ح
اردو حروفِ تہجی کا نواں حرف جو عربی، فارسی اور دیگر زبانوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ فارسی کا آٹھواں اور عربی کا چھٹا حرف ہے۔ ابجد کے لحاظ سے اس کے اعداد 8 شمار ہوتے ہیں۔ اسے حائے حُطّی یا حائے مُہملہ بھی کہتے ہیں۔ اردو میں اس کی آواز عربی کی طرح نفیس نہیں نکلتی بلکہ 'ہ' کی طرح نکلتی ہے مگر کچھ خوش زبان اس کی درست آواز نکالتے ہیں۔ یہ زیادہ تر ان الفاظ میں ہے جو عربی سے اردو میں سیدھا یا بذریعہ فارسی آئے ہیں۔
لفظ میں مقام: | الگ | آخر میں | درمیان میں | شروع میں |
---|---|---|---|---|
شکل: | ح | ـح | ـحـ | حـ |
حرف | ح | |
---|---|---|
یونیکوڈ نام | ARABIC LETTER HAH | |
علامتی رمز | اعشاری | اساس سولہ |
یونیکوڈ | 1581 | U+062D |
یو ٹی ایف-8 | 216 173 | D8 AD |
عددی حرف حوالہ | ح | ح |
مزید
ترمیم- عربی کا حرف ہے جو براہ فارسی اردو میں داخل ہوا۔ ١٨٧٥ء کو "رباعیات دبیر" میں مستعمل ملتا ہے۔
حرف تہجی
ترمیم١ - بہ اعتبار اصوات اردو کا پندرھواں، عربی حروف تہجی کا چھٹا اور فارسی کا آٹھواں حرف جو عربی سے براہ فارسی اردو میں داخل ہوا، اسے حا نے حطی، حاے مہملہ، حاے غیر منقوطہ اور بڑی حے بھی کہتے ہیں۔ اس کا شمار حروف حلقیہ میں ہوتا ہے کہ اس کا صحیح مخرج حلق کی جڑ سے ہے۔ عربی و فارسی میں حا اور اردو میں حے، تلفظ کرتے ہیں۔ ابجد کی ترتیب میں آٹھواں حرف ہے جمل کے حساب سے اس کی قیمت آٹھ ہوتی ہے۔ عمومات عربی الاصل الفاظ میں آتا ہے، یہ حری صحیح (ممتہ) ہے اور کسی حرف علت (معوتہ) کے ساتھ مل کر آواز دیتا ہے۔ عربی حروف کی تقسیم کے مطابق یہ قمری حروف میں شامل ہے یعن اگر اس سے پہلے "ال" آئے تو لام اپنی آواز دیتا ہے، مثلاً: الحاکم، علم نجوم میں برج قوس کی علامت ہے خ اور ہ کے بدل کے طور پر بھی آتا ہے۔ ریاضی و سائنس کی ترقیمات میں یونانی بڑے حرف H (Eta) کا بدل قرار دیا گیا۔ انگریزی میں H اس کی نمائندگی کرتا ہے۔ گا ہے H کے نیچے نقطہ لگا کر بھی اسے ظاہر کرتے ہیں۔
"جلیل مانک پوری نے لغت تذکیر و تانیث میں امیر مینائی کے حوالے سے ب اور اس کے ہم آواز حرفوں کو مؤنث بتایا ہے۔ اس لحاظ سے ب، بھ . ح ، خ . اور ی مؤنث ہیں۔" ( ١٩٧٧ء، اردو املا اور رسم الخط، ١٥ )[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ۔ http://urdulughat.info/words/9238-%D8%AD مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت);