حلیۃ الاولیاء یہ عربی میں لکھی گئی کتاب ہے جس کا پورا نام حلیۃ الاولیاء و طبقات الاصفیاءہے

حلیۃ الاولیاء لابی نعیم
(عربی میں: حلية الأولياء ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف أبو نعيم الأصفهاني
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع حديث - تاريخ - تراجم
ناشر دار الكتب العلمية
تاریخ اشاعت 1988

مصنف

ترمیم

یہ امام ابو نعیم اصفہانی کی بہت مشہور و معروف کتاب ہے

موضوع

ترمیم

اس کتاب میں امام صاحب نے ان صحابہ کرام تابعین عظام اور تبع تابعین اور بعد کے ائمہ علام اور متقین کا تذکرہ کیا ہے جو زہد و فکر اور معرفت و تصوف میں ممتاز اور صاحب کمال تھے امام صاحب نے ایک طرف ان بزرگوں کے فضائل و مناقب خصوصاً ان کے زہد و فکر کے متعلق حکا یا ت جمع کر کے ان کا تصوف میں درجہ مرتبہ دکھایا ہے تو دوسری طرف ان سے مروی حدیثیں اور ان کے عارفانہ اقوال و ملفوظات بھی درج کیے ہیں۔ امام ابو نعیم نے پہلے خلفائے اربعہ اور عشرہ مبشرہ اور ان کے بعد دوسرے عارف و زاہد صحابہ کرام کا تذکرہ کیا ہے پھر اصحاب صفہ اور عابدہ وزاہدہ صحابیات کا ذکر کیا ہے صحابہ کے بعد تابعین وتبع تابعین کے حالات لکھے ہیں۔

زوائد و مختصرات

ترمیم

حلیۃ الاولیاء کی افادیت ومقبولیت کا اندازہ اس سے ہوتا ہے۔ کہ علمائے کرام نے اس کے زوائد ومختصرات بھی لکھے۔ علامہ عبد الرحمان بل علی جوزی نے صفوۃ الصفوۃ کے نام سے 4 جلدوں میں اس کا نہایت عمدہ اختصار کیا ہے علامہ ابن جوزی نے "صفوۃ الصفوۃ" میں امام ابو نعیم پر نقد وتعصب بھی کیا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. كشف الظنون عن اسامی الكتب والفنون ،مؤلف: مصطفى بن عبد الله حاجی خليفۃ ،ناشر: مكتبۃالمثنى - بغداد