"روی چندرن ایشون" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 115:
اشون کی پیدائش 17 ستمبر 1986ء کو چنئی، [[تامل ناڈو|تمل ناڈو]] میں ایک [[تمل لوگ|تامل]] ہندو برہمن خاندان میں ہوئی۔ وہ مغربی ممبلام ، [[چنائی (شہر)|چنئی]] میں رہتا ہے۔ <ref name="midday">{{حوالہ ویب|last=Mohan|first=Sai|url=http://www.mid-day.com/sports/2011/apr/280411-R-Ashwin-Parents-Chennai.htm|title=(28 April 2011) – Interview with R.Ashwin's parents|publisher=Mid-Day|date=28 April 2011|accessdate=30 March 2013}}</ref> ان کے والد روی چندرن ایک فاسٹ باؤلر کے طور پر کلب کی سطح پر کرکٹ کھیلتے تھے۔ <ref name="forbesin">{{حوالہ ویب|title=R Ashwin and the spin evolution|url=http://forbesindia.com/printcontent/41731|website=Forbes India|accessdate=14 February 2016}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.indianexpress.com/news/ashwins-offbeat-story-failed-opening-bats/606474/|title=Ashwin's off-beat story: Failed opening batsman to India's spin hope|website=The Indian Express|date=15 April 2010|accessdate=14 December 2012}}</ref> اشون کی تعلیم پدما شیشادری بالا بھون اور سینٹ بیڈ کے اینگلو انڈین ہائیر سیکنڈری اسکول میں ہوئی تھی۔ اس نے ایس ایس این کالج آف انجینئرنگ میں بھی تعلیم حاصل کی اور [[اطلاعاتی ٹیکنالوجی|انفارمیشن ٹیکنالوجی]] میں بی ٹیک کے ساتھ گریجویشن کیا۔ سینٹ بیڈز میں ان کا وقت خاصا اہم تھا، کیونکہ اس میں کرکٹ اکیڈمی تھی۔ اشون نے کہا ہے کہ سینٹ بیڈز میں کوچ سی کے وجے اور چندرا نے ان کے کیریئر میں ایک بڑا کردار ادا کیا، جہاں انہوں نے اپنی گیند بازی کے انداز کو درمیانے رفتار سے آف اسپن میں تبدیل کیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.hindustantimes.com/cricket/right-turn/story-43XyFVMW42XKDRf0uKgaVP.html|title=Right turn|publisher=[[ہندوستان ٹائمز]]|website=Atreyo Mukhopadhyay|date=15 February 2011|accessdate=22 June 2018}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=https://timesofindia.indiatimes.com/sports/cricket/sri-lanka-in-india/for-ashwin-its-all-in-the-mind/articleshow/61829398.cms|title=For Ashwin, it's all in the mind|publisher=[[دی ٹائمز آف انڈیا]]|website=Bagawati Prasad|date=28 November 2017|accessdate=22 June 2018}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.mylaporetimes.com/2011/01/st-bedes-felicitates-cricketer-r-ashwin/|title=St.Bede's felicitates cricketer and alumni, R. Ashwin|publisher=Mylapore Times|accessdate=22 June 2018}}</ref>
===کیریئر===
2010ء کی انڈین پریمیئر لیگ میں ان کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے، اشون کو دوسرے نمبر کے اسکواڈ میں منتخب کیا گیا جس نے مئی-جون 2010 میں زمبابوے کا دورہ کیا۔ اس نے اپنا ODI ڈیبیو 5 جون 2010ء کو سری لنکا کے خلاف کیا، اس میچ میں 32-گیندوں پر 38 رنز بنائے اور اس میچ میں 2/50 لیا جس میں بھارت کو شکست ہوئی اور سہ فریقی سیریز سے باہر ہو گیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Zimbabwe Triangular Series, 5th Match: India v Sri Lanka at Harare, Jun 5, 2010|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/current/match/452150.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015}}</ref> اس کا ٹی 20 ڈیبیو ایک ہفتہ بعد ہوا، ہرارے میں زمبابوے کے خلاف جہاں اس نے ہندوستانی جیت میں چار اوورز میں 1/22 لیا۔ اشون کو نیوزی لینڈ اور میزبان سری لنکا کے خلاف سہ فریقی سیریز کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن پوری سیریز میں پرگیان اوجھا اور [[رویندر جڈیجا|رویندر جڈیجہ]] کو ان پر ترجیح دینے کے ساتھ انہیں کوئی کھیل نہیں ملا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Sri Lanka Triangular Series, 2010 / India Squad / Players|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/squad/470370.