جوڈی الزبتھ ڈیوس (پیدائش: 25 دسمبر 1966ء ءکینبرا آسٹریلوی کیپیٹل ٹیریٹری ) آسٹریلیا کی سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں اور انھوں نے بھارت میں 1997ء کے خواتین کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی خواتین ٹیم کی کوچنگ کی۔ [1]

جوڈی ڈیوس
ذاتی معلومات
مکمل نامجوڈی الزبتھ ڈیوس
پیدائش (1966-12-25) 25 دسمبر 1966 (عمر 57 برس)
بلے بازیدائیں ہاتھ کی بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کی میڈیم پیس گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ایک روزہ (کیپ 60)25 جنوری 1988  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ
میچ 1
رنز بنائے 10
بیٹنگ اوسط 10
100s/50s 0/0
ٹاپ اسکور 10
گیندیں کرائیں 0
وکٹ -
بالنگ اوسط -
اننگز میں 5 وکٹ -
میچ میں 10 وکٹ -
بہترین بولنگ -
کیچ/سٹمپ 0/-
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 10 مئی 2014

کھیل کا کیریئر

ترمیم

ڈیوس نے ابتدائی طور پر اسکول میں نیٹ بال کھیلا لیکن اپنے دوستوں کے ساتھ بیک یارڈ کرکٹ کھیلی اور 1984ء میں ایک کلب میں شمولیت اختیار کی کلب مقابلے میں اپنے دوسرے مکمل سیزن میں، وہ ایڈیلیڈ میں 1985/86ء نیشنل چیمپئن شپ کے لیے سینئر اے سی ٹی ٹیم میں منتخب ہوئی۔ ڈیوس کو 1987ء میں آسٹریلوی بی اسکواڈ میں منتخب کیا گیا تھا [2] وہ 1988ء میں شیل کپ ٹور نیوزی لینڈ کے لیے آسٹریلوی ٹیم میں منتخب ہوئیں اور ایک ون ڈے انٹرنیشنل میں کھیلی۔ [1] وہ 1988ء میں آسٹریلوی ورلڈ کپ اسکواڈ کی رکن تھیں اور گھریلو ورلڈ کپ میں کھیلنے سے محروم رہ گئیں جو بالآخر آسٹریلیا نے جیتا۔ وہ 89/90ء میں آسٹریلین اسکواڈ میں تھیں اور 1992ء میں، اس نے فٹ بال کھیلتے ہوئے اپنی ٹانگ تڑوا لی، جس سے اس کا کرکٹ کیریئر متاثر ہوا۔ وہ 1995ء تک نیشنلز میں اے سی ٹی کے لیے کھیلتی رہی جب اے سی ٹی نے آخری بار نیشنل چیمپئن شپ میں شرکت کی۔ 1992 ء سے، اس نے سڈنی خواتین کے مقابلے میں گورڈن کرکٹ کلب کے لیے کھیلنے کے لیے آسٹریلوی کھلاڑی برون وین کالور کے ساتھ کینبرا سے سڈنی کا سفر کیا۔ وہ گورڈن کرکٹ کلب کے لیے لیزا اسٹالیکر اور ایلکس اور کیٹ بلیک ویل جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ 14 سال تک کھیلتی رہی جس میں کلب کی کپتان کی مدت بھی شامل تھی اور انھیں کلب کی تاحیات رکنیت سے نوازا گیا۔ [3] ڈیوس کے ریاستی نمائندہ کرکٹ کیریئر میں شامل ہیں: اے سی ٹی خواتین کی کرکٹ ٹیم کی رکن اور کپتان(1985ء-1995ء ,2000ء) اور اے سی ٹی خواتین کی انڈور کرکٹ ٹیم کی رکن اور کپتان (1987-1989ء 1992ء 1999)ء۔ [4] اس نے نومبر 2019ء میں باؤرال میں منعقدہ افتتاحی خواتین کی 40 سے زائد کرکٹ چیمپئن شپ میں کھیلی۔ [5] 1989 ء میں، ڈیوس نے مسلسل تیسری مارگریٹ ریڈ پرپیچوئل ٹرافی اے سی ٹی ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن ایوارڈز میں بلے بازی کے لیے جیتی۔ اے سی ٹی خواتین کے مقابلے میں، ڈیوس نے فارسیون الیون کینبرا نارتھ اور ویسٹن کریک کے لیے کھیلا ہے۔ 2019ء میں، وہ ایک میچ میں 120* سکور کرکے ویسٹن کریک پریمیئر لیگ میں کئی گیمز کھیلنے کے لیے واپس آئی۔ [6] اس نے 2010-11ء میں بیس بال اور 2013-15ء میں بروم بال میں بھی اے سی ٹی کی نمائندگی کی [7]

کوچنگ کیریئر

ترمیم

1988ء میں، ڈیوس نے بروس میسن کے ساتھ تیراکی کے ٹیلی میٹری اقدام پر کام کرنے والے آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹ میں بائیو مکینکس میں ریسرچ اسکالرشپ کی پوزیشن حاصل کی۔ وہ آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹ (اور پھر آسٹریلوی اسپورٹس کمیشن) میں 2004ء تک مختلف عہدوں پر رہی۔ ڈیوس کو آسٹریلیا کے اسپورٹس کمیشن نے بھارت میں 1997ء کے خواتین کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی خواتین کی ٹیم کی کوچنگ کے لیے سپانسر کیا۔ [8] 2000 ءمیں، ڈیوس نے کرکٹ آسٹریلیا لیول 3 ایلیٹ کوچنگ کورس مکمل کیا۔ وہ اے سی ٹی اسٹیٹ اسسٹنٹ کوچ U16/U17 بوائز (1993ء -1999ء2001ء-2000ء)، اے سی ٹی سینئر اور U19 اسٹیٹ ویمنز کوچ (1997ء 2000ء 2006ء2007ء)، آسٹریلین سیٹلائٹ کوچ 1997ء-2000ء اور انفرادی کوچ رہی ۔ [9] ڈیوس کے پاس اسپورٹ سائنس کی ڈگری ہے اور یونیورسٹی آف کینبرا سے انفارمیشن مینجمنٹ میں گریجویٹ ڈپلوما ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Jodie Davis - Australia"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2014 
  2. "Gordon District Cricket Club, Women's Division Annual Report 2017-18" (PDF)۔ Gordon District Cricket Club۔ 27 فروری 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2019 
  3. "Teams Jodie Davis played for"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2014 
  4. "Australian Championships (Womens)"۔ Veterasns Cricket NSW۔ 19 November 2019۔ 07 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2020 
  5. "Davis heroics not enough to down the Demons"۔ Cricket ACT۔ 26 February 2019۔ 25 دسمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2020 
  6. "Australian National Broomball Championships – game sheets"۔ ACT Broomball۔ 12 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2020 
  7. Kamila Shamsie۔ "Strong arms: the story of Pakistan women's cricket"۔ The Cricket Monthly۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2020 
  8. "Bronwyn CalverACT"۔ ACT Sport Hall of Fame۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2019