حاجی محمد صفی
حاجی محمد صفی الفاروقی کا نام حاجی صفی اللہ اور حاجی محمد صفی سے شہرت رکھتے ہیں۔
حاجی محمد صفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1743ء (عمر 280–281 سال) |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمآپ کی ولادت 4 ذو القعدہ 1156ھ 1743ء ہے۔خواجہ معصوم ثانی کو حضرت آدم علیہ السلام نے خواب میں بشارت دی کہ کل آپ کے ہاں بیٹا پیدا ہو گا جو بہت برگزیدہ ہو گا۔ اس کا نام میرے نام پر رکھنا جس کی وجہ سے ان کا نام صفی اللہ رکھا گیا۔
کمالات
ترمیمحاجی محمد صفی پیدائش کے فوراًبعد رونے سے پہلے بکمال فصاحت تین مرتبہ لفظ اللہ کہا اور جب کان میں اذان و تکبیر کہی گئی تووقت تکبیر ہونٹ مبارک ہل رہے تھے موجود لوگوں نے اس کی گواہی دی۔ ایام طفولیت میں ہی والد انتقال فرما گئے۔ ان کے بعد تربیت اپنے برادر بزرگ شاہ غلام محمد سے حاصل کی۔ آپ نے زیادہ تر سکونت کابل میں رکھی اور گرد و نواح کو فیوض باطنی سے منور کرتے رہے ۔
شاعری
ترمیمآپ بہت اچھے شاعر تھے ایک دیوان لکھا ایک مرتبہ حالت جذب ووجد میں اسے دھو ڈالا چند اشعار ہی باقی بچ سکے۔
تصنیفات
ترمیمآپ صاحب تصنیف بھی ہیں دیون جو ضائع ہو گیا اس کے علاوہ تین کتابیں تصنیف فرمائیں۔
- آداب الاسرار جسے معدن الاسرار بھی کہتے ہیں
- مخزن انوار صفی احمدی جس کا پورا نام مخزن الانوار احمدی فی کشف الاسرار المجددی کے نام سے موجود ہے
- رسالہ چہار جوی
سفر حرمین
ترمیمآپ اپنے بیٹے حضرت ایشاں شہید برادر بزرگ فضل اللہ عمدۃ المقامات اور بی بی قیومہ کے ساتھ زیارت حرمین اور سفر حج کے لیے براستہ غزنی ،قلات سندھ اور بلوچستان روانہ ہوئے لیکن راستے ہی میں واصل بحق ہوئے۔
وفات
ترمیمدوران میں سفر حج بیمار ہوئے اور بروز سوموار 6 ذو القعدہ 1212ھ 1798ء کو آپ کی وفات ہوئی۔
مزار
ترمیمآپ کا مزار شہر حدیدہ یمن کے گردو ونواح میں ہے۔ یہ مسجد روشن ہندی کے قریب ایک درخت کے نیچے ہے۔[1][2]