"قرون وسطیٰ کی مسلم دنیا میں علم فلکیات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:موضوعات اسلام (بدرخواست صارف:Obaid Raza) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 2:
[[فائل:Ghotb2.jpg|تصغیر|]]
تیرہویں صدی عیسوی کے مشہور ماہر فلکیات [[قطب الدین شیرازی]] کی شبیہ جس میں نظامِ شمسی کا نقشہ دکھایا گیا ہے۔ [[قرون وسطی]] میں مسلمانوں کے اقتدار پھیلنے کے ساتھ ساتھ یہ مذہب کے حکام اور رعایا اچھے سیکھنے والے اور اس پر عمل کرنے والے ثابت ہوئے۔ مسلم حکام نے مفتوحہ علاقوں کی ترقی یافتہ تہذیب کے مقابلے میں اپنی کمزوری کو محسوس کرتے ہوئے مقامی اداروں، خیالات، نظریات اور ثقافت کو اسلامی سانچے میں ڈھال لیا۔ انہوں نے اپنے زیادہ ترقی یافتہ مفتوحین سے سیکھنے میں کوئی جھجک محسوس نہ کی۔ عظیم لائبریریاں اور دار التراجم قائم ہوئے۔ [[سائنس]]، [[طب]] اور [[فلسفہ]] کی بڑی بڑی کتابوں کو مشرق و مغرب سے اکٹھا کر کے ان کے ترجمے کیے گئے۔ یونانی، لاطینی، فارسی، شام] اور سنسکرت زبانوں سے ترجمہ کرنے کا کام عام طور پر یہودی اور مسیحی مفتوحین نے سر انجام دیا۔ اس طرح [[ادب]]، سائنس اور طب کی دنیا بھر کی بہترین کتابیں عوام الناس کے لیے میسر ہو گئیں۔ ترجمے کے دور کے بعد تخلیقی کام کا دور شروع ہوا۔<ref>
قرونِ وسطیٰ یعنی 500ء سے 1500ء تک کے زمانہ میں دنیا کے
|