جنسی ساتھی (انگریزی: Sexual partner) ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو مل جل کر جنسی سرگرمی میں حصہ لیتے ہیں۔ جنسی ساتھی تعداد میں کئی ہو سکتے ہیں، وہ کسی کسی بھی صنف سے تعلق رکھ سکتے ہیں اور ان کا جنسی رجحان کسی بھی طرح کا ہو سکتا ہے۔ جنسی ساتھی وفا داری کے رشتے میں ہو سکتے ہیں، وہ یا تو استثائی اساس پر یا اس کے بغیر ہو سکتے ہیں یا پھر وہ جنسی سرگرمی میں اتفاقی طور پر شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ لوگ تنہائی کے رشتے میں بندھے ہو سکتے ہیں (جس صورت میں عمومًا انھیں عاشق اور معشوقہ کے طور پر ملقب کیا جاتا ہے) یا پھر گمنام ہو سکتے ہیں، جیسے کہ ایک رات کی صحبت [1] یا قحبہ گری کے معاملات میں ہوتا ہے۔ ایک شخص کسی دوسرے شخص کا جنسی ساتھی ہو سکتا ہے اگر چیکہ وہ غیر قانونی ہو، سماجی طور پر ناقابل قبول ہو یا کھلی بے وفائی کیوں نہ ہو۔ کوئی شخص ایک سے زیادہ جنسی ساتھیاں رکھ سکتا ہے یا وہ اپنی ہوس کو مٹانے کے لیے کسی بھی مسلمہ سماجی پاس داری سے دور ہو سکتا ہے۔ جنسی ساتھی کی اصطلاح عمومًا باہمی رضا مندی سے انجام پزیر جنسی تعلقات پر ہوتا ہے۔ یہ قطعًا ان تعلقات سے متعلق نہیں ہوتا ہے جن میں کہ زور زبر دستی کی جاتی ہے، جیسے کہ آبرو ریزی۔ ان معاملات میں ایک فریق غاصب ہوتا ہے جب کہ دوسرا شخصیت اس کی مادی حیوانیت کا شکار ہوتا ہے۔ دنیا کے مختلف ملکوں میں اسی سے ملتی جلتی اصطلاحات عام ہیں۔

انسان کا جنسی رد عمل ترمیم

انسان کا جنسی رد عمل، سماجی، ہارمونی، جسمانی اور نفسیاتی عناصر کا پیچیدہ مجموعہ ہے۔ ان میں اکثر کے بارے میں مغالطے پائے جاتے ہیں۔ معاشرہ جس عمل کو جنسی خواہش کے طور پر قابل قبول سمجھتا ہے اس میں ایک کردار ادا کرتا ہے: مذہبی عقائد، خاندانی اقدار اور پرورش سب انسان کے رویے اور جنسی خواہشات کے بارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بالغوں میں ٹیسٹرون اور آسٹروجن کے ہارمونوں کا اتار چڑھاو قبل از جنسی سرگرمی نوجوانی سے بلوغت کی تبدیلی میں بہت اہم ہوتا ہے۔ جنسی خواہش تولیدی عمل سے جڑے تین رویوں میں سے پہلا ہے: صحبت کی خواہش (ساتھی تلاش کرنے کے لیے)، بہترین ساتھی پانے کی کشش اور محبت یا لگاؤ۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Anonymous Sex - The Body"۔ 30 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2019 
  2. نفسانی خواہشوں کی سائنس