جیا احسن
جیا مسعود (پیدائش 1 جولائی) جو جیا احسن کے نام سے مشہور ہیں، ایک بنگلہ دیشی فلمی اداکارہ، ماڈل، پروڈیوسر اور پلے بیک گلوکارہ ہیں۔ اپنے کیریئر کا آغاز بطور ماڈل اور بعد میں ٹیلی ویژن اداکارہ کے طور پر کیا، وہ فی الحال زیادہ تر بنگلہ دیشی اور ہندوستانی بنگالی فلموں میں کام کرتی ہیں۔[3] اس نے فلموں گوریلا (2011)، چورابلی (2012)، زیرو ڈگری (2015)، دیبی (2018)، الات چکرا (2021) اور بیوٹی سرکس (2022) میں اپنی اداکاری کے لیے چھ بار بہترین اداکارہ کا بنگلہ دیش نیشنل فلم ایوارڈ جیتا تھا۔[4] اس نے تین فلم فیئر ایوارڈز ایسٹ ، زی سنے ایوارڈز اور میرل پرتھم الو ایوارڈز بھی حاصل کیے۔ [5]
جیا احسن | |
---|---|
(بنگالی میں: জয়া আহসান) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (بنگالی میں: জয়া মাসউদ) |
پیدائش | 1 جولائی 1972ء (53 سال)[1] گوپال گنج ضلع، بنگلہ دیش |
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش |
عملی زندگی | |
پیشہ | [[:اداکار|ادکارہ]] ، صوتی اداکارہ [2]، ٹیلی ویژن اداکارہ [2]، فلم اداکارہ [2]، فلم ساز [2] |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیماحسن کی پیدائش بنگلہ دیش میں اے ایس مسعود (وفات 2012) اور ریحانہ مسعود کے ہاں ہوئی۔[6] [7]اس کی ایک چھوٹی بہن اور بھائی ہے۔ اپنی رسمی تعلیم کے ساتھ ساتھ اس نے رابندر سنگیت کا ڈپلوما کورس اور کلاسیکی موسیقی کی تربیت حاصل کی۔ وہ پہلی بار ٹیلی ویژن پر نمودار ہوئی جب اس نے ٹیلی ڈراما پنچمی میں پرفارم کیا۔ اس نے ایک کیلنڈر کے لیے ماڈلنگ کی جس پر افضل حسین کی نظر پڑ گئی، جس نے بعد میں اسے سافٹ ڈرنک کوکا کولا کے پروموشنل اشتہار میں کام کی پیشکش کی۔ اس کے بعد اس نے ماڈلنگ چھوڑ دی اور اپنی پڑھائی جاری رکھی۔ اس نے ایک قومی روزنامہ بھورر کاغذوج میں شمولیت اختیار کی۔ بچوں کے اسکول میں ایک مختصر مدت کے بعد، وہ ماڈلنگ میں واپس آگئی۔ اس کے بعد، اس نے گیاس الدین سلیم کی شونگ شوئے میں کام کیا۔ وہ دستکاری اور پینٹنگ کی بھی مشق کرتی ہے، جس کا مظاہرہ اس نے اینچھی شرجر ہاشی جیسے آرٹ ہاؤس پروڈکشن میں کیا۔ [8]
کیریئر
ترمیمٹیلی ویژن
ترمیماحسن پہلی بار ٹیلی ویژن پر 1997 میں کوکا کولا کے ایک اشتہار میں نظر آئے انھوں نے شاہد الحق خان کے لکھے ہوئے ڈراما پنچومی کے ذریعے ٹیلی ویژن پر اپنے اداکاری کی شروعات کی۔ [9] احسن نے 2009 میں ٹیلی ویژن ڈرامے ترپورو انگرلتا نندو کے بھلوبشے میں ایک جنسی کارکن کا کردار ادا کیا تھا ۔[10]
فلم
ترمیماحسن نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز بطور مہمان فنکار فلم بیچلر (2004) سے کیا، جس کی ہدایت کاری مصطفی سرور فاروقی نے کی تھی۔ مرکزی اداکارہ کے طور پر، اس نے ناصر الدین یوسف کی فلم گوریلا (2011) میں ڈیبیو کیا۔ سید شمس الحق کے ناول نشیدھو لوبان سے اخذ کردہ یہ فلم بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے واقعات پر مبنی تھی۔ اس میں بلقیس بانو کی کہانی بیان کی گئی ہے، جس کا کردار احسن نے ادا کیا، جو ایک آزادی پسند جنگجو ہے، جو اپنے گمشدہ شوہر کی تلاش میں جنگ آزادی میں سرگرم حصہ لیتی ہے۔ اس فلم نے دس کیٹیگریز میں نیشنل فلم ایوارڈز جیتے جن میں احسن کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ بھی شامل ہے۔ [11][12][13] احسن کی دوسری فلم چورابلی (2012) ایک ایکشن تھرلر تھی جس کی ہدایت کاری ریڈون رونی نے کی تھی۔ اس نے نوبونی افروز، ایک صحافی کا کردار ادا کیا اور بہترین اداکارہ کا اپنا دوسرا نیشنل فلم ایوارڈ جیتا۔ [14]
