"سوربھ گانگولی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:کھیلوں میں پدم شری اعزاز یافتگان (بدرخواست صارف:Obaid Raza)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 123:
|archiveurl=https://web.archive.org/web/20090620182713/http://www.cricinfo.com/india/content/player/28779.html
|archivedate=20 جون 2009
}}</ref>{{Sfn|Datta|2007|p=21}} چنڈی داس کا ایک چھاپہ خانی تھا اور وہ شہر کے امیر ترین لوگوں میں شمار کیے جاتے تھے۔ گانگولی کا بچپن بہت شاہی گذرا تھا۔ انہیں مہاراجا کہا جاتا تھا۔ ان کے والد 21 فروری 2013ء کو طویل علالت کے بعد بعمر 73 برس انتقال ہو گیا۔<ref>{{cite web |author=PTI 2 |url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2013-02-21/off-the-field/37220979_1_sourav-ganguly-sujan-mukherjee-snehasish |title=Sourav Ganguly's father Chandidas passes away |publisher=The Times of India |date=21 فروری 2013 |accessdate=1 مارچ 2013 |archive-date=2013-02-24 |archive-url=https://web.archive.org/web/20130224083830/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2013-02-21/off-the-field/37220979_1_sourav-ganguly-sujan-mukherjee-snehasish |url-status=dead }}</ref> کولکاتا میں فٹ بال زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ ابتدا میں گانگولی بھی اسی میں دلچسپی لیتے تھے۔ مگر پرھائی کی وجہ سے زیادہ توجہ نہ دے سکے۔ خود والدہ گانگولی کے کھیل طرف رغبت سے خوش نہیں تھیں۔<ref name=bio>{{cite news |url=http://www.souravganguly.net/biography.htm |title=Biography of Sourav Ganguly |publisher=Souravganguly.net |work=Official website of Sourav Ganguly |accessdate=19 مئی 2008 |url-status=dead |archiveurl=https://web.archive.org/web/20080530124245/http://www.souravganguly.net/biography.htm |archivedate=30 مئی 2008}}</ref>{{Sfn|Datta|2007|pp=22–23}}
البتہ ان کے بڑے بھائی اس وقت [[بنگال کرکٹ ٹیم]] میں اپنی جگہ مضبوط کر چکے تھے۔ انہوں نے گانگولی کے خواب کو شرمندہ تعبیر ہونے میں اپنا پورا تعاون دیا اور والد سے درخواست کی کہ موسم گرما کی چھٹیوں میں سارو کو کسی کرکٹ کیمپ میں داخل کروا دیں۔ اس وقت گانگولی دسویں جماعت کے طالب علم تھے۔{{Sfn|Daityari|2003|p=3}} گانگولی اپنے سارے کام دائیں ہاتھ سے کرتے ہیں مگر انہوں نے بائیں ہاتھ سے کھیلنا شروع کیا تاکہ وہ اپنے بڑے بھائی کے کرکٹ کے سامان استعمال کر سکیں۔<ref name=bio /> ان کی بلے بازی میں نکھار کو دیکھتے ہوئے انہیں کرکٹ اکیڈمی میں داخل کرا دیا گیا۔ ان کے گھر میں ہی ایک اندرونی ملٹی جم خانہ اور کانکریٹ کا وکٹ بنایا گیا تاکہ دونوں بھائی مشق کرسکیں۔ دونوں بھائی گھر پو کرکٹ کے ویڈیو دیکھا کرتے تھے بالخصوص [[ڈیوڈ گوور]] کو سارو بہت پسند کرتے تھے۔{{Sfn|Tiwari|2005|p=16}} انہوں نے انڈر-15 میں اوڈیشا کے خلاف سنچری بنائی اور اس کے بعد انہیں سینٹ زیویر اسکول ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا۔ مگر ان کے کئی ساتھ کھلاڑیوں نے ان کی انا، ضد اور غصہ کی شکایت کی۔ <ref name=bio /><ref name=ego>{{cite news|url=http://www.cricinfo.com/wisdencricketer/content/story/221919.html |title=The Awkward XI |last=Coupar |first=Paul |date=27 نومبر 2005 |publisher=ESPN |work=Cricinfo Magazine |accessdate=22 مئی 2008 |url-status=live |archiveurl=https://web.archive.org/web/20100108055823/http://www.cricinfo.com/wisdencricketer/content/story/221919.html |archivedate=8 جنوری 2010}}</ref> جونیر ٹیم کے ساتھ ان کا انتخاب ہوا مگر انہوں نے 12واں کھلاڑی بننے سے منع کر دیا جس کو کھلاڑیوں کے لیے پانی لے جانا، کرکٹ کے آلات کو منظم کرنا پڑتا تھا۔ یہ سب کام سارو گانگولی کی کے معیار زندگی سے کم درجہ کے تھے۔{{Sfn|Daityari|2003|p=15}} گانگولی کی زندگی ایسی شاہانہ گذری تھی کہ اس طرح کے کام انہیں پسند نہ تھے۔<ref name="bbccomeback">{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/sport2/hi/cricket/other_international/india/6250454.stm |title=Ganguly back in the limelight |last=Lilywhite |first=Jamie |date=16 جولائی 2007 |accessdate=14 جنوری 2010 |work=[[برطانوی نشریاتی ادارہ]] |publisher=[[BBC Online]] |url-status=live |archiveurl=https://web.archive.org/web/20081207051616/http://news.bbc.co.uk/sport2/hi/cricket/other_international/india/6250454.stm |archivedate=7 دسمبر 2008}}</ref> مگر چونکہ وہ کھلاڑی زبردست تھے لہذا [[فرسٹ کلاس کرکٹ]] میں ان کا انتخاب ہو گیا۔ انہوں نے 1989ء میں بنگال کے لیے پہلا کھیلا مگر اسی سال ان کے بھائی کو ٹیم سے نکال دیا گیا۔<ref name=bio />{{Sfn|Dubey|2006|p=205}}
== کرکٹ کیرئر ==