"مختار احمد انصاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:انڈین نیشنل کانگریس (بدرخواست صارف:Obaid Raza)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 40:
'''ڈاکٹر مختار احمد انصاری''' ہندوستانی تحریک آزادی کے دوران ایک ہندوستانی قوم پرست اور سیاست دان ہونے کے ساتھ ساتھ انڈین نیشنل کانگریس اور مسلم لیگ کے سابق صدر بھی تھے۔ وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے بانیوں میں سے ایک تھے ، وہ 1928 سے 1936 تک اس کے چانسلر بھی رہے۔<ref>https://www.britannica.com/biography/Mukhtar-Ahmad-Ansari</ref>
== حالات ==
مختار احمد انصاری 25 دسمبر 1880 کو صوبہ متحدہ (اب اترپردیش)کے ضلع غازی پور کے قصبہ یوسف پور۔ محمد آباد میں پیدا ہوئے تھے<ref>{{Cite web |url=http://www.congresssandesh.com/AICC/history/presidents/dr_m_a_ansari.htm |title=آرکائیو کاپی |access-date=2020-01-03 |archive-date=2002-03-07 |archive-url=https://web.archive.org/web/20020307133839/http://www.congresssandesh.com/AICC/history/presidents/dr_m_a_ansari.htm |url-status=dead }}</ref>
آپ نے وکٹوریہ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں وہ اور اس کا کنبہ حیدرآباد چلا گیا۔ انصاری نے مدراس میڈیکل کالج سے میڈیکل ڈگری حاصل کی اور اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کرنے انگلینڈ چلے گئے۔ اس نے ایم ڈی کیا۔ اور ایم ایس کے عنوانات حاصل کیے وہ ایک اعلی درجے کا طالب علم تھا اور وہ لندن کے لاک اسپتال اور چیئرنگ کراس اسپتال میں کام کرتا تھا۔ وہ سرجری میں ہندوستان کے علمبردار تھے اور آج ان کے کام کے اعزاز کے لیے ایک انصاری وارڈ چیئرنگ کراس اسپتال میں موجود ہے۔<ref>http://www.thehindu.com/todays-paper/tp-features/tp-metroplus/The-Ansari-connection/article15373664.ece</ref>
ڈاکٹر انصاری انگلینڈ میں قیام کے دوران ہندوستان کی تحریک آزادی میں شامل ہوئے۔ وہ دہلی واپس آئے اور انڈین نیشنل کانگریس اور مسلم لیگ دونوں میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے 1916 کے لکھنؤ معاہدے پر بات چیت میں اہم کردار ادا کیا اور 1918 سے 1920 تک لیگ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ خلافت موومنٹ کا واضح طور پر حامی تھا اور [[مصطفیٰ کمال پاشا|مصطفیٰ کمال]] کے خلیفہ اسلام ، ترکی کے سلطان کو بے دخل کرنے کے فیصلے اور برطانوی سلطنت کے ذریعہ ترکی کی آزادی کو تسلیم کرنے کے خلاف مسلم لیگ اور کانگریس پارٹی کو اکٹھا کیا۔ احتجاج کرنے کا کام کیا۔<ref>http://www.thehindu.com/todays-paper/tp-features/tp-metroplus/The-Ansari-connection/article15373664.ece</ref>ڈاکٹر انصاری نے 1927 کے سیشن کے دوران کئی بار اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری کے علاوہ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 1920 کی دہائی میں لیگ کے اندر اندرونی لڑائی اور سیاسی تقسیم کے نتیجے میں ڈاکٹر انصاری مہاتما گاندھی اور کانگریس پارٹی کے قریب ہو گئے۔