حشمت علی خان قادری
محمد حشمت علی خان قادری رضوی ایک سنی حنفی عالم دین تھے۔ شیر بیشہ اہلسنت سے معروف ہیں
نام
ترمیمسید شاہ محمد ہدایت رسول قادری برکاتی نے آپ کا نام محمد صدیق رکھا اور والد محمد نواب علی خاں قادری برکاتی نے محمد حشمت علی کے نام سے یاد کیا شعر و سخن سے بھی شغف تھا اور شاعری میں اپنا تخلص فائق رکھتے تھے۔
ولادت
ترمیم1882ء میں آپ کی ولادت ہوئی مولد و مسکن بریلی ہے چار سال کی عمر میںوالد ماجد وفات پا گئے اور ابھی بچپن ہی تھا کہ والدہ بھی رخصت ہو گئیں
ابتدائی تعلیم
ترمیمقرآن مجید قاری غلام طٰہ صاحب ٹونکی سے پڑھا اور حفظ قرآن عظیم مدرسہ فرقانیہ لکھنؤ میں حافظ عبد الغفار سے پڑھا اور تجوید و قرأت کے بعد فارسی آمد نامہ مصدر فیوض سکندر نامہ ابوالفضل میزان الصرف تک لکھنؤ میں پڑھیں۔ سیدنا مجدد اعظم اعلیٰ حضرت احمد رضا خان کی شہرہ آفاق کتاب تمہید ایمان آپ نے دیکھی اور پڑھی تو دل کی دنیا بدل گئی۔
بیعت و خلافت
ترمیم1335ھ احمد رضا خان کے بیٹے مولانا شاہ محمد حامد رضا خان بریلوی و خلیفہ احمد رضا خان محمد امجد علی اعظمی رضوی مصنف بہار شریعت لکھنؤ آئے تو آپ ان کی قیام گاہ پر حاضر ہوئے اور احمد رضا خان سے بیعت کی تمنا ظاہر کی۔ 1326ھ میں آپ نے بریلی جا کر کر احمد رضا خان سے بیعت کی۔
تحصیل علم
ترمیمناظرہ قرآن اپنی والدہ سے پڑھادار العلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام میں داخل ہوکر درس نظامی کی تعلیم کا آغاز فرمایا۔ آپ کے اساتذہ میں علامہ محمد امجد علی اعظمی نعیم الدین مراد آبادی مفتی اعظم مولانا مصطفے رضا خان، علامہ رحم الٰہی مولانا نور الحسن رامپوری، مولانا ظہور الحسن رامپوری جیسے عبقری مدرسین شامل ہیں۔ 1340ھ شعبان المعظم میں آپ جملہ علوم و فنون سے فارغ التحصیل ہوئے دار العلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام کے جلسہ دستار فضیلت میں آپ کی دستار بندی ہوئی۔ مولانا محمد حامد رضا خان بریلوی اور مفتی امجد علی اعظمی سے اجازت و خلافت حاصل ہے۔
خدمات
ترمیماحمد رضا خان کے خطبات کا مجموعہ خطبات رضویہ بھی آپ کا مرتب کردہ ہے۔ آپ جماعت رضائے مصطفے کے مفتی و مرکزی مبلغ اور دار العلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام بریلی شریف کے نہایت کامیاب مدرس بھی رہے۔
تصنیفات
ترمیم- جو ہر الایقان فی توضیح کنز الایمان
- نصرۃ الواعظین،
- تذکره حسنین،
- اصلاح بہشتی زیور،
- شمع ہدایت
- اسوہ حسنہ
- احسانات اسلام بر خواتین انام
- آوازہ حق[1]
مناظرے
ترمیمآپ نے ہندوؤں، مسیحیوں اور رافضیوں، خارجیوں، دیوبندیوں اور احمدیوں سے متعددمناظرے کیے۔[حوالہ درکار]
وفات
ترمیمآپ کی وفات محرم الحرام کی 8 تاریخ 1962ء کو ہوئی بریلی میں مدفون ہیں۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تفسیر جواہر القرآن المعروف تفسیر رضوی امام احمد رضا اکیڈمی بریلی انڈیا
- ↑ "شیر بیشہ اہلسنت مظہر اعلیٰ حضرت رحمتہ اﷲ علیہ کے صحیفہ حیات پر ایک نظر | Islamic Magazine Tahaffuz Karachi, Pakistan"۔ 15 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2013