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015}}</ref> اکتوبر میں، سلیکٹرز نے آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی ہوم ون ڈے سیریز میں پہلی پسند کے کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ کیا، جس سے اشون کو دوبارہ ٹیم میں منتخب کیا جا سکے۔ سیریز میں کھیلے گئے واحد میچ میں اشون سب سے زیادہ کفایتی بولر تھے جس میں انہوں نے نو اووروں میں 1/34 لیا جبکہ ہندوستان نے پانچ وکٹوں سے فتح درج کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Australia tour of India [Sep–Oct 2010], 2nd ODI: India v Australia at Visakhapatnam, Oct 20, 2010|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/match/464529.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015}}</ref> ایشون نے نومبر-دسمبر 2010ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے تمام پانچ میچ کھیلے۔ ہندوستان نے 5-0 سے وائٹ واش مکمل کیا اور اشون 21.90 کی اوسط سے 11 وکٹوں کے ساتھ سیریز کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر ختم ہوئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Records / New Zealand in India ODI Series, 2010/11 / Most wickets|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/bowling/most_wickets_career.html?id=5997;type=series|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015}}</ref> سیریز کے اختتام پر، اشون نے کپتان [[گوتم گمبھیر]] کی تعریف کی، جنہوں نے انہیں سیریز کا "دی فائنڈ" کہا اور پاور پلے اوورز کے دوران ان کی گیند بازی کی تعریف کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Gambhir praises Ashwin, team after series sweep|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/story/491214.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015|date=10 December 2010}}</ref> اس کامیابی کے باوجود، اشون جنوبی افریقہ کے دورے پر پانچ ون ڈے میچوں میں سے کسی میں بھی پلیئنگ الیون میں جگہ بنانے میں ناکام رہے، ٹیم میں لیڈ اسپنر [[ہربھجن سنگھ]] کی شمولیت کے ساتھ۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=India in South Africa ODI Series, 2010/11 / India One-Day Squad / Players|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/squad/493661.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015}}</ref> تاہم، اشون 15 رکنی [[کرکٹ عالمی کپ 2011ء|ورلڈ کپ]] اسکواڈ میں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے جس کا اعلان سیریز کے دوران کیا گیا تھا، ہربھجن اور [[پیوش چاولہ]] اسکواڈ میں دیگر دو ماہر اسپنر تھے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=No Rohit Sharma in World Cup squad|url=http://www.espncricinfo.com/icc_cricket_worldcup2011/content/story/497102.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=3 July 2015}}</ref> اشون نے جون-جولائی 2011ء میں ہندوستان کے ویسٹ انڈیز کے دورے کا چوتھا اور پانچواں ون ڈے کھیلا لیکن صرف ایک وکٹ حاصل کی۔ اشون کو انگلینڈ کے دورے کے لیے محدود اوورز کی ٹیم میں برقرار رکھا گیا تھا۔ وہ سیریز کے ہندوستان کے بہترین باؤلر کے طور پر ابھرے، جسے ہندوستان نے 25.16 کی اوسط سے چھ وکٹیں حاصل کرتے ہوئے 3-0 سے شکست دی۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Records / NatWest Series [India in England], 2011 / Most wickets|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/bowling/most_wickets_career.html?id=6114;type=series|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=11 July 2015}}</ref> انگلینڈ نے اکتوبر 2011ء میں ہندوستان کا دورہ کیا اور ون ڈے سیریز میں 5-0 سے وائٹ واش کیا گیا۔ 20.20 پر 10 سکلپس کے ساتھ، اشون سیریز کے دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر، صرف ٹیم کے ساتھی جڈیجہ کے پیچھے تھے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Records / England in India ODI Series, 2011/12 / Most wickets|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/bowling/most_wickets_career.html?id=6683;type=series|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=11 July 2015}}</ref> نومبر 2011ء میں ویسٹ انڈیز نے تین ٹیسٹ اور پانچ ایک روزہ میچوں کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا ۔ سکواڈ میں اشون اور اوجھا صرف دو ماہر اسپنر تھے، ہربھجن کو انگلینڈ کے دورے کے دوران ان کی لاتعلق فارم کی وجہ سے باہر کیا گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Dhoni non-committal about Ashwin's in Test squad|url=http://sports.ndtv.com/eng-ind-2011/news/180160-dhoni-non-committal-about-ashwin-in-test-squad|publisher=NDTV|accessdate=14 July 2015|archive-date=2016-03-04|archive-url=https://web.archive.org/web/20160304195057/http://sports.ndtv.com/eng-ind-2011/news/180160-dhoni-non-committal-about-ashwin-in-test-squad|url-status=dead}}</ref> ایشون نے دہلی میں پہلے میچ میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا، [[سچن ٹندولکر|سچن ٹنڈولکر]] سے کیپ حاصل کی۔ اشون نے پہلی اننگز میں 3/81 اور دوسری میں 6/47 لے کر ہندوستان کو میچ جیتنے میں مدد کی۔ انہیں مین آف دی میچ سے نوازا گیا اور ٹیسٹ ڈیبیو پر یہ اعزاز حاصل کرنے والے تیسرے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=West Indies tour of India, 1st Test: India v West Indies at Delhi, Nov 6–9, 2011|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/match/535997.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=14 July 2015}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|title=The Kotla encore|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/story/539821.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=14 July 2015|date=9 November 2011}}</ref> انہوں نے کولکتہ میں دوسرے ٹیسٹ میں چار وکٹیں حاصل کیں جہاں ہندوستان نے اننگز کی فتح درج کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=West Indies tour of India, 2nd Test: India v West Indies at Kolkata, Nov 14–17, 2011|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/match/535998.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=14 July 2015}}</ref> ممبئی میں تیسرے ٹیسٹ میں، اس نے 5/156 لیا جبکہ ویسٹ انڈیز نے 590 کا مجموعی اسکور بنایا اور بھارت کی پہلی اننگز میں اپنی پہلی بین الاقوامی سنچری (118 گیندوں پر 103 رنز) بنا کر بھارت کا مجموعی اسکور 482 تک پہنچا دیا۔ اشون اس طرح ایک ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے اور پانچ وکٹ لینے والے تیسرے ہندوستانی بن گئے اور 1962 کے بعد پہلا <ref>{{حوالہ ویب|title=Match fizzles after Ashwin century|url=http://www.espncricinfo.com/india-v-west-indies-2011/content/story/541964.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=14 July 2015|date=25 November 2011}}</ref> ویسٹ انڈیز اپنی دوسری اننگز میں 134 رنز پر ڈھیر ہو گیا کیونکہ اوجھا اور اشون نے ان کے درمیان تمام دس وکٹیں بانٹیں، اشون نے 4/34 رنز بنائے۔ میچ اسکور کی سطح کے ساتھ برابری پر ختم ہوا، جب اشون نے سنگل لیا اور میچ کی آخری گیند پر دوسرے رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ انہیں ان کی آل راؤنڈ کارکردگی پر مین آف دی میچ کے ساتھ ساتھ مین آف دی سیریز سے بھی نوازا گیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Only the second draw with scores level|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/story/542149.