جے چیلامیسور
جے چیلامیسور (انگریزی: Jasti Chelameswar) (پیدائش: 23 جون 1953ء) بھارت کے سپریم کورٹ کے ایک جج رہ چکے ہیں جو آزادیِ تقریر کو ایک بنیادی حق قرار دے چکے ہیں۔ وہ سپریم کورٹ سے 22 جون 2018ء کو وظیفۂ حسن خدمت پر سبک دوش ہوئے ہیں۔ اس وقت وہ سپریم کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج رہے تھے۔[1] اس قبل وہ کیرلا ہائی کورٹ اور گوہاٹی ہائی کورٹ کے جج رہے تھے۔[2] وہ ان چار ججوں میں سے ایک تھے جنھوں نے اس وقت کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی کارکردگی کے خلاف پریس کانفرنس میں حصہ لیا تھا۔[3]
جے چیلامیسور | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 جون 1953ء (71 سال) کرشن ضلع |
شہریت | بھارت |
مناصب | |
بھارتی عدالت عظمیٰ جج | |
برسر عہدہ 10 اکتوبر 2011 – 22 جون 2018 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | لویولا کالج |
پیشہ | منصف |
درستی - ترمیم |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Justice Jasti Chelameswar sits with CJI Dipak Misra, dispels speculations"۔ barandbench.com۔ 18 مئی 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اکتوبر 2018
- ↑ "Meet Jasti Chelameswar, only judge who ruled in favour of government's NJAC - The Economic Times"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2015
- ↑ "Turmoil in Supreme Court as four judges speak out against Chief Justice Dipak Misra"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2018-01-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2018