جے پی ای جی
جے پی ای جی (انگریزی: JPEG) (/ˈdʒeɪpɛɡ/ JAY-peg مشترکہ فوٹوگرافی ماہرین گروپ کا مخفف ہے[2] اور بھاری بھرکم ڈیجیٹل تصویر کے حجم کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ عموما کم کرنے کا حجم 10:1 ہوتا ہے مگر اسے گھٹایا اور بڑھایا جا سکتا ہے۔ واضح ہو کہ حجم کم کرنے کی صورت میں تصویر کے معیار میں ضرور فرق آجاتا ہے۔[3] جے پی ای جی کو 1992ء میں متعارف کروایا گیا اور تب سے اب تک یہ سب سے زیادہ مشہور اور استعمال شدہ تصویر کمپریشن فارمیٹ ہے۔[4][5] اور 2015ء سے روزانہ ہزاروں بلین تصاویر جے پی ای جی میں منتقل ہوتی ہیں۔[6]
A photo of a European wildcat with the compression rate, and associated losses, decreasing from left to right | |
توسیع نام فائل |
|
---|---|
انٹرنیٹ میڈیا کی قسم | image/jpeg |
ٹائپ کوڈ | JPEG |
یونیفارم شناخت کنندہ (UTI) | public.jpeg |
جادوئی عدد | ff d8 ff |
ڈویلپر | Joint Photographic Experts Group، آئی بی ایم، Mitsubishi Electric، اے ٹی اینڈ ٹی، کینن انکارپوریٹڈ[1] |
ابتدائی ریلیز | ستمبر 18، 1992 |
فارمیٹ کی قسم | Lossy image compression format |
Extended to | JPEG 2000 |
اسٹینڈرڈ | ISO/IEC 10918, ITU-T T.81, ITU-T T.83, ITU-T T.84, ITU-T T.86 |
ویب سائٹ | jpeg |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑
- ↑ "Definition of "JPEG""۔ کولنز انگریزی لغت۔ 2013-09-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-05-23
- ↑ Richard F. Haines؛ Sherry L. Chuang (1 جولائی 1992)۔ The effects of video compression on acceptability of images for monitoring life sciences experiments (Technical report)۔ ناسا۔ NASA-TP-3239, A-92040, NAS 1.60:3239۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-13۔
The JPEG still-image-compression levels, even with the large range of 5:1 to 120:1 in this study, yielded equally high levels of acceptability
- ↑
- ↑ Joe Svetlik (31 مئی 2018)۔ "The JPEG Image Format Explained"۔ BT.com۔ BT Group۔ 2019-08-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-05
- ↑ Chris Baraniuk (15 اکتوبر 2015)۔ "Copy Protections Could Come to JPEGs"۔ بی بی سی نیوز۔ برطانوی نشریاتی ادارہ۔ 2019-10-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-09-13