جنگ الانبار خلافت راشدہ کے کماندار خالد بن ولید اور ساسانی سلطنت کے درمیان میں لڑی گئی تھی۔اسے معرکہ ذات العیون بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس جنگ میں مسلمانوں نے فصیلِ قلعہ پر موجود ساسانی تیر اندازوں کی آنکھوں میں تاک تاک کر تیر مارے تھے۔ جس کے نتیجے میں ان کی دفاعی قوت محدود ہو کر رہ گئی اور بالآخر مسلمانوں نے فتح مبین حاصل کی۔

جنگِ انبار
سلسلہ فارس کی اسلامی فتح کی مہمات اور
خالد بن ولید
تاریخ633
مقامساسانی سلطنت (جدید عراق)
نتیجہ مسلمان فاتح رہے
مُحارِب
خلافت راشدہ ساسانی سلطنت
کمان دار اور رہنما
خالد بن ولید شِیرزاد[1]
طاقت
9,000 نا معلوم
ہلاکتیں اور نقصانات
چند چند

حوالہ جات

ترمیم
  1. Annals of the Early Caliphate By William Muir, pg 85