صارف 43.245.10.71 کی شراکتیں

شراکتوں میں تلاش کریںکھولیںچھپائیں
⧼contribs-top⧽
⧼contribs-date⧽

21 اپریل 2019ء

  • 15:2815:28، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +2,138 رمضانجنت کو رمضان کیلئے پورا سال مزین کیا جاتا ہے إِنَّ الْجَنَّةَ تُزَخْرَفُ لِرَمَضَانَ مِنْ رَأْسِ الْحَوْلِ إِلَى حَوْلِ قَابِلٍ» . قَالَ: فَإِذَا كَانَ أَوَّلُ يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ هَبَّتْ رِيحٌ تَحْتَ الْعَرْشِ مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ عَلَى الْحُورِ الْعِينِ فَيَقُلْنَ: يَا رَبِّ اجْعَلْ لَنَا مِنْ عِبَادِكَ أَزْوَاجًا تَقَرَّ بِهِمْ أَعْيُنُنَا وَتَقَرَّ أَعْيُنُهُمْ بِنَا . . ” جنت کو رمضان کیلئے پورا سال مزین کیا جاتا ہے۔فرمایا: جب رمضان کا پہلا دن ہوتا ہے تو عرش کے نیچے جنت کے پتوں سے... (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 15:2615:26، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +1,519 اوابینمَنْ صَلَّى بَعْدَ الْمَغْرِبِ سِتَّ رَكَعَاتٍ لَمْ يَتَكَلَّمْ فِيمَا بَيْنَهُنَّ بِسُوءٍ عُدِلْنَ لَهُ بِعِبَادَةِ ثِنْتَىْ عَشْرَةَ سَنَةً. ” جس نے مغرب کے بعد چھ رکعات پڑھیں اور ان کے درمیان میں کوئی بری بات نہ کی تو یہ رکعات اس کے لئے بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔“ (سنن الترمذی: ۴۳۵) سخت ضعیف : یہ روایت سخت ضعیف ہے، کیونکہ؛ ۱: اس کا راوی عمر بن أبی خثعم "ضعیف" ہے۔ (تقریب التہذیب: ۴۹۲۸) ٭امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ : "میں نے محمد بن اسماعیل(امام بخاری رحمہ اللہ) سے سن... (ٹیگ: ایموجی ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 15:2415:24، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +948 اوابینمغرب اور عشاء کے درمیان بیس رکعات کی فضیلت مَنْ صَلَّى بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ عِشْرِينَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ . ” جس نے مغرب اور عشاء کے درمیان بیس رکعات پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائیں گے۔“ (ابن ماجه: ۱۳۷۳) موضوع (من گھڑت): یہ روایت جھوٹی اور من گھڑت ہے۔ ۱ :اس کا راوی یعقوب بن ولید "کذاب" ہے۔امام احمد رحمہ اللہ وغیرہ نے اسے کذاب کہا ہے۔(تقریب التہذیب: ۷۸۳۵) ٭علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو موضوع قرار دیا ہے۔ (ضعیف الجامع: ۵۶۶۲) (ٹیگ: ایموجی ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 15:2115:21، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +1,350 حجحج کرنے سے پہلے شادی کرنا مَنْ تَزَوَّجَ قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ فَقَدْ بَدَأَ بِالْمَعْصِيَةِ. ” جس نے حج کرنے سے پہلے شادی کی اس نے معصیت و نافرمانی شروع کردی۔“ (الکامل لابن عدی: ۲۰۹/۲) موضوع (من گھڑت): یہ جھوٹی و من گھڑت روایت ہے، کیونکہ؛ ٭امام ابن جوزی رحمہ اللہ نے اسے موضوعات میں ذکر کیا ہے۔ (الموضوعات: ۲۱۳/۲) ٭ علامہ طاہر پٹنی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اس میں ایک راوی ہے جو موضوعات بیان کرتا تھا۔ (تذکرۃ الموضوعات: ص ۷۳) ٭علامہ شوکانی اور سیوطی رحمہما اللہ نے نقل فرمایا ہے کہ اس کی سند... (ٹیگ: ایموجی ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 15:1415:14، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +1,651 اوابینSahih Muslim Hadees # 1746 و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْقَاسِمِ الشَّيْبَانِيِّ أَنَّ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَأَى قَوْمًا يُصَلُّونَ مِنْ الضُّحَى فَقَالَ أَمَا لَقَدْ عَلِمُوا أَنَّ الصَّلَاةَ فِي غَيْرِ هَذِهِ السَّاعَةِ أَفْضَلُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ حِينَ تَرْمَضُ الْفِصَالُ  ایوب نے قاسم شیبانی سے روایت کی کہ حضرت زید بن ارقم  رض... (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 15:1115:11، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +622 نیا .. حسین نواسہ رسولSahih Bukhari Hadees # 3748 جب حسین رضی اللہ عنہ کا سر مبارک عبیداللہ بن زیاد کے پاس لایا گیا اور ایک طشت میں رکھ دیا گیا تو وہ بدبخت اس پر لکڑی سے مارنے لگا اور آپ کے حسن اور خوبصورتی کے بارے میں بھی کچھ کہا اس پر انس رضی اللہ عنہ نے کہا حسین رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ تھے۔ انہوں نے «وسمة‏.‏» کا خضاب استعمال کر رکھا تھا۔ (ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 15:0015:00، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +8 عصر کے بعد سوناکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 14:5914:59، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +1,449 نیا .. عصر کے بعد سونا« حجر اسود نفع و نقصان دیتا ہے ایک روایت میں ہےکہ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا (ٹیگ: اضافہ مواد نقل شدہ از کتاب/ویب سائٹ ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • 14:5614:56، 21 اپریل 2019ء فرق تاریخچہ +1,496 حجر اسودحجر اسود نفع و نقصان دیتا ہے ایک روایت میں ہےکہ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے حجر اسود سے یہ فرمایا: إني أعلم أنک حجر، لا تضر و لا تنفع. ”بلاشبہ میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے۔ تو نہ نفع دیتا ہے نہ نقصان۔“ تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے جواب میں فرمایا: بلیٰ، یا أمیر المومنین ، إنه یضر و ینفع. ” کیوں نہیں ، امیر المومنین ! یہ تو نفع و نقصان دیتا ہے۔“ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم: ۴۵۷/۱، شعب الإیمان للبیهقي: ۳۷۴۹) موضوع (من گھڑت): یہ جھوٹی روایت ہے۔ ۱: اس کو گھڑنے کا کارنامہ ابو ہار... (ٹیگ: ایموجی ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)