جنگ ملازکرد
صلیبی جنگوں کی ابتداء
جنگ ملازگرد یا جنگ ملازکرد 26 اگست 1071ء (464ھ) کو سلجوقی اور بازنطینی سلطنت کے درمیان مشرقی اناطولیہ میں لڑی گئی جس میں سلجوقیوں کی قیادت الپ ارسلان اور بازنطینیوں کی قیادت رومانوس چہارم نے کی۔ جنگ سے قبل سلطان الپ ارسلان نے بازنطینی لشکر کی پیش قدمی روکنے کے لیے معاہدے کی پیشکش کی لیکن رومانوس سے اسے ٹھکرادیا جس کے نتیجے میں موجودہ ترکی میں واقع جھیل وان کے شمال مغرب میں ملازکرد کے مقام پر دونوں افواج کا ٹکراؤ ہوا۔ الپ ارسلان نے رومیوں کے خلاف شاندار فتح حاصل کی اور سلجوقی سلطنت کی حدیں اناطولیہ میں مزید آگے تک بڑھ گئیں۔
جنگ ملازگرد | |||||
---|---|---|---|---|---|
عمومی معلومات | |||||
| |||||
متحارب گروہ | |||||
بازنطینی سلطنت | فائل:Buyuk selcuklu devleti.gif سلجوقی سلطنت | ||||
قائد | |||||
رومانوس چہارم | الپ ارسلان | ||||
قوت | |||||
~85 ہزار | ~15 ہزار | ||||
نقصانات | |||||
20 ہزار | نامعلوم | ||||
درستی - ترمیم |
یہ جنگ بازنطینی سلطنت کے زوال کا باعث بنی اور اسی جنگ کو صلیبی جنگوں کا باعث سمجھا جاتا ہے۔ جنگ ملازکرد کے نتیجے میں اناطولیہ ہمیشہ کے لیے عیسائیوں کے قبضے سے نکل گیا۔