جنگ لیپانٹو 1571ء
دیگر استعمالات کے لیے دیکھیے جنگ لیپانٹو
جنگ لیپانٹو 1571ء | |||||
---|---|---|---|---|---|
عمومی معلومات | |||||
| |||||
متحارب گروہ | |||||
مسیحی مقدس اتحاد: اسپین جمہوریہ وینس پاپائی ریاستیں جمہوریہ جینووا ڈچی آف سیوائے مالٹا کے سورما |
سلطنت عثمانیہ | ||||
قائد | |||||
ڈون جون | مؤذن زادہ علی پاشا | ||||
قوت | |||||
212 بحری جہاز 1815 بندوقیں |
286 بحری جہاز 750 بندوقیں | ||||
نقصانات | |||||
8 ہزار ہلاک و زخمی 12 بحری جہاز تباہ |
15 ہزار ہلاک، زخمی و گرفتار 50 بحری جہاز تباہ، 137 دشمن کے ہاتھ لگے | ||||
درستی - ترمیم |
جنگ لیپانٹو(انگریزی: Battle of Lepanto، ترکی:İnebahtı) یورپ کے مسیحیوں کے مقدس اتحاد اور سلطنت عثمانیہ کے درمیان 7 اکتوبر 1571ء کو لڑی جانے والی ایک بحری جنگ تھی جس میں اتحادی افواج کو کامیابی نصیب ہوئی۔
مسیحی اتحاد میں اسپین، جمہوریہ وینس، پاپائی ریاستوں، جمہوریہ جینووا، ڈچی آف سیوائے اور مالٹا کے سورماؤں کے بحری بیڑے شامل تھے۔
5 گھنٹے جاری رہنے والا یہ معرکہ یونان کے مغربی حصے میں خلیج پطرس کے شمالی کناروں پر پیش آیا جہاں لیپانٹو میں اپنے مرکز کی جانب جاتی ہوئی عثمانی افواج کا ٹکراؤ مقدس اتحاد کے بحری بیڑے سے ہوا جو مسینا سے آ رہا تھا۔ جنگ میں فتح کے نتیجے میں عارضی طور پر بحیرہ روم پر مسیحیوں کو کنٹرول حاصل ہوا۔ یہ بھی دنیا کی فیصلہ کن ترین جنگوں میں سے ایک ہے۔ یہ 15 ویں صدی کے بعد کسی بھی بڑی بحری جنگ میں عثمانیوں کی پہلی اور بہت بڑی شکست تھی جس میں عثمانی اپنے تقریباً پورے بحری بیڑے سے محروم ہو گئے۔
اس جنگ میں ترکوں کے 80 جہاز تباہ ہوئے اور 130 اتحادیوں کے قبضے میں چلے گئے جبکہ 15 ہزار ترک ہلاک، زخمی یا گرفتار ہوئے اس کے مقابلے میں 8 ہزار اتحادی ہلاک یا زخمی ہوئے جبکہ ان کے 17 جہاز تباہ ہوئے۔ اس جنگ کے نتیجے میں بحیرۂ روم میں ترکوں کی برتری کا خاتمہ ہو گیا تاہم ترکوں سے بہت جلد اپنا بحری بیڑا دوبارہ تشکیل دیا اور مسیحیوں کو ملنے والی عارضی برتری کا خاتمہ کر دیا۔
متعلقہ مضامین
ترمیمویکی ذخائر پر جنگ لیپانٹو 1571ء سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |