"قرآنی سورتوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 1:
{{امیدوار برائے منتخب فہرست}}
{{قرآنیات|}}
'''سورۃ'''، سورت یا سورہ [[عربی زبان|عربی]] زبان کا لفظ ہے،''' [[قرآن|قرآن مجید]] میں 114 سورتیں '''ہیں۔ ہر سورۃ [[آیت|آیات]] پر مشتمل ہوتی ہے۔ سورتوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے [[مکی سورہ|مکی]] [[مدنی سورہ|اور مدنی]]۔ [[مکی سورہ|مکی سورتیں]] وہ ہیں جو [[ہجرت مدینہ|مدینہ کی طرف ہجرت سے]] پہلے [[مکہ]] شہر میں نازل ہوئیں ان کی تعداد 86 ہے۔ [[مکی سورہ| مکی دور]] کی سورتوں کا تعلق قیامت، جزا، یہودیت اور عیسائیت کی کہانیوں جیسے موضوعات سے ہے۔ مدنی سورتیں وہ ہیں جو ہجرت کے بعد نازل ہوئیں ان سورتوں کی تعداد 28 ہے۔ [[مدنی سورہ| مدنی دور]] کی سورتیں ذاتی معاملات، معاشرے اور ریاست کے قوانین پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔ <ref>{{cite book|url=https://books.google.com/books?id=GVSzBgAAQBAJ|title=''The Study Quran''|last1=Nasr|first1=Hossein|last2=al-Tayyib|first2=Ahmad Muhammad|date=2015|publisher=HarperOne|isbn=978-0062227621|chapter=The Quran as Source of Islamic Law}}</ref> قرآن مجید کی نویں سورت [[سورہ توبہ]] کے علاوہ ہر سورت بسم اللہ الرحمن الرحیم (" اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے " ) سے شروع ہوتی ہے۔ <ref name="Asad-Surah-Intro-S1">{{Harvnb|Asad|1980|loc=Introduction to Sura 1.}}</ref>انتیس سورتیں [[حروف مقطعات]] ، انوکھے حروف کے مجموعے جن کے معانی نامعلوم ہیں سے شروع ہوتی ہیں۔ [[قرآن مجید]] کی پہلی سورت [[سورہ فاتحہ]] ہے۔<ref name="Asad-Surah-App2">{{Harvnb|Asad|1980|loc=Appendix II.}}</ref> علمائے شرعی نے قرآن کی سورتوں کو ان کی لمبائی کے لحاظ سے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، یعنی سات لمبی سورتیں [[سورہ بقرہ|البقرہ]] ، [[آل عمران|آل عمران، النساء]] [[المائدہ|،]] [[النساء|المائدۃ]] ، [[الانعام]] ، [[الاعراف]] ، [[التوبہ|اور التوبہ]] ۔ <ref name="تقسيم سور القرآن">[https://www.islamweb.net/ar/article/58564/ إسلام ويب، موقع المقالات: تقسيم سور القرآن.] تاريخ التحرير: [[24 نومبر|24 نوفمبر]] [[2005ء|2005]] {{حوالہ ویب|url=http://www.islamweb.net/media/index.php?page=article&lang=A&id=58564|title=نسخة مؤرشفة|accessdate=18 أغسطس 2014|archivedate=19 يناير 2012|archiveurl=https://web.archive.org/web/20120119083718/http://www.islamweb.net/media/index.php?page=article&lang=A&id=58564}}</ref> المعون جو کہ سات لمبے دن ہیں اس کو اس لیے کہا گیا کہ اس کی ہر سورت سو آیات سے زیادہ یا اس کے قریب ہے۔ <ref name="تقسيم سور القرآن" /> پہلے دور کے مسلمانوں نے قرآن کی سورتوں کے نام استعمال کی تعدد کے مطابق رکھے تھے، یہ بات مشہور ہے کہ [[عرب قوم|عربوں نے]] بہت سے ناموں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے نام کسی نادر یا عجیب چیز سے لیے ہیں جس کی کوئی خصوصیت یا اہمیت ہو۔ جیساکہ اسی مناسبت سے قرآن کی سورتوں کے نام دیے گئے جیسے [[سورہ بقرہ|سورۃ البقرہ]] میں گائے کے قصے کے ذکر کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا اور [[النساء|سورۃ النساء کو]] عورتوں کے متعلق بہت سے احکام مذکور ہونے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے۔ [[الانعام|سورۃ الانعام کو]] اس کے حالات کی تفصیل کی وجہ سے کہا گیا ہے، اور [[الاخلاص|سورۃ اخلاص]] بھی خالص توحید وجہ سے کہی گئی ہے ۔ [[مصحف|قرآن]] کی پہلی سورت سورہ فاتحہ ہے، لمبی سورتیں قرآن کے شروع میں اور چھوٹی سورتیں آخر میں جمع کی گئی ہیں، اس لیے سورتوں کی ترتیب ان کی تاریخ کے مطابق نہیں ہے۔ تمام سورتیں [[بسم اللہ الرحمٰن الرحیم|بسم اللہ سے]] شروع ہوتی ہیں۔ [[التوبہ|سورۃ التوبہ]] جو کہ جنگ کے دوران میں نازل ہوئی تھی اس لیے اس سورت میں بسم اللہ شروع میں نہیں پڑھی جاتی۔ یہ سورت نبی اکرم [[محمد بن عبد اللہ|صلی اللہ علیہ وسلم]] اور مشرکین کے درمیان عہد کو توڑنے کے لیے نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] کے پاس بھیجا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پڑھ کر سنایا اور اس پر بسم اللہ نہیں کہی جیسا کہ عربوں کا رواج تھا۔ . <ref>[http://www.ejabh.com/arabic_article_53110.html{{Cite web |title=إجابة، نقلًا عن إسلام ويب: سبب عدم البداءة في سورة التوبة بالبسملة] |url=http://www.ejabh.com/arabic_article_53110.html |access-date=2023-11-06 |archive-date=2014-02-26 |archive-url=https://web.archive.org/web/20140226233858/http://www.ejabh.com/arabic_article_53110.html |url-status=dead }}</ref> لیکن اس کے باوجود قرآن میں بسم اللہ کی تعداد 114 تک پہنچ جاتی ہے جو کہ سورتوں کی تعداد کے برابر ہے۔ بسم اللہ [[النمل|سورۃ النمل]] کی آیت نمبر 30 میں جیسا کہ نبی اور بادشاہ [[سلیمان (اسلام)|سلیمان]] [[ملکہ سبا|شیبہ کی ملکہ بلقیس]] کو اپنے خطوط شروع کرتے تھے۔{{تصویری قرآن|النمل|30}}۔{{Efn|[[سورة النمل]]، الآية 30}}<ref>“Kur`an, al-”, ''Encyclopaedia of Islam Online''</ref>
 