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=14 July 2015|date=26 November 2011}}</ref> اشون نے بعد کی ون ڈے سیریز کے چار میچوں میں حصہ لیا اور 49.00 پر چار وکٹ لیے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Records / West Indies in India ODI Series, 2011/12 / Most wickets|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/bowling/most_wickets_career.html?id=6938;type=series|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=14 July 2015}}</ref> اشون کو 2015ء میں آسٹریلیا-نیوزی لینڈ میں منعقد ہونے والے مسلسل دوسرے [[کرکٹ عالمی کپ 2015ء|ون ڈے ورلڈ کپ]] کے لیے ہندوستان کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ انہیں کرک بز کی جانب سے 'ٹیم آف دی ٹورنامنٹ' کے لیے بینچ کے طور پر بھی نامزد کیا گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.cricbuzz.com/cricket-news/71431/icc-cricket-world-cup-2015-cricbuzz-team-of-the-tournament|title=ICC Cricket World Cup 2015: Cricbuzz team of the tournament}}</ref> سری لنکا کے خلاف 2015ء کی تین میچوں کی سیریز میں ، اس نے [[کمار سنگاکارا]] کو آؤٹ کیا، جو دوسرے ٹیسٹ کے بعد ریٹائر ہو رہے تھے، اپنی آخری چار اننگز میں لگاتار چار بار۔ سیریز کے اختتام پر، اس نے 21 وکٹیں حاصل کیں اور اس عمل میں، سری لنکا کے خلاف سیریز میں کسی ہندوستانی باؤلر کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ توڑ دیا۔ انہیں مین آف دی سیریز سے نوازا گیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=Jayaraman|first=Shiva|title=All 60 wickets to India bowlers, and a rare comeback|url=http://www.espncricinfo.com/sri-lanka-v-india-2015/content/story/916421.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=1 September 2015|date=September 2015}}</ref> ان کوششوں کی وجہ سے وہ سال 2015ء کے لیے آئی سی سی ٹیسٹ باؤلنگ رینکنگ میں نمبر 1 رینکنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے (جسے اس نے 2016ء میں برقرار رکھا)۔ نومبر 2015ء میں اشون ہندوستان میں جنوبی افریقہ کے خلاف فریڈم ٹرافی ٹیسٹ سیریز کے دوران ایک اسٹار پرفارمر تھے۔ سیریز کے دوران، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 150 وکٹیں حاصل کرنے والے سب سے تیز ہندوستانی بن گئے۔ [[ناگپور]] میں تیسرے ٹیسٹ میں، انہوں نے 98 رنز کے عوض 12 وکٹیں لے کر جنوبی افریقہ کو نو سالوں میں پہلی غیر ملکی سیریز میں شکست دی۔ دوسری اننگز میں 7/66 کے ان کے کیریئر کے بہترین اعداد و شمار نے مہمانوں کو 185 پر آؤٹ کر دیا اور بھارت کو سیریز میں 2-0 سے فتح دلائی۔ 2015 میں ان کی کارکردگی کے لیے، انہیں آئی سی سی نے ورلڈ ٹیسٹ الیون میں 12ویں آدمی کے طور پر نامزد کیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.icc-cricket.com/news/182259|title=ICC Test and ODI Teams of the Year 2015 announced}}</ref> انہیں کرک انفو نے سال 2015 کے ٹیسٹ الیون میں بھی شامل کیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/review2015/content/story/956299.html|title=Made in the antipodes|date=January 2016}}</ref>
===انڈین پریمیئر لیگ===
مارچ 2019ء میں راجستھان رائلز کے خلاف ایک میچ میں، [[رن آؤٹ|اشون نے]] [[جوس بٹلر]] کو اس طرح سے آؤٹ کرنے کی بحث کو دوبارہ شروع کر دیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/story/_/id/26357499/drama-jaipur-jos-buttler-mankaded-r-ashwin|title=Drama in Jaipur as Jos Buttler mankaded by Ravichandran Ashwin|last=ESPN Cricinfo|accessdate=28 March 2019|date=25 March 2019}}</ref> 2019 ءمیں، اشون کی 2020ء انڈین پریمیئر لیگ سے پہلے [[دہلی کیپیٹلز|دہلی کیپٹلز]] میں تجارت کی گئی۔ انہوں نے سیزن میں 13 وکٹیں حاصل کیں اور ٹیم میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں چوتھے نمبر پر رہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=R Ashwin traded to Delhi Capitals from Kings XI Punjab|url=https://www.iplt20.com/news/196794/r-ashwin-traded-to-delhi-capitals-from-kings-xi-punjab#:~:text=Ace%20off-spinner%20R%20Ashwin,trade%20by%20Kings%20XI%20Punjab.