسٹرون اور خواتین میں آسٹروجن کے ہارمونوں کا اتار چڑھاو قبل از جنسی سرگرمی نوجوانی سے بلوغت کی تبدیلی میں بہت اہم ہوتا ہے۔ جنسی خواہش تولیدی عمل سے جڑے تین رویوں میں سے پہلا ہے: ہم بستری کی خواہش (ساتھی تلاش کرنے کے لیے)، بہترین ساتھی پانے کی کشش اور محبت یا لگاؤ۔[1]

عدم تکمیل سے فساد

ترمیم

مرد و خواتین میں جنسی خواہش کی عدم تکمیل ان دونوں کے لیے ذاتی تکالیف کے علاوہ سماج میں بھی انتشار کا سبب بن سکتی ہے۔ کئی مرد جو گھر پر اپنی خواہشات کی تکمیل نہیں کر پاتے ہیں، وہ اکثر غیر زوجی جنسی تعلق یا آبرو ریزی کی جانب مائل ہو سکتے ہیں۔ ان میں سے اول الذکر کچھ ممالک میں قانونًا جرم نہیں ہے، جب کہ کچھ دیگر ممالک میں سماجی قباحت کے ساتھ ساتھ ایک سنگین جرم بھی ہے۔ اس کے بر عکس ثانی الذکر معاملات ہر جغرافیے میں جرم تسلیم کیا گیا ہے۔ اسی طرح سے جنسی خواہشات کی عدم تکمیل بے راہ روی کی جانب انھیں مائل کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خواتین بھی جرم کی دنیا میں داخل ہو سکتی ہیں اور کئی شرم ناک حرکتیں بھی کر سکتی ہیں۔ 2020ء میں ایسی ہی ایک صورت حال میں بھارت کی پولیس ایک 30 سالہ خاتون کو سرگرمی سے تلاش جٹ گئی تھی جس نے جنسی خواہش پوری نہ کرنے 13 سالہ بچے کے جسم کے عضو تناسل کو زخمی کر دیا تھا۔ یہ شرمناک واقعہ گریٹر نوئیڈا کے بدلا پور پولیس اسٹیشن کے چوپرالہ گاؤں میں پیش آیا۔ واقعے میں خاتون جو مکان میں تنہا تھی، نے لڑکے کو بلایا اوراس سے جسمانی خواہش کی تکمیل کرنے کو کہا۔ لڑکے نے انکارکردیا جس پر برہم خاتون نے لڑکے جسم کے نازک حصوں پر چرکے دیے۔ لڑکے کی شکایت پرپولیس نے معاملہ درج کرکے چھان بین کا آغازکردیا جس کے ساتھ خاتون فراہو گئی۔[2]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. نفسانی خواہشوں کی سائنس
  2. "جنسی خواہش پوری نہ کرنے پرخاتون نے بچہ کے پرائیوٹ پارٹ پردئیے چرکے"۔ 13 اکتوبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2021