روضۂ امام حسین ابن علی
مَقَام ٱلْإِمام ٱلْحُسَيْن ٱبْن عَلِيّ
روضۂ امام حسين is located in Iraq
روضۂ امام حسين
Location in Iraq
بنیادی معلومات
متناسقات32°36′59″N 44°01′57″E / 32.61639°N 44.03250°E / 32.61639; 44.03250
مذہبی انتساباسلام
رسمشیعہ اسلام
مذہبی یا تنظیمی حالتمسجد و مزار
حیثیتفعال
تعمیراتی تفصیلات
نوعیتِ تعمیرعباسی فن تعمیر, اسلامی فن تعمیر
سنہ تکمیل680 CE
تفصیلات
گنبد2
گنبد کی اونچائی (خارجی)27 میٹر (89 فٹ)
مینار2 (formerly 3)

تاریخ

ترمیم

روضۂ امام حسين مختلف ادوار ميں۔

 
روضۂ حسین ابن علی
فائل:RozaeHussain1.jpg
روضۂ حسین ابن علی سہ جہتی عکس
  • تاريخ : 13 محرم 61 ہجری بمطابق 12 اکتوبر 680 عيسوی

امام حسين علیہ السّلام کو دفن کيا گيا۔

  • تاريخ : 65 ہجری بمطابق 18 اگست 684 عيسوی

مختار ابن ابو عبيدہ ثقفی نے مسجد بنوائی اور قبر کے اوپر گنبد بنايا۔ روضہ کے لیے دو داخلی دروازے بھی بنوائے۔

  • تاريخ : 132 ہجری بمطابق 12 اگست 749 عيسوی

صفہ کے دور ميں مسجد کے اوپر گنبد بنايا گیا اور دو مزيد داخلی دروازے بنوائے گئے۔

  • تاريخ : 140 ہجری بمطابق 18 مارچ 763 عيسوی

منصور کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دی گئی۔

  • تاريخ : 158 ہجری بمطابق 11 نومبر 774 عيسوی

مہدی کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد دوبارہ تعمير کر دی گئی۔

  • تاريخ : 171 ہجری بمطابق 22 جون 787 عيسوی

ہارون کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دی گئی۔ قبر مطہر کے پاس لگا ہوا آلو بخارے کا درخت بھی کاٹ ديا گیا۔

  • تاريخ : 193 ہجری بمطابق 25 اکتوبر 808 عيسوی

امين کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد دوبارہ تعمير کر دی گئی۔

  • تاريخ : 236 ہجری بمطابق 15 جولائی 850 عيسوی

متوکل کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دی گئی۔ قبر مطہر اور آس پاس کے علاقے کو کھودنے کا حکم ديا گیا۔

  • تاريخ : 247 ہجری بمطابق 17 مارچ 861 عيسوی

منصور کے دور ميں روضہ کو دوبارہ تعمير کيا گیا۔

  • تايخ : 273 ہجری بمطابق 8 جون 886 عيسوی

روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دیا گيا۔

  • تاريخ : 280 ہجری بمطابق 23 مارچ 893 عيسوی

عليد کونسل کے دور ميں روضہ کو دوبارہ تعمير کيا گیا۔ دو مينار بھی تعمير کيے گئے اور دو مزيد داخلی دروازے بنوائے گئے۔ تاريخ : 307 ہجری بمطابق 19 اگست 977 عيسوی ابن بويح نے ٹيک کی لکڑی سے ضريح کی تعمير شروع کری۔ روضہ کے آس پاس کی تعمير بھی ہوئی۔ شہر کربلا کی بھی تعمير ہوئی۔ باردڑ اور گھروں کی تعمير ہوئی۔ عمران ابن شاہين نے روضہ کے سامنے مسجد بنوائی۔

  • تاريخ : 407 ہجری بمطابق 10 جون 1016 عيسوی

روضہ کا گنبد اور مسجد آگ کی لپيٹ ميں آ گئے۔ ابن فادی نے دوبارہ تعمير کيے۔

  • تاريخ : 620 ہجری بمطابق 4 فروری 1223 عيسوی

ضريح مبارک کو ناصر نے سجايا۔

  • تاريخ : 757 ہجری بمطابق 18 ستمبر 1365 عيسوی

سلطان اويس کے دور ميں روضہ کا گنبد اور ديوار دوبارہ تعمير کر دی گئی۔

  • تاريخ : 780 ہجری بمطابق 24 فروری 1384 عيسوی
  • نوعيت: خوش

سلطان احمد نے مينار سونے سے تعمير کروائے اور صحن کو وسعت دی۔

  • تاريخ : 920 ہجری بمطابق 26 فروری 1514 عيسوی

ضريح مبارک کو شاہ اسماعيل صفوی نے سجايا۔

  • تاريخ : 1032 ہجری بمطابق 5 نومبر 1622 عيسوی

ضريح مبارک کو شاہ عباس صفوی نے کاشی کے ٹائل، تانبے سے سجايا۔

  • تاريخ : 1048 ہجری بمطابق 15 مئی 1638 عيسوی

روضہ کا گنبد مسمار کر دیا گيا۔

  • تاريخ : 1155 ہجری بمطابق 8 مارچ 1742 عيسوی

ضريح مبارک کو نادر شاہ نے سجايا اور قیمتی نوادرات سے آراستہ کيا۔

  • تاريخ : 1211 ہجری بمطابق 7 جولائی 1796 عيسوی

سلطان محمد نے گنبد پر سونے کا کام کروايا۔

  • تاريخ : 1216 ہجری بمطابق 14 مئی 1801 عيسوی

وہابيوں نے کربلا پر حملہ کيا۔ لوٹ مار مچائی اور روضہ کو نقصان پہنچايا۔

  • تاريخ : 1232 ہجری بمطابق 21 نومبر 1817 عيسوی

فتح علی شاہ نے روضہ پہ چاندی کا اور گنبد پہ سونے کا کام کروايا۔ چنانچہ وہابيوں سے پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کيا۔

  • تاريخ : 1283 ہجری بمطابق 16 مئی 1866 عيسوی

نصير الدين شاہ نے روضہ کے صحن کو وسعت دی۔

  • تاريخ : 1358 ہجری بمطابق 21 فروری 1939 عيسوی

ڈاکٹر سيدنا سيف الدين نے خالص چاندی کے شيشے پيش کیے جو ضريح ميں لگا ديے گئے۔

  • تاريخ : 1360 ہجری بمطابق 29 جنوری 1941 عيسوی

ڈاکٹر سيدنا سيف الدين نے روضہ کا وسطی مينار تعمير کروايا۔

  • تاريخ : 1367 ہجری بمطابق 20 دسمبر 1948 عيسوی

سيد عبد الرسول خالصی نے روضہ کے اطراف ميں پکی سڑک بنوائی اور صحن کو وسعت دی۔

سانچہ:شیعہ اسلام میں مقدس ترین مقامات