|accessdate=2020-10-05|website=www.iplt20.com|language=en}}</ref> دہلی نے انہیں 2021 کے سیزن کے لیے برقرار رکھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.delhicapitals.in/players|title=DC Squad|accessdate=12 February 2021}}</ref> 2022 ءکی آئی پی ایل نیلامی میں، اشون کو [[راجستھان رائلز]] نے ₹ 5 کروڑ میں خریدا۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=Muthu|first=Deivarayan|last2=Somani|first2=Saurabh|title=Live blog: The IPL 2022 auction|url=https://www.espncricinfo.com/live-blog/live-blog-ipl-2022-auction-1300707|accessdate=2022-02-12|website=ESPNcricinfo|language=en}}</ref> آئی پی ایل 2022ء میں راجستھان رائلز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان گروپ مرحلے کے میچ کے دوران، وہ 23 گیندوں پر 28 رنز بنا کر نمبر 6 پر آنے کے بعد راجستھان رائلز کی اننگز کے 19 ویں اوور میں حکمت عملی کے ساتھ ریٹائر ہو گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|date=2022-04-11|title=Retired out: Ashwin, RR think out of the box|url=https://indianexpress.com/article/sports/ipl/ashwin-retires-out-rr-thinks-out-of-the-box-tops-the-table-7863038/|accessdate=2022-04-11|website=The Indian Express|language=en}}</ref> وہ [[شاہد آفریدی]], سونم توبگے اور سنزم الاسلام کے بعد ٹی 20 کرکٹ میں ریٹائر ہونے والے صرف چوتھے کھلاڑی بن گئے ۔ <ref>{{حوالہ ویب|date=2022-04-11|title=Explainer: What is retired out, why did R Ashwin depart in this manner and other similar incidents - Firstcricket News, Firstpost|url=https://www.firstpost.com/firstcricket/sports-news/explainer-what-is-retired-out-why-did-r-ashwin-depart-in-this-manner-and-other-similar-incidents-10541771.html|accessdate=2022-04-11|website=Firstpost|language=en}}</ref> اپریل 2022 ءمیں اشون [[انڈین پریمیئر لیگ]] کی تاریخ میں 150 وکٹوں کا سنگ میل حاصل کرنے والے [[ہربھجن سنگھ]] کے بعد صرف دوسرے آف اسپنر بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=DelhiApril 26|first=India Today Web Desk 'New|last2=April 26|first2=2022UPDATED|last3=Ist|first3=2022 23:12|title=RCB vs RR: R Ashwin becomes 2nd off-spinner to take 150 wickets in Indian Premier League|url=https://www.indiatoday.in/sports/ipl-2022/story/rcb-vs-rr-r-ashwin-becomes-2nd-off-spinner-to-take-150-wickets-in-indian-premier-league-1942174-2022-04-26|accessdate=2022-04-27|website=India Today|language=en}}</ref>
سطر 123:
13 نومبر 2011ء کو اشون نے اپنے بچپن کے دوست پرتھی نارائنن سے شادی کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.sify.com/sports/ravichandran-ashwin-to-marry-sunday-news-cricket-lljokhabfjc.html|archiveurl=https://web.archive.org/web/20111112013440/http://www.sify.com/sports/ravichandran-ashwin-to-marry-sunday-news-cricket-lljokhabfjc.html|archivedate=12 November 2011|title=Ravichandran Ashwin to marry Sunday|publisher=Sify.com|date=9 November 2011|accessdate=30 March 2013}}</ref> ان کے دو بچے ہیں جن کا نام اکھیرا اور آدھیہ ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://indianexpress.com/article/sports/cricket/ravichandran-aswhin-prithi-narayanan-daughter-australia-test-draw-injury-7145229/|title='Wanted to get my daughters involved too in the moment. They went, 'Did we win?'|date=15 January 2021}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.firstpost.com/firstcricket/sports-news/why-ravichandran-ashwins-wife-announced-birth-of-2nd-carrom-baby-five-days-after-delivery-3175276.html|title=Why Ravichandran Ashwin's wife announced birth of 2nd 'carrom' baby five days after delivery|publisher=[[فرسٹ پوسٹ]]|date=27 December 2016|accessdate=23 December 2017}}</ref> تمل ناڈو ریاستی الیکشن کمیشن نے اشون کو انتخابی بیداری پیدا کرنے میں مدد کے لیے استعمال کیا تاکہ ووٹرز کو یہ جانچنے کے لیے ترغیب دی جا سکے کہ آیا ان کے نام ووٹر لسٹ میں ہیں یا نہیں۔
===کامیابیاں===
