"تصوف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
15 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 39:
: یہاں ایک دلچسپ اور قابل{{زیر}} غور بات یہ ہے تصوف پر عمل پیرا دونوں (بریلوی اور دیوبندی) [[ابو حنیفہ|امام ابو حنیفہ]] کے [[مقلد]] ہیں اور تصوف میں بلند درجے پر تسلیم کیے جانے والے ایک صوفی [[مولانا رومی|جلال الدین رومی]] نے خود اس بات کا تذکرہ کیا کہ امام ابو حنیفہ اور [[محمد بن ادریس شافعی|امام شافعی]] کا تصوف سے کوئی تعلق نہیں۔<ref>Mawlana Jalaluddin Rumi [http://www.dar-al-masnavi.org/n.a-III-3812.html انگریزی] اور [http://www.iptra.ir/vdcjuqxheem.html فارسی] {{wayback|url=http://www.iptra.ir/vdcjuqxheem.html |date=20090401030140 }}</ref>
* تصوف سے نالاں علمائے اسلام اور [[سلفی تحریک|سلفی]] حضرات کی تصوف کی تعریف دیکھی جائے تو ان کے مطابق؛ تصوف، [[محمد بن عبد اللہ|محمد]]{{ص}} کے بعد اسلام میں پیدا ہونے والی ایک [[بدعت]] ہے اور یہ کہ تصوف، قرآن و سنت کے مطابق نہیں ہے۔ لیکن ان میں ایسے علما بھی نظر آتے ہیں جو چند صوفیا (جیسے [[غزالی|امام غزالی]]) کو تکفیر صوفیت کے دوران مُستثنٰی رکھتے ہیں۔<ref>The Necessity of a Measure of Proper Sufi education [http://www.sunnah.org/tasawwuf/scholr39.htm شيخ يوسف القرضاوی] {{wayback|url=http://www.sunnah.org/tasawwuf/scholr39.htm |date=20100304005728 }}</ref>
* [[اہل تشیع]] کے محقق علما اور قدیم متکلمین اور محدثین صوفیت کو کفر اور دشمنی اہل بیت سے تعبیر کرتے ہیں تاہم بعض علما عرفان کے نام پر صوفیت کے قائل ہیں، ان کے نزدیک تصوف، عملی [[معرفت|معرفت (gnosis)]] کا نام ہے اور عرفان سے مراد ایسے علوم کی لی جاتی ہے کہ جو [[حاسہ|حواس]] اور تجربات سے نہیں بلکہ باطنی کشف سے حاصل ہو۔<ref>Islamic Gnosis ('Irfan) and Wisdom (Hikmat) [http://www.al-islam.org/al-tawhid/islamic_gnosis_wisdom/ اہل بیت ڈیجیٹل اسلامک لائبریری]</ref> فی الحقیقت یہ esoteric اور exoteric والا فلسفہ ہی ہے جس کے لیے ایرانی علاقوں میں عرفان{{زیر}} نظری (theoretical gnosis) کی اصطلاح بھی مروج ملتی ہے، شیعہ اور سنی تصوف میں مشترکہ خصوصیات پائی جاتی ہیں اور ان کو مدغم کرنے کی کوشش بھی کی جاتی رہی ہے۔<ref>Theoretical Gnosis and Doctrinal Sufism and Their Significance Today [http://www.allamaiqbal.com/publications/journals/review/apr06/03.htm آن لائن مقالہ] {{wayback|url=http://www.allamaiqbal.com/publications/journals/review/apr06/03.htm |date=20071011100959 }}</ref>
{{اصل مضمون|شیعہ فقہا اور تصوف}}
