"ٹرینٹ کوپلینڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 93:
===کرکٹ===
اصل میں باتھرسٹ سے، ٹرینٹ کوپلینڈ نے سینٹ جارج کرکٹ کلب میں بطور وکٹ کیپر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=Sangster|first=Tom|url=http://www.dailytelegraph.com.au/sport/cricket/four-balls-changed-australian-fast-bowler-trent-copeland-from-bowling-obscurity-to-feared-quick/story-e6frey50-1226128442590|title=Four balls changed Australian fast bowler Trent Copeland from bowling obscurity to feared quick|website=The Daily Telegraph|location=Australia|date=3 September 2011}}</ref> تیسرے درجے کے کھیل میں، فرنٹ لائن گیند بازوں کے تھک جانے کے ساتھ، سینٹ جارج نے کوپ لینڈ کا رخ کیا جسے جیت کے لیے 4 وکٹوں کی ضرورت تھی، کھیل ختم ہونے میں 10 منٹ باقی تھے۔ کوپ لینڈ نے 2 اوورز میں 4/1 حاصل کیا۔ اس کارکردگی کے بعد، کوپلینڈ تیزی سے سینٹ جارج کی صف میں آ گیا، اور
09-2008ء میں سڈنی گریڈ مقابلے میں 16.62 کی اوسط کے ساتھ 61 کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی تھے۔اس نے نیو ساؤتھ ویلز کے لیے 27 جنوری 2010ء کو سڈنی کرکٹ گراونڈ میں کوئنز لینڈ کے خلاف اپنا اول درجہ ڈیبیو کیا اور پہلی اننگز میں 8/92 کا شاندار کھیل دکھایا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.cricinfo.com/australia/content/story/446279.html|title=Copeland shines with 10 but Cutting delivers points &#124; New South Wales v Queensland, Sheffield Shield, 2nd day, Sydney Report|publisher=Cricinfo.com}}</ref> کوپ لینڈ نے ایک شاندار، ڈیبیو [[شیفیلڈ شیلڈ]] سیزن میں 17.57 کی اوسط سے 35 وکٹیں حاصل کیں۔ صرف 5 میچ کھیلنے کے باوجود وہ صرف [[بین کٹنگ]] اور [[پیٹر جارج (کرکٹر)|پیٹر جارج]] کے بعد تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے جنہوں نے پورے 10 میچ کھیلے تھے۔ اس کا نام سال کی ''آسٹریلیا کرکٹ اکیڈمی چار روزہ ٹیم میں'' لگاتار دو سیزن 2009/10ء اور 2010/11ء میں رکھا گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.cricinfo.com/australia/content/current/story/452000.html|title=Chris Hartley wins top Sheffield Shield award|publisher=Cricinfo.com}}</ref> کوپ لینڈ نے سڈنی تھنڈر [[بگ بیش لیگ|بگ بیش]] اسکواڈ میں [[ڈج بولنجر|ڈج بولنجر]] کی جگہ لی، اور ان کے اسٹاک میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.sydneythunder.com.au/news/article/2012-01/trent-copeland-joins-the-sydney-thunder|title=Trent Copeland joins the Sydney Thunder|publisher=Sydneythunder.com.au|date=6 January 2012|access-date=2022-07-02|archive-date=2012-01-09|archive-url=https://web.archive.org/web/20120109024322/http://www.sydneythunder.com.au/news/article/2012-01/trent-copeland-joins-the-sydney-thunder|url-status=dead}}</ref> کوپ لینڈ نے ایلن بارڈر میڈل جیتا بریڈمین ینگ کرکٹر آف دی ایئر 2010ء کے بھی حقدار ٹھہرے انہیں جولائی 2011ء میں زمبابوے کے دورے کے لیے آسٹریلیا اے کے چار روزہ اور ایک روزہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، اور اس کے بعد اگست 2011ء میں سری لنکا کے دورے کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ کوپ لینڈ نے آسٹریلیا کے لیے گال، سری لنکا میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا، جہاں اس نے سری لنکا کے اوپنر تلکارتنے دلشان کی وکٹ حاصل کی، جن کی وکٹ وہ 5 اننگز میں مزید دو بار حاصل کرتے بنے۔ اس نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اہم 23* اسکور کیا، جو کہ اننگز میں چوتھا سب سے بڑا اسکور حاصل تھا۔2018ء میں، کوپ لینڈ نے نیٹ ورک کے ٹیسٹ کرکٹ کوریج کے تجزیہ کار کے طور پر سیون نیٹ ورک میں شمولیت اختیار کی، <ref>{{حوالہ ویب|url=https://mediaweek.com.au/seven-releases-details-of-cricket-commentary-teams-schedule/|title=Seven releases details of cricket commentary teams & schedule|website=mediaweek|last=Manning, James|date=23 November 2018|accessdate=30 March 2019}}</ref> اس سے قبل اے بی سی گرینڈ اسٹینڈ کے ساتھ ریڈیو کمنٹری کرنے کے بعد۔ کوپ لینڈ نے [[2020ء گرمائی اولمپکس|2020ء ٹوکیو اولمپکس]] کی سیون میٹ کی کوریج کی میزبانی کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=Mediaweek|date=2021-07-21|title=Tokyo 2020 Olympics: Everything to know about the commentators|url=https://www.mediaweek.com.au/tokyo-2020-olympics-everything-you-need-to-know-about-the-commentators/|accessdate=2021-07-27|website=Mediaweek|language=en-AU}}</ref>
 
===دیگر کامیابیاں===