حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور تاریخی حقائق

محمد تقی عثمانی کی کتاب

حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور تاریخی حقائق پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ معاویہ بن ابو سفیان کا شمار جلیل القدر صحابہ میں ہوتا ہے ۔ آپ نے کتابت وحی کافر نضہ سر انجام دیا ۔ حضرت علی کی شہادت کے بعد حضرت معاویہ کا دور حکومت تاریخ کے درخشاں ادوار میں سے ہے ۔ اس میں اندرونی طور پر امن واطمینان کا دور دورہ تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بیٹھی ہوئی تھی ۔ کتاب ہذا حضرت معاویہ پر لگائے جانے والے اعتراضات کی حقیقت کے بارے د میں ہے ۔ یہ کتاب دراصل مفتی تقی کے ماہنامہ البلاغ میں لکھے جانے والے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو مفتی تقی عثمانی نے مولانا ابو الاعلی مودودی کی کتاب خلافت و ملوکیت میں حضرت معاویہ پر اعتراضات کی حقیقت کے ضمن میں لکھے ۔ ان کی افادیت کے پیش نظر انھیں کتابی صورت میں شائع کیا گیا ، مزید برآں اشاعت کے وقت حضرت معاویہ کی سیرت و مناقب پر مولانا محمود اشرف عثمانی کا ایک مضمون بھی کتاب میں شامل کیا گیا ہے ، جس کے باعث کتاب محض ایک تنقید نہیں رہی ، بلکہ اس میں حضرت معاویہ کی سیرت ، فضائل و مناقب ، عہد حکومت کے حالات اور مخالفین کے تمام بے جا الزامات واعتراضات کے مدلل جوابات بھی موجود ہیں ٣٢٧ صفحات پر مبنی یہ کتاب مکتبہ معارف القرآن کراچی سے ١٤٣٣ھ میں شائع ہوئی ۔[1]

حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور تاریخی حقائق
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو
موضوعمعاویہ بن ابو سفیان

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١٤۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