"راولپنڈی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 5:
راولپنڈی، پنڈی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ماہرینِ آثارِ قديمہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ [[پوٹھوہار]] [[سطح مرتفع]] پر واقع [[ثقافت]] 3000 سال قدیم ہے۔ یہاں ملنے والا [[مادہ]] اس بات کا ثبوت پیش کرتا ہے کہ یہاں پر [[بدھ پرست]] لوگوں کا استحکام [[ٹیکسلا]] اور ویدی استحکام ([[ہندو مت|ہندو]] تمدّن) کے ہم عمر ہے۔ ٹیکسلا اس بات سے اہمیت کا حامل ہے کہ اس کا شمار "گینس بک آف ورلڈ رکارڈز" میں بھی ہوتا ہے کیونکہ یہاں پر دنیا کی سب سے قدیم یونیورسٹی "تکشاہلا یونیورسٹی" کے آثارات ملے ہیں۔
یہ دکھائی دیتا ہے کہ یہ [[شہر]] ناکامی کی طرف [[ایشیاء|ایشیا]] کی ایک [[خانہ بدوش]] [[قوم]] "وائٹ ہن" کی بربادی کے باعث گیا تھا۔ اس علاقے میں پہلے [[مسلمان]] حملہ آور "[[محمود غزنوی]]" (جو [[غزنی]]، [[افغانستان]] سے تھا) نے تباہ شدہ شہر کو ایک [[گکھڑ]] حاکم "کائے گوہر" کے حوالے کر دیا۔ شہر، بہر حال، ایک حملہ آوری کے راستے پر ہونے کے باعث کامیاب نہ ہو سکا اور تب تک بنجر رہا جب تک ایک اور گکھڑ رہنما [[جھنڈا خان]] آیا اور اس نے شہر کی صورت حال کو درست کیا اور اس کا نام ایک [[گاؤں]] "راول" کے نام پر 1493ء میں "راولپنڈی" رکھ دیا<ref>{{Cite web|url=https://www.urdurealfacts.com/pakistan/cities-old-name-pakistan/|title=حقائق کی دنیا|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=|archive-date=2020-06-14|archive-url=https://web.archive.org/web/20200614223444/https://www.urdurealfacts.com/pakistan/cities-old-name-pakistan/|url-status=dead}}</ref>۔ راولپنڈی گکھڑوں کے زیرِ [[حکومت]] رہا حتٰی کہ آخری گکھڑ حکمران "مقرب خان" کو سکھوں کے ہاتھوں 1765ء میں شکست واقع ہوئی۔ سکھوں نے دوسرے علاقوں کے تاجروں کو راولپنڈی میں آ کر رہنے کی [[دعوت]] دی۔ یوں راولپنڈی نمایا ہوا اور [[تجارت]] کے لیے بہترین علاقہ ثابت ہو کر ابھرا۔
پھر انگریزوں نے [[1849ء]] میں سکھوں کے راولپنڈی میں اپنائے گئے پیشے کی پیروی کرتے ہوئے راولپنڈی کو [[1851ء]] میں مستحکم طور پر [[انگریز]] [[فوج]] کا قلعہ بنا دیا ۔ [[1880ء|1880]] کے [[عشرہ]] میں راولپنڈی تک [[پٹری|ریلوے]] لائن بچھائی گئی اور [[قطار|ٹرین]] سروس کا افتتاح 1 جنوری [[1886ء]] میں کیا گیا۔ ریلوے لنک کی ضرورت لارڈ ڈیلہوزی کے بعد پیش آئی جب راولپنڈی کو شمالی کمانڈ کا [[دار الحکومت|صدر مقام]] بنا دیا گیا اور راولپنڈی برطانوی فوج کا [[ہندوستان]] میں سب سے بڑا قلعہ بن گیا۔
|