"مشکل کشا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3
سطر 41:
دار الافتاء دیوبند میں ہے
امیرالموٴمنین خلفیة الرابع سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ مشکل سے مشکل مقدمات اور پیچیدہ معاملات میں فیصلہ فرماکر بہت آسانی
سے حل فرمادیا کرتے تھے، اسی لیے حضرت رضی اللہ عنہ کو [[حلال المعضلات]] کے لقب سے ملقب کیا جاتا تھا، جس کا ترجمہ بزبان فارسی مشکل کشا ہے، اس معنی کے لحاظ سے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر اکابر امت پر اس لفظ کا اطلاق درست ہے، شرعاً یا عقلاًاس میں کچھ استبعاد یا مانع نہیں ہے، البتہ بعد میں اسی لفظ [مشکل کشا] کو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ عقیدت ومحبت میں غلو کرنے والے لوگوں نے یہ سمجھ لیا یا اپنا عقیدہ بنالیا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہرزمانہ میں مشکل کشائی فرماتے ہیں اور یہاں تک غلو میں بڑھے کہ جس طرح مصائب میں اللہ پاک کو پکارا جاتا ہے اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ کو پکارنے لگے اور ظاہر ہے کہ یہ عقیدہ تشبہ بالشرک بلکہ شرک ہی ہے، پس جہاں جہاں یہ مفسدہ ہو یا اس کا اندیشہ ہو تو وہاں ممنوع ہوناظاہر ہے، <ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=http://www.darulifta-deoband.com/home/ur/Deviant-Sects/15794 |access-date=2019-08-13 |archive-date=2019-08-22 |archive-url=https://web.archive.org/web/20190822001808/http://www.darulifta-deoband.com/home/ur/Deviant-Sects/15794 |url-status=dead }}</ref>
== دارالافتاء تحریک منہاج القرآن ==
حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہی نہیں ہر مسلمان کو مشکل کشا ہونا فرض ہے تاکہ بوقت ضرورت وہ مظلوم، مجبور، مسکین، مسافر، بیوہ، یتیم، فقیر کی حسب توفیق مشکل حل کرسکے کیا بھوکے پیاسے کو کھانا پانی نہ دو گے اور اسے بھوک و پیاس سے یہ کہہ کے مار و گے کہ کھلانے پلانے والا وہی رزاق ہے اسی سے مانگو۔<ref>https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1918/</ref>