"آخری سواریاں (ناولا)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏پلاٹ: درستی
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
 
سطر 3:
 
== پلاٹ ==
یہ ناول مغلیہ تہذیب کے زوال کے تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔اس ناول کا انداز بیانیہ ہے۔ناول کا مرکزی کردار، ناول کا آغاز اپنے کالج کی چھٹیوں میں جب بھی گھر آتا ہے تو اپنے دادا کا لکھا ہوا ایک سفر نامہ یا روزنامچہ پڑھتا ہے۔جس میں اس کے دادا کے پردادا نے وسط ایشیا کی سیاحت کی تھی اور وہاں مقبرہ بی بی خانم سے واپسی پر ان کی ملاقات ،مغلیہ سلطنت کے بانی تیمور سے ہوئی تھی۔اور اس کے علاوہ انھوں نے بہادر شاہ ظفر کو معزول ہو کر رنگون جاتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔اس ناول میں مرکزی کردار کے دادا اسے وہ درخت بھی دکھاتے ہیں جہاں سے ان کے دادا نے آخری مغل فرمانروابہادر شاہ ظفر کو انتہائی بے بسی کی حالت میں سر جھکا کر،پہیوں والے تخت پر رخصت ہوتے ہوئے دیکھا تھا۔<ref name="جہان اردو">{{cite web | date=22 نومبر 2017 | publisher=جہان اردو | work=ڈاکٹر تہمینہ عباس | title=کتاب: آخری سواریاں | url=https://www.jahan-e-urdu.com/book-review-on-aakhri-sawaiyan/ | access-date=2019-09-09 | archive-date=2020-04-09 | archive-url=https://web.archive.org/web/20200409143051/https://www.jahan-e-urdu.com/book-review-on-aakhri-sawaiyan/ | url-status=dead }}</ref>
 
== مزید دیکھیے ==