[[File:FirstSurahKoran_(fragment).jpg|thumbnail|center|[[سورہ فاتحہ]]]]
 
قرآن کی ہر [[سورہ|سورت کو]] کئی [[آیت|آیات]] میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کی تعداد سورت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے، اور ان کی لمبائی بھی مختلف ہوتی ہے، کیونکہ ان میں سے کچھ چند حروف ہیں اور کچھ کئی سطروں پر مشتمل ہیں۔ جہاں تک قرآن میں آیات کی تعداد کا تعلق ہے تو یہ صحابہ و تابعین اور ان کی سند سے روایت کرنے والوں کی مستعدی سے آیا ہے، قرآنی متن ان کے پاس محفوظ ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے کوئی وضاحت نہیں کی۔ <ref>[{{Cite web |title=القرآن الكريم كتاب الله الحكيم: عدد آيات القرآن الكريم |url=http://w7oosh-rap.com/DefinitionQuran/index13.html القرآن|access-date=2023-11-06 الكريم كتاب|archive-date=2012-05-19 الله الحكيم|archive-url=https://web.archive.org/web/20120519031622/http://w7oosh-rap.com/DefinitionQuran/index13.html عدد|url-status=dead آيات القرآن الكريم]}}</ref> علماء کا اتفاق ہے کہ قرآنی آیات چھ ہزار سے کم نہیں ہیں۔  <ref name="العدد في القرآن">[https://www.islamweb.net/ar/fatwa/3635/ إسلام ويب، مركز الفتوى: عدد كلمات وآيات وحروف القرآن.] تاريخ التحرير: الأربعاء [[7 محرم]] [[1421ھ|1421 هـ]] - [[12 اپریل|12 أبريل]] [[2000ء|2000]] {{حوالہ ویب|url=https://www.islamweb.net/ar/fatwa/3635/|title=نسخة مؤرشفة|accessdate=18 أغسطس 2014|archivedate=8 مارس 2013|archiveurl=https://web.archive.org/web/20130308091458/http://www.islamweb.net/fatwa/index.php?page=showfatwa&Option=FatwaId&Id=3635}}</ref>
 
== جدول اعداد القرآن