حسن دیاب
حسن دیاب (پیدائش:20 نومبر 1953) اوٹاوا کی جامعہِ کارلٹن میں استاد تھے۔ لبنانی نژاد حسن کینیڈا میں مقیم تھے کہ فرانسسی پولیس نے ان پر پیرس میں 1980 میں بم دھماکے کرنے کا الزام لگایا، جس پر کینیڈا کی شاہی گھر سوار پولیس نے انھیں 2008 میں دھر لیا۔ جیل سے ڈھائی لاکھ ڈالر کی ضمانت، ضمانتی بندے کی ہمراہی اور GPS پٹہ پہننے کی شرط پر رہا تھے اور کارلٹن میں موسم گرما میں پڑھانے کا کام کر رہے تھے، مگر صہیونی تنظیموں کے شور و غوغا کی وجہ سے کارلٹن نے انھیں ملازمت سے نکال باہر کیا، [1][2] جس پر کینیڈا کے انتہا پسندوں نے بغلیں بجائیں۔ ان پر ابھی کینیڈا مقدمہ چلائے گا۔
حسن دیاب | |
---|---|
(عربی میں: حسن دياب) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 نومبر 1953ء (71 سال) بیروت |
شہریت | ریاستِ فلسطین (15 نومبر 1988–) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | سیراکیوز یونیورسٹی امریکن یونیورسٹی بیروت |
پیشہ | ماہرِ عمرانیات |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
ملازمت | امریکن یونیورسٹی بیروت ، جامعہ کارلتون |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ cbc، 28 جولائی 2009ء
- ↑ ٹورانٹو سٹار، آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ thestar.com (Error: unknown archive URL) 30 جولائی 2009