پلے بیک
ترمیماحسن ایک گلوکار بھی ہیں اور انھوں نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی اور رابندر سنگیت میں ڈپلوما کورسز کیے ہیں۔ اس نے چند فلموں میں پلے بیک کیا، جیسے ڈبشٹر میں "تومر کھولا ہوا" اور میسیڈونا میں "جونگولر ڈاک"وغیرہ شامل ہیں۔ [15][16]
دیگر مشاغل
ترمیماحسن ایک کاریگر اور ایک بصری فنکار ہے، جس کا مظاہرہ اس نے آرٹ ہاؤس فلم پروڈکشنز جیسے اینچھی شرجر ہاشی میں کیا۔ انھیں خواتین اور بچوں کی مدد کے لیے یو ایس ایڈ (یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ) کی برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر چنا گیا تھا۔ 2019 میں، احسن کو بنگماتا انڈر 19 ویمنز انٹرنیشنل گولڈ کپ کا برانڈ ایمبیسیڈر منتخب کیا گیا۔
ذاتی زندگی
ترمیماحسن نے 14 مئی 1998 کو فیصل نامی ٹیلی ویژن ماڈل سے شادی کی ۔[17] جوڑے کو اسی ٹیلی ویژن اشتہار میں بھی دیکھا گیا تھا۔ دونوں مل کر ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی چلاتے تھے۔ اس نے 2012 میں فیصل کو طلاق دے دی ۔[18]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.jamuna.tv/news/157391
- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm4428541/
- ↑ Shah Alam Shazu (1 جولائی 2018). "Jaya's big day". The Daily Star (انگریزی میں). Retrieved 2018-06-30.
- ↑ ""Bapjaner Bioscope" sweeps Nat'l Film Awards '15". The Daily Star (انگریزی میں). 20 مئی 2017. Retrieved 2018-11-07.
- ↑ "Highlights of 2020". The Daily Star (انگریزی میں). 31 دسمبر 2020. Retrieved 2021-01-03.
- ↑ অভিনয় দিয়ে নকশি কাঁথা বুনতে চাই. Anandabazar Patrika (بنگلہ میں). 25 فروری 2013. Retrieved 2019-11-10.
- ↑ "My mother is the best". Prothom Alo (انگریزی میں). Retrieved 2019-11-10.
- ↑ Shah Alam Shazu (3 دسمبر 2010)۔ "An ever-evolving career"۔ The Daily Star۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-24
- ↑ "I am more of the slow and steady kind --Jaya"۔ The Daily Star۔ 28 ستمبر 2004۔ 2023-04-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-10
- ↑ "Jaya Ahsan becomes a 'Princess'". The Daily Star (انگریزی میں). 13 اگست 2009. Retrieved 2019-11-10.
- ↑ Shilpi Mahalanobish (31 دسمبر 2003)۔ "An eventful year: Jaya Ahsan"۔ The Daily Star۔ 2016-03-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-10
- ↑ "Guerrilla". The Daily Star (انگریزی میں). 21 اپریل 2011. Retrieved 2019-11-12.
- ↑ "Guerrilla bags 10 National Film Awards". The Daily Star (انگریزی میں). 17 مارچ 2013. Retrieved 2019-11-12.
- ↑ "National Film Awards 2012 finalised". The Daily Star (انگریزی میں). 1 اکتوبر 2013. Retrieved 2019-11-12.
- ↑ 'তোমার খোলা হাওয়া' গাইলেন জয়া, ভারচুয়াল রবীন্দ্রজয়ন্তীতে রবীন্দ্র নৃত্য মিথিলার. Zee News (بنگلہ میں). 8 مئی 2020. Retrieved 2023-12-03.
- ↑ নিজের গলায় 'খোলা হাওয়া', লকডাউনে জয়ার রবীন্দ্র জয়ন্তী. Anandabazar Patrika (بنگلہ میں). Retrieved 2023-12-03.
- ↑ Mahmuda Afroz (6 اکتوبر 2006)۔ "aya-Faisal: Heart to heart"۔ The Daily Star۔ 2019-09-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-10
- ↑ Kavita Charanji and Mahmuda Afroz (14 فروری 2007)۔ "Bashonto Utshab vs Valentine's Day"۔ The Daily Star۔ 2018-02-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-10