* تصوف تصوف کی مذکورہ بالا تعریفوں کے بعد اگر حجت تمام کے لیے غیر مسلم (اور بطور خاص [[استشراق|مستشرقین]]) کا تصوف کے بارے میں نظریہ دیکھا جائے تو بہت سے حقائق واضح ہو جاتے ہیں جن سے یہ معلوم ہو سکے کہ غیر مسلم، تصوف کو اسلام سے کس طرح جدا دیکھتے ہیں، اس کا تفصیلی ذکر اس کے لیے مخصوص قطعے میں آئے گا۔ انسائیکلوپیڈیا برٹینیکا کے مطابق؛ تصوف، اسلام میں ایک [[باطنیت|باطنیہ]] تحریک کا نام ہے جو خدا کے براہ راست شخصی (ذاتی) تجربات کے ذریعے آسمانی (الٰہی) حب و علم کی متلاشی ہے۔ صوفیت [[محمد بن عبد اللہ|محمد]]{{ص}} کے بعد ایسے اشخاص (مجمع) میں ایک منظم تحریک کے طور پر ابھری جو اسلام{{زیر}} راسِخ کو روحانی طور پر حبس{{زیر}} نفس (محبوس) سمجھتے تھے۔<ref name="britannica" />
سطر 83:
سکتا ہے کیونکہ جب سب کچھ قرآن اور سنت کے مطابق ہی ہے تو پھر اسے تصوف کیوں کہا جائے کہ اس کے لیے تو شریعت کی اصطلاح حضرت محمد{{ص}} کے قریب ترین زمانے سے موجود ہی تھی۔ لیکن پھر اس میں اسلام حکومت کی وسعت کے ساتھ قبل از اسلام کے ایرانی و یونانی فلسفیانہ خیالات شامل ہونے لگے؛ انسان اور کائنات کا تعلق، اللہ سے قربت، دنیا داری سے کنارہ کشی، انسان کی لاچارگی وغیرہ جیسے تصورات شامل ہونے کے بعد صوفیت اپنی شکل اختیار کرنے لگی؛ اس قسم کی روحانی پاکیزگی اور عبادت کے تصور کو قرآن کی سورت [[الحدید]] کی آیت 27 میں رہبانیت (monasticism) کا نام دیا گیا ہے اور اسے خود انسان کی تخلیق کہا گیا ہے<ref>ایک آن لائن قرآن [http://www.asanquran.com/ShowPage.cfm?locPage_ID=949 اردو ترجمے کے ساتھ]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}۔</ref> اور کہا گیا ہے کہ؛ نہیں فرض کیا تھا ہم (اللہ) نے اسے ان پر۔ <br/> اردو کے ایک مفکر اور شاعر، [[محمد اقبال|اقبال]] نے اسلام میں تصوف کے تصور کو اسلام کی زمین پر ایک بدیسی / اجنبی (alien) تصور قرار دیا ہے جو غیر عرب (اسلام کی وسعت کی وجہ سے ) اور (قبل از اسلام کے ) ایرانی عقلیت پسند ماحول میں پروان چڑھا، اقبال نے یہ تصوف کے بارے میں یہ رائے [[سید سلیمان ندوی]] کے نام تیرہ [[نومبر]] [[1917ء]] کو اپنے ایک مکتوب میں ان الفاظ میں تحریر کی۔
{{د}}Even th ہرconcept of tasawwuf is an alien plant on the soil of Islam, one which has been brought up in the intellectual climate of Ajamis (non-Arabs, specially Persians).<
ref name=iqbal1>IQBAL IN YEARS at allamaiqbal.com [http://www.allamaiqbal.com/person/years/years.htm اقبال کا بیان] {{wayback|url=http://www.allamaiqbal.com/person/years/years.htm |date=20120611231356 }}۔</ref>{{دخ}}
یہ درست ہے کہ اسلام میں تزکیۂ نفس و روح پر زور دیا جاتا ہے اور اس تزکیے کو حاصل کرنے کے سلسلے میں صوفیا کی دو اقسام نظر آتی ہیں ایک وہ کہ جو مکمل طور پر خود کو قرآن اور شریعت کی حدود میں رکھتے ہوئے ایسا کرتے رہے (اور ہیں) اور دوسرے وہ کہ جو غیر مسلم افکار اور فلسفے سے مکدر تصوف پر چلتے تھے (اور ہیں) ؛ یعنی ہمیشہ ایک ایسی صوفیت بھی موجود رہی ہے کہ جو کسی بھی طور اسلام سے تعلق نہیں رکھتی اور بہت سے صوفیا ایسے ہیں کہ جو صوفیت کی ریاضتوں سے گذرنے کے بعد ایک ایسے درجے تک پہنچے جس کے بعد انہوں نے خود کو اسلام سے جدا کر لیا۔<ref>Al-Ghazali as sufi [http://www.ghazali.org/articles/gardener.pdf (پی ڈی ایف فائل)]</ref>