"سابر قوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2401:4900:1980:C0:14CD:9FF7:FABA:5A55 (تبادلۂ خیال) کی جانب سے کی گئی 4784387 ویں ترمیم رد کر دی گئی ہے۔
(ٹیگ: رد ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.2
سطر 18:
'''سابر قوم''' (نیز '''شابر''' اور '''ساؤرا''') [[منڈا نسل]] قبیلہ کے [[آدی واسی]]وں میں سے ایک ہیں، جو بنیادی طور پر [[اوڈیشا]] اور [[مغربی بنگال]] میں رہتے ہیں۔ [[برطانوی راج|نوآبادیاتی دور]] کے دوران؛ انھیں [[مجرم قبائل ایکٹ]] 1871ء کے تحت 'مجرمانہ قبائل' میں سے ایک کے طور پر درجہ بند کیا گیا تھا، اور جدید دور میں سماجی بدنامی اور معاشرتی مقاطعہ کا شکار ہیں۔<ref>[http://www.rediff.com/news/1999/oct/16dilip.htm Dilip D'Souza on the Sabar tribe] ''[[ریڈف ڈاٹ کوم]]'', October 16, 1999.</ref><ref>[http://www.rediff.com/news/1999/jun/10dilip.htm Accused Of Being Accursed] by Dilip D'Souza, ''[[ریڈف ڈاٹ کوم]]'', 10 June 1999.</ref>
 
ساؤرا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سابر قبیلہ کا ذکر ہندو مہاکاوی [[مہابھارت]] میں ملتا ہے،<ref>''[http://www.bharatonline.com/orissa/tribes/index.html Orissa Tribes] ''bharatonline.com'.</ref> جب کہ [[مشرقی سنگھ بھوم ضلع]] کے کچھ حصوں میں بنیادی طور پر [[موسابنی]] میں وہ کڑیا کے نام سے مشہور ہیں۔<ref>[http://www.india9.com/i9show/Sabar-Tribe-73495.htm Sabar Tribe] ''india9.com''.</ref> مشہور مصنف اور کارکن [[مہاسویتا دیوی]] جنگل کے ان قبائلیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے مشہور ہیں۔<ref>''[http://www.tehelka.com/story_main6.asp?filename=Ne090411Hazaar_Chaurasi.asp Hazaar Chaurasi Ki Ma - Mahashweta Devi] {{wayback|url=http://www.tehelka.com/story_main6.asp?filename=Ne090411Hazaar_Chaurasi.asp |date=20120308074958 }} ''[[تہلکہ میگزین]], 11 September 2004.</ref>
 
یہ قبیلہ بنیادی طور پر [[اوڈیشا]]<ref>[https://web.archive.org/web/20121103140144/http://www.hindu.com/2008/02/27/stories/2008022757810300.htm Sabar tribals go on ‘Bharat Darshan’] ''[[دی ہندو]]'', 27 February 2008.</ref> اور [[مغربی بنگال]] کے [[مدنا پور ضلع]] میں پایا جاتا ہے۔
 
روایتی طور پر جنگل میں رہنے والے قبیلے کو زراعت کا تجربہ نہیں ہے، اور وہ اپنی روزی کے لیے جنگلات پر انحصار کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ، [[نیکسلائٹ]] بغاوت کے پھیلاؤ کے ساتھ؛ پولیس اکثر جنگل تک ان کی رسائی کو محدود کرتی ہے۔ 2004ء میں [[مدناپور، مغربی بنگال|مدناپور]] ضلع کے املاسولے کے سابر گاؤں میں پانچ افراد کئی مہینوں کی بھوک کے بعد مر گئے، <ref>{{cite news|publisher = [[انڈیا ٹوڈے]]|url = http://www.indiatoday.com/itoday/20040628/states2.html|title=Red Faced|date=2004-06-28|accessdate=2015-10-17|website=indiatoday.com|quote=Budhu Sabar, who lost his father Samay and sister Mongli earlier this year, has no doubt they starved to death. "My father had nothing but water for almost a fortnight before his death," says Budhu. "In the end he got fever and I watched him die without food."|archive-date=2016-01-24|archive-url=https://web.archive.org/web/20160124154045/http://www.indiatoday.com/itoday/20040628/states2.html|url-status=dead}}</ref> قومی میڈیا میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے۔ اس کے بعد دربار مہیلا سمان وے کمیٹی (ڈی ایم ایس سی) نے اس علاقے میں ایک سکول شروع کیا، جسے جزوی طور پر [[کولکاتا]] کے سیکس ورکرز نے فنڈ کیا۔<ref>{{cite news|publisher=[[ہندوستان ٹائمز]] |url=http://www.hindustantimes.com/special-news-report/Special/Missing-mantris-Sex-workers-step-in/Article3-391166.aspx |url-status=dead |archiveurl=https://web.archive.org/web/20121017134251/http://www.hindustantimes.com/special-news-report/Special/Missing-mantris-Sex-workers-step-in/Article3-391166.aspx |archivedate=17 October 2012 | title=Missing mantris: Sex workers step in | date=20 March 2009 | first=B Vijay | last=Murty | accessdate=8 November 2018}}</ref>
 
جون 2008ء میں سابر کو ان کے مغربی بنگال کے بہت سے دیہاتوں میں شدید سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، اور پھر کیتھولک مشنریوں سے بڑی مقدار میں امداد ملی۔