حسین شیخ الاسلام
(حسین شیخ الالسلام سے رجوع مکرر)
حسین شیخ الالسلام (فارسی: حسین شیخالاسلام; 29 نومبر 1952ء – 5 مارچ 2020ء) ایک ایرانی قدامت پسند سیاست دان اور سفیر تھیے اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے مشیر بھی رہے۔[3][4] وہ سات مرتبہ مجلس ایران کے رکن منتخب ہوئے[5] اور ایران کے سفیر برائے سوریہ بھی رہے۔[6]
حسین پارلیمان کے اسپیکر علی لاریجانی کے معاون بوائے بین القوامی امور رہے۔
حسین ان طلبہ کا حصہ تھے جنھوں نے 1979ء میں امریکی اہلکاروں کو یرغمال بنایا تھا۔[7]
حسین شیخ الاسلام | |
---|---|
(فارسی میں: حسین شیخالاسلام) | |
مناصب | |
رکن مجلس ایران | |
رکن مدت 6 جون 2005 – 6 جون 2009 |
|
حلقہ انتخاب | تہران، رے، شمیرانات و اسلامشہر |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 دسمبر 1952ء [1] اصفہان |
وفات | 5 مارچ 2020ء (68 سال)[2] تہران |
وجہ وفات | کووڈ-19 |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | ایران شاہی ایرانی ریاست (1952–1979) ایران (1979–5 مارچ 2020) |
عارضہ | کووڈ-19 (–5 مارچ 2020) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ شہید بہشتی جامعہ کیلیفورنیا، برکلے |
تخصص تعلیم | کمپیوٹر سائنس |
پیشہ | سیاست دان ، سفارت کار |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، عربی ، انگریزی |
درستی - ترمیم |
حسین شیخ الاسلام کی وفات کووڈ-19 سے 5 مارچ 2020ء کو ہوئی۔[8][9]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بیداری اسلامی، سوریه و اهرم تروریسم — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مارچ 2020
- ↑ دیپلمات سابق ایران بر اثر ابتلا به کرونا درگذشت؛ ل فاطمه رهبر «وخیم» اعلام شد
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 06 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2020
- ↑ "شیخ الاسلام مشاور وزیر خارجہ شد"۔ Yjc.ir۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 مارچ 2020
- ↑ FA Wikipedia
- ↑ "Kharrazi in Damascus for foreign ministers meet of Iraq neighbors"۔ www.globalsecurity.org
- ↑ "Analysis: Iran Sends Terror-Group Supporters To Arafat's Funeral Procession"۔ RadioFreeEurope/RadioLiberty
- ↑ "دیپلمات سابق ایران بر اثر ابتلا بہ کرونا درگذشت؛ حال فاطمہ رهبر «وخیم» اعلام شد"۔ (Radio Farda) رادیو فردا (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 مارچ 2020
- ↑ "اعلیٰ ایرانی سرکاری اہلکار کورونا وائرس کے مرض کے ہلاک"۔ العربیہ انگریزی۔ 5 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 مارچ 2020
بیرونی روابط
ترمیم- Nominees Deny Iranian Report on Hostages 16 اکتوبر 1988