حمزہ الجوفی
حمزہ الجوفی ایک یمنی نژاد شدت پسند اور القاعدہ کے سینئر کمانڈر تھے، جن کا تعلق القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک سے تھا۔ وہ القاعدہ کی بین الاقوامی عسکری کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرتے تھے اور 2011ء میں پاکستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔[1]
حمزہ الجوفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | نامعلوم یمن |
وفات | 2011ء پاکستان |
قومیت | یمنی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن اور سینئر کمانڈر |
وجہ شہرت | القاعدہ کے اہم عسکری کمانڈر |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمحمزہ الجوفی کا تعلق یمن سے تھا اور وہ اسلامی شدت پسندی کی تحریک میں شامل ہو گئے تھے۔ وہ القاعدہ کے اندر عسکری نیٹ ورک کے ساتھ وابستہ تھے اور تنظیم کی بین الاقوامی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور قیادت میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔[2]
القاعدہ میں کردار
ترمیمحمزہ الجوفی القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک کے ایک اہم کمانڈر تھے، جو تنظیم کے مختلف منصوبوں کی قیادت کرتے تھے۔ وہ مشرقی افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کے نیٹ ورک کو منظم کرنے اور اس کے عسکری منصوبوں کی نگرانی کرتے تھے۔ الجوفی کو القاعدہ کے اعلیٰ عسکری منصوبہ سازوں میں شمار کیا جاتا تھا۔[3]
امریکی ڈرون حملہ اور موت
ترمیم2011ء میں پاکستان کے قبائلی علاقے میں ایک امریکی ڈرون حملے کے دوران حمزہ الجوفی کو نشانہ بنایا گیا اور وہ ہلاک ہو گئے۔ امریکی حکام نے ان کی ہلاکت کو القاعدہ کے نیٹ ورک کے لیے ایک اہم کامیابی قرار دیا، کیونکہ الجوفی تنظیم کے عسکری ڈھانچے میں ایک کلیدی حیثیت رکھتے تھے۔[4]
عالمی ردعمل
ترمیمحمزہ الجوفی کی ہلاکت پر مختلف عالمی ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے ان کی موت کو القاعدہ کے نیٹ ورک کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ کے حامیوں نے انہیں ایک شہید کے طور پر یاد کیا۔
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمحمزہ الجوفی کا شمار القاعدہ کے اہم ترین عسکری رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ ان کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک کو ایک بڑا دھچکا پہنچا اور تنظیم کو اپنے منصوبوں میں تبدیلیاں کرنی پڑیں۔