"صائمہ سلیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 38:
جب صائمہ نے سی ایس ایس امتحانات دینے کے لیے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) سے درخواست کی کہ وہ ان کے لیے کمپیوٹر پر مبنی امتحان کروائے، تو، ایف پی ایس سی نے کمپیوٹر امتحان دینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ ہمیشہ کاغذات پر ہی ہوتے تھے۔ تو صائمہ نے 2005ء میں منظور شدہ آرڈیننس کا حوالہ دے کر اپنے کیس کی پیروی کی۔ اس سلسلے میں جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حکومت بصارت سے محروم امیدواروں کو مدد فراہم کرے گی اور انہیں کمپیوٹر پر امتحانات دینے کی اجازت ہوگی۔ صائمہ کے اسکول کی ڈائریکٹر نے اس معاملے میں ان کی مدد کی اور اس کی درخواست صدر کے عملے کو بھیجی گئی۔ صدر کی طرف سے اس کی درخواست منظور ہو گئی اور آخر کار صائمہ کو کمپیوٹر پر مبنی امتحان دینے کی اجازت مل گئی۔ امتحان پاس کرنے کے بعد صائمہ کو ایک اور رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ ایف پی ایس سی نے نابینا افراد کو غیر ملکی سروس کے لیے درخواست دینے کی اجازت نہیں دی۔ تاہم، صائمہ ہمیشہ ہی ایک سفارتکار بننا چاہتی تھیں اور انھوں نے پینل کو راضی کیا کہ وہ اسے اپنی پسند کے گروپس لینے کی اجازت دے۔ صائمہ کے مطابق، اس انٹرویو کے دوران پینل نے پوچھا "کیا آپ ان گروپس سے مطمئن نہیں ہیں جو آپ کو مختص کیے گئے ہیں؟" جس پر صائمہ نے کہا: "میں بالکل مطمئن نہیں ہوں کیونکہ مسابقتی امتحان کا مطلب ہے کہ آپ کو جو بھی پوزیشن ملتی ہے اس کے مطابق اس کو گروپ بنانا چاہیے۔" <ref>{{Cite web|last=عبداللہ|first=زاہد|date=2019-12-02|title=نابینا شخص کے میز پر بیٹھنے کا وقت|url=https://nayadaur.tv/2019/12/time-to-give-the-blind-a-seat-at-the-table/|access-date=2020-11-21|website=نیا دور|language=en-US}}</ref>
 
پینل نے صائمہ کی سفارش وزیر اعظم کو ارسال کی اور استثناء کے طور پر ان کے کیس نے ان کی منظوری دے دی۔ سی ایس ایس امتحانات پاس کرنے کے بعد، صائمہ نے 2009ء میں پاکستان کی غیر ملکی خدمات میں شمولیت اختیار کی جہاں انھوں نے وزارت خارجہ امور میں مئی 2012ء سے جولائی 2012ء تک [[چین]] میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے اور جولائی 2010ء سے اگست تک اسسٹنٹ ڈائریکٹر سیکیورٹی کونسل اور انسانی حقوق کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 2013ء میں، صائمہ کو جنیوا [[سوئٹزرلینڈ]] میں [[اقوام متحدہ]] میں پاکستان کے مستقل مشن کے لیے انسانی حقوق کی دوسری سیکریٹری مقرر کیا گیا۔ <ref>{{Cite web|title=نولن جانسن نے ہیلن کیلر کی زندگی اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی|url=https://thefortress.com.pk/nolen-johnson-highlights-the-life-and-achievements-of-hellen-keller/|access-date=2020-11-21|website=دی فورٹریس|language=en-US|archive-date=2020-11-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20201129090730/https://thefortress.com.pk/nolen-johnson-highlights-the-life-and-achievements-of-hellen-keller/|url-status=dead}}</ref>
 
وہ [[وزیراعظم پاکستان|وزیر اعظم سیکریٹریٹ]] میں ڈپٹی سکریٹری کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔<ref>{{Cite web|title=یوسف سلیم پاکستان میں پہلے بصارت سے محروم جج بن گئے|url=https://www.geo.tv/latest/195237-yousaf-saleem-to-become-first-visually-impaired-judge-in-pakistan|access-date=2020-11-21|website=www.geo.tv|language=en-US}}</ref><ref>{{Cite web|title=چیف جسٹس نے نابینا وکیل کی اپیل کا نوٹس لیا - اب تک نیوز|url=https://abbtakk.tv/en/cjp-takes-notice-of-blind-lawyer-appeal/|access-date=2020-11-21|language=en-US}}</ref>