وہ 50،100، 150، 200، 250، 300، 350، اور 400 وکٹوں کے سنگ میل تک پہنچنے والے ہندوستانی گیند بازوں میں سب سے تیز ہیں۔ اشون دسمبر 2021 تک ٹیسٹ کرکٹ میں گیند بازوں میں نمبر 2 اور آل راؤنڈرز میں 2 نمبر پر ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=ICC Test Match Player Rankings International Cricket Council|url=https://www.icc-cricket.com/rankings/mens/player-rankings/test|accessdate=2021-12-08|website=www.icc-cricket.com|language=en}}</ref> اپنے 37 ویں ٹیسٹ میچ میں، اشون آسٹریلیا کے اسپنر [[کلیری گریمیٹ]] (36 میچوں) کے بعد سب سے تیز ترین ہندوستانی گیند باز اور 200 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے دنیا کے دوسرے تیز ترین بولر بن گئے۔ <ref name="200 wickets">{{حوالہ ویب|title=R Ashwin second-fastest to 200 Test wickets|url=http://www.espncricinfo.com/india-v-new-zealand-2016-17/content/story/1059023.html|publisher=ESPNcricinfo|date=25 September 2016|accessdate=25 September 2016}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[http://www.espncricinfo.com/india-v-new-zealand-2016-17/content/story/1059023.html "R Ashwin second-fastest to 200 Test wickets"]. </cite></ref> وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 250,300 اور 350 وکٹیں حاصل کرنے والے تیز ترین کھلاڑی ہیں۔ اشون ایک ہی ٹیسٹ میچ میں تین الگ الگ مواقع پر سنچری بنانے اور پانچ وکٹیں لینے والے پہلے ہندوستانی کرکٹر بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=All-round records|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/stats/index.html?class=1;filter=advanced;orderby=start;qualmin1=5;qualmin2=100;qualval1=wickets;qualval2=runs;runsmin1=100;runsval1=runs;size=200;template=results;type=allround;view=match;wicketsmin1=5;wicketsval1=wickets|accessdate=27 November 2011}}</ref> 2016 میں، روی چندرن اشون 50 T20I وکٹیں لینے والے پہلے ہندوستانی بنے۔ <ref name="ashwin50wktst20i">{{حوالہ ویب|url=http://indiatoday.intoday.in/t20-world-cup-2016/story/icc-world-twenty20-ravichandran-ashwin-first-indian-to-take-50-t20i-wickets/1/628938.html|title=Ravichandran Ashwin first Indian to take 50 T20I wickets – India Today}}</ref> 23 اگست 2016 کو، اشون نے [[سچن ٹندولکر|سچن ٹنڈولکر]] اور [[وریندر سہواگ]] کی ٹائی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے، اور صرف اپنی 13ویں ٹیسٹ سیریز، اور 8ویں سیریز میں جہاں اس نے ہر ٹیسٹ کھیلا، اپنا چھٹا مین آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کیا۔ <ref>[http://www.cricket.com.au/news/ravichandran-ashwin-player-of-the-series-india-west-indies-tests-sachin-tendulkar-virender-sehwag/2016-08-23 Ashwin surpasses Tendulkar, Sehwag]. </ref> 10 اکتوبر 2016 کو، اشون نے اپنا 20 واں پانچ وکٹ لیا، جس سے وہ تاریخی مقام تک پہنچنے والے تیسرے تیز ترین کھلاڑی بن گئے۔ 27 نومبر 2016 کو، انہوں نے 2016 میں 500 رنز اور 50 وکٹوں کا ڈبلز مکمل کیا۔ وہ ہندوستان کے دوسرے آل راؤنڈر ہیں جنہوں نے ایک کیلنڈر سال میں یہ کارنامہ انجام دیا۔ اشون 2016 میں 72 سکلپس کے ساتھ دنیا کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے۔ 12 فروری 2017 کو، [[مشفق الرحیم]] کے آؤٹ ہونے کے ساتھ، اشون 250 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے تیز ترین کھلاڑی بن گئے۔ ہندوستان کے 2016-17 کے ہوم سیزن میں، اشون نے 13 ٹیسٹ میں 64 وکٹیں حاصل کیں، جو ایک ہی گھریلو سیزن میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے، انہوں نے 1979-80 کے سیزن کے دوران 10 ٹیسٹ میں 63 وکٹوں کے [[کپیل دیو|کپل دیو]] کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=India vs Australia 2017: R Ashwin breaks Kapil Dev's record of most wickets in home. Also broke Dale steyn's (78)record of most wicket in a test season .|url=http://indianexpress.com/article/sports/cricket/india-vs-australia-2017-r-ashwin-breaks-kapil-devs-record-of-most-wickets-in-home-season-4541374/|website=The Indian Express|accessdate=24 February 2017|language=en|date=24 February 2017}}</ref> آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے دوران، وہ ٹیسٹ کی تاریخ میں میچوں کے لحاظ سے (47) اور اننگز (89) کے لحاظ سے 25 تیز ترین گیند باز بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/india-v-australia-2016-17/content/story/1085660.html|title=Fastest to take 25 five wicket hauls|date=7 March 2017|website=cricinfo}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.news18.com/cricketnext/news/ravichandran-ashwin-fastest-to-25-five-wicket-hauls-1357195.html|title=Fastest to take 25 five wicket hauls|date=7 March 2017|website=news18.com}}</ref> وہ [[رویندر جڈیجا|رویندرا جدیجا]] کے ساتھ مل کر آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ کی تاریخ میں مشترکہ طور پر نمبر 1 بولر بننے والے اسپنرز کی پہلی جوڑی بن گئے <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/story/1085902.html|title=Jadeja-Ashwin first pair of spinners to be jointly ranked world no 1|date=8 March 2017|website=cricinfo}}</ref> [[آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم|آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم]] کے خلاف [[ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم|دھرم شالہ کرکٹ اسٹیڈیم]] میں مارچ 2017 میں چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ میں ایشون نے [[سٹیو سمتھ (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1989ء)|اسٹیو اسمتھ]] کو آؤٹ کیا۔ اور ان کی وکٹوں کی تعداد 79 ہوگئی۔ یہ کسی بولر کی جانب سے گھریلو سیزن میں وکٹوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے جس نے 2007-08 میں [[ڈیل اسٹین]] کے 78 کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/stats/index.html?class=1;filter=advanced;orderby=wickets;template=results;type=bowling;view=season|title=Most test wickets in a home test season|website=cricinfo}}</ref> نومبر 2015 میں، وہ موہالی میں جنوبی افریقہ کے خلاف 5 وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ 150 وکٹیں لینے والے تیز ترین ہندوستانی بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Ashwin the fastest to 100 Test wickets in over 80 years|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/story/688575.html|first=Shiva|last=Jayaraman|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=2 July 2015|date=14 November 2013}}</ref> ستمبر 2016 میں، وہ ہندوستان کے 500 ویں ٹیسٹ میچ میں [[کین ولیمسن]] کو آؤٹ کر کے 200 وکٹیں حاصل کرنے والے تیز ترین ہندوستانی اور مجموعی طور پر دوسرے کھلاڑی بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://timesofindia.indiatimes.com/sports/new-zealand-in-india-2016/top-stories/India-vs-New-Zealand-2016-Ravichandran-Ashwin-second-fastest-in-Test-history-to-200-wickets/articleshow/54508837.cms|title=India vs New Zealand 2016: Ravichandran Ashwin second fastest in Test history to 200 wickets – Times of India|website=[[دی ٹائمز آف انڈیا]]|accessdate=25 September 2016}}</ref> 27 نومبر 2017 کو، سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوران، اشون اپنے 54 ویں ٹیسٹ میں 300 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے سب سے تیز گیند باز بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/content/records/283538.html|title=Test cricket bowling records for fastest to 300 wickets|accessdate=27 November 2017}}</ref> ان کا 300 واں شکار سری لنکا کے ٹیل اینڈر بلے باز لہیرو گاماگے تھے۔ بھارت نے سنگ میل کے ساتھ ساتھ یہ میچ اننگز کے فرق سے جیت لیا۔ <ref name="fastest300">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/series/18074/game/1122724/India-vs-Sri-Lanka-2nd-Test-sl-in-india-2017-18/|title=2nd Test, Sri Lanka tour of India at Nagpur, Nov 24-28 2017|accessdate=27 November 2017}}</ref> سابقہ ریکارڈ ہولڈر آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلنگ لیجنڈ [[ڈینس للی]] کے نام تھا جنہوں نے 1981 میں 56 ٹیسٹ میچوں میں یہ سنگ میل عبور کیا ۔ نومبر 2020 میں، اشون کو آئی سی سی کے دہائی کے بہترین مرد کرکٹر کے لیے سر گارفیلڈ سوبرز ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.espncricinfo.com/story/_/id/30385388/virat-kohli,-kane-williamson,-steven-smith,-joe-root-nominated-icc-men-cricketer-decade-award|title=Virat Kohli, Kane Williamson, Steven Smith, Joe Root nominated for ICC men's cricketer of the decade award|website=ESPN Cricinfo|accessdate=25 November 2020}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.icc-cricket.com/media-releases/1908769|title=ICC Awards of the Decade announced|website=International Cricket Council|accessdate=25 November 2020}}</ref> اگلے مہینے میں، اشون سب سے زیادہ بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو آؤٹ کرنے والے گیند باز بن گئے (16 فروری 2021 تک 200 بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو آؤٹ کیا گیا) ٹیسٹ کرکٹ میں مرلی دھرن کے پچھلے ریکارڈ (191) کو پیچھے چھوڑ دیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=India vs Australia: R Ashwin surpasses Muttiah Muralitharan to claim unique Test record at MCG|url=https://www.indiatoday.in/sports/cricket/story/r-ashwin-left-handers-wickets-muttiah-muralitharan-record-australia-vs-india-boxing-day-test-1754047-2020-12-29|first=Saurabh|last=Kumar|date=29 December 2020|accessdate=2020-12-29|website=India Today|language=en}}</ref> فروری 2021 میں، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 400 وکٹیں لینے والے چوتھے ہندوستانی بن گئے۔ اشون [[متھیا مرلی دھرن]] (73 ٹیسٹ) کے بعد تاریخی نشان (77 ٹیسٹ) حاصل کرنے والے دوسرے تیز ترین گیند باز بھی بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Ashwin Becomes 4th Indian to Pick 400th Test Wickets|url=https://www.thequint.com/sports/cricket/ashwin-400-test-wickets-day-2-motera-test-india-vs-england|accessdate=2021-02-26|website=TheQuint|date=25 February 2021|language=en}}</ref> 6 دسمبر 2021 کو، اشون [[انیل کمبلے]] کے بعد، گھریلو حالات میں 300 ٹیسٹ وکٹیں لینے والے صرف دوسرے ہندوستانی بولر بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=India vs New Zealand: R Ashwin becomes 2nd fastest bowler to take 300 Test wickets at home|url=https://www.indiatoday.in/sports/cricket/story/india-vs-new-zealand-r-ashwin-becomes-2nd-fastest-bowler-to-take-300-test-wickets-at-home-1884568-2021-12-06|date=6 December 2021|accessdate=2021-12-06|website=India Today|language=en}}</ref> اشون نے افتتاحی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں سب سے زیادہ وکٹیں (71) حاصل کیں۔ جنوری 2022 میں، اشون کو سال 2021 کے لیے آئی سی سی مردوں کی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر میں نامزد کیا گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.icc-cricket.com/news/2451778|title=ICC Men's Test Team of the Year revealed|website=International Cricket Council|accessdate=21 January 2022}}</ref> مارچ 2022 میں، وہ کپل دیو (434) کو پیچھے چھوڑتے ہوئے، ہندوستان کے لیے ٹیسٹ میں دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے (436) بن گئے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Stats - Jadeja continues love affair with Mohali; Ashwin goes past Kapil Dev|url=https://www.espncricinfo.com/story/stats-ravindra-jadeja-s-love-affair-with-mohali-1304034|first=S|last=Rajesh|date=6 March 2022|website=[[ای ایس پی این کرک انفو]]}}</ref>
===ایوارڈز===
* [[سر گیری فیلڈ سوبرز ٹرافی|آئی سی سی کرکٹر آف دی ایئر]] : 2016ء