شیخ حماد بن رشید الدین جمالی[1] سندھ میں سمہ عہدِ سلطنت کے ایک معروف شاعر، عارف اور فاضل تھے۔[2]

شیخ حماد جمالی کی تعمیر کردہ جامع مسجد مکلی، مکلی قبرستان

سیرت

ترمیم

ان کا نام حماد جمالی تھا، ان کے والد کا نام رشید الدین جمالی تھا، وہ شیخ جمال درویش اُچی کے دختری نواسے ہیں۔[3]

ساموئی کے زیرین حصہ میں جہاں آج ان کا مزار واقع ہے، وہیم ان کی خانقاہ تھی، جو اُس دور میں سلوک و معرفت اور علوم ظاہری کی تعلیم کا مرکز بنی ہوئی تھی۔

ان کی عادت تھی کہ خانقاہ کے ایک حجرے میں رہتے اور چہرے پر ہمیشہ نقاب ڈالے رکھتے تھے، طالبانِ علم اور سالکان راہ طریقت درس و تدریس و فیوض باطنی کے حصول کے لیے خانقاہ میں حجرے کے گرد جمع ہو جاتے اور وہ وہاں حقائق و معارف اور معرفت و تزکیہ نفس کی تعلیم دیتے۔[4][5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. شفقت جهان (۱۳۸۵)۔ "تأثیرات زبان فارسی در تمدن و فرهنگ سند"۔ مجموعه مقالات شمینار زبان و ادبیات فارسی در سند ۱۱ اکتبر ۲۰۰۶ (فارسی میں)۔ مهدی ربانی۔ کراچی: خانهٔ فرهنگ جمهوری اسلامی ایران {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |year= (معاونتالوسيط غير المعروف |link-title= تم تجاهله (معاونت)، والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  2. هرومل سدارنگانی (۱۳۴۵)۔ پارسی‌گویان هند و سند (فارسی میں)۔ بنیاد فرهنگ ایران {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |year= (معاونتاس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے: |1= (معاونتالوسيط غير المعروف |link-title= تم تجاهله (معاونت)، والوسيط غير المعروف |مکان= تم تجاهله (معاونت)
  3. "شيخ حماد جمالي". انسائیکلوپیڈیا سندھیانا (سندھی میں). Retrieved 2024-12-01.
  4. تحفۃ الکرام از قانع ٹھٹوی: (3 / 183)
  5. تحفۃ الطاہرین از محمد اعظم ٹھٹوی: (ص 28)