جینیفر گراؤٹ
جینیفر گراؤٹ (پیدائش 21 مئی 1990) عربی اور امازی تشیلیت موسیقی کی ایک امریکی گلوکارہ ہے جو بوسٹن میں پیدا ہوئی، گراؤٹ نے بارڈ کالج کے لونگی اسکول آف میوزک سے تعلیم حاصل کی، [1] پھر کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی میں اس نے مزید تعلیم کو ممکن بنایا۔ [2] وہ ایک پیانوادک اور وائلن بجانے والے کی بیٹی ہے اور اس نے 5 سال کی عمر میں موسیقی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی تھی 2012ء میں اور مراکش کے موسم گرما کے سفر کے بعد، جینیفر گراؤٹ نے عربی اور امازی ثقافت اور موسیقی میں دلچسپی لی۔ [2] اس نے عربز گاٹ ٹیلنٹ میں حصہ لیا اور 2013ء میں فائنلسٹ رہیں، [1] ان۔کے کام۔کے ساتھ ساتھ ان کی شہرت کی ایک وجہ ہہ بھہ ہے کہ انھوں نے 2013ء میں اسلام قبول کیا تھا اور ان کے اس عمل کو بہت سراہا گیا تھا۔
جینیفر گراؤٹ | |
---|---|
جینیفر گراؤٹ 2019ء میں | |
ذاتی معلومات | |
پیدائشی نام | جینیفر گراؤٹ |
پیدائش | بوسٹن، ریاستہائے متحدہ | مئی 21, 1990
اصناف |
|
سالہائے فعالیت | 2010-2013 کے اوائل میں اس نے موسیقی میں وقفہ لیا۔ |
جینیفر گراؤٹ نے 2013ء میں اپنے مراکشی شوہر سے ملاقات کے بعد اسلام قبول کیا۔ [3]
جینیفر گراؤٹ نے اسلام قبول کرنے کے بعد باقاعدگی سے حجاب شروع کیا لیکن انھیں اس کو عادت بنانے میں کچھ دشواری ہوئی اس حوالے سے اس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک طویل پوسٹ شئیر کی، جس کے ساتھ انھوں نے اپنی بغیر حجاب والی ایک تصویر بھی پوسٹ کی۔اس پوسٹ کے ذریعے انھوں نے سوشل میڈیا دباؤ کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی زور دیا کہ سر نہ ڈھانپ کر بھی وہ مسلمان ہی رہیں گی۔ اس پوسٹ میں جینفر نے سوشل میڈیا کے ذریعے نافذ کردہ ’غیر حقیقت پسندانہ توقعات‘ کے مسئلے پر کھل کر بات کی۔جینیفر کے حجاب کو لے کر ان پر تنقید اتنی بڑھ گئی کہ تنگ آ کر انھوں نے سنیپ چیٹ کے کتے والے فلٹر کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو پوسٹ کی (جسے اب ہر پلیٹ فارم سے ہٹا لیا گیا ہے) جس میں وہ یہ کہتے سنائی دیتی ہیں کہ ’آپ کو لگتا ہے میں حجاب کے بغیر کتے کے طرح نظر آتی ہوں تو یہ لیں آپ کی خواہشات کے پیشِ نظر میں کتا بن گئی ہوں۔‘ جینیفر گراؤٹ نے سنہ 2013ء میں معروف ٹی وی شو ’عربز گاٹ ٹیلنٹ‘ میں شرکت کی تھی۔ انھوں نے عربی زبان نہ جانتے ہوئے بھی عربی میں ایک گانا گایا جس کے بعد وہ عرب دنیا میں انتہائی مقبول ہوئی تھیں۔ اسی سال انھوں نے اسلام بھی قبول کر لیا تھا۔
اپنے حجاب کے بارے میں آن لائن بحث سے متعلق، جینفر گراؤٹ کا کہنا تھا کہ ’حجاب، عبادت کا صرف ایک طریقہ ہے۔ یہ اسلام کے پانچ بنیادی ستونوں کا حصہ نہیں ہے لیکن آن لائن لوگوں کے تبصر ے پڑھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ حجاب کو زیادہ ہی اہمیت دیتے ہیں اور اسے اسلام کا ایک بنیادی ستون سمجھتے ہیں۔‘ جینفر کہتی ہیں کہ لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ ’مجھ جیسے مذہب تبدیل کرنے والے بیشتر افراد کی پرورش ایک ایسے معاشرے میں ہوئی ہے جو اسلام سے بالکل مختلف ہے۔۔ اور ہمارا ہر چیز کو دیکھنے کا اپنا ایک نظریہ ہے۔‘ وہ کہتی ہیں کہ ’مجھے اسلام قبول کیے سات سال ہو گئے ہیں اور اس دوران میں بہت سے مراحل سے گذری ہوں۔‘ جینفر بتاتی ہیں کہ جب انھوں نے نیا نیا اسلام قبول کیا تو ان دنوں کبھی وہ حجاب پہن لیتیں اور کبھی نہ پہنتیں۔ لیکن بعد میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب انھوں نے عہد کیا کہ وہ حجاب نہیں اتاریں گی۔ اور اس دوران انھوں نے تقریباً سات مہینے عبایا کے ساتھ چہرے کا نقاب بھی پہنا۔ اس دوران وہ قطر میں مقیم تھیں۔ امریکا واپس جاکر جینیفر نے حجاب پہننا تو برقرار رکھا لیکن چہرے کا نقاب ختم کر دیا۔ پھر اگلے تین سال انھوں نے باقاعدگی سے حجاب پہنا۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "About"۔ jennifergrout.com (بزبان انگریزی)۔ 22 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 15, 2020
- ^ ا ب Hamza Guessous (December 28, 2019)۔ "Jennifer Grout: Moroccans Generosity Was Behind My Conversion to Islam"۔ Morocco World News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ March 15, 2020
- ↑ Youssef Sourgo (January 24, 2014)۔ "Jennifer Grout Explains her conversion to Islam"۔ Morocco World News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ March 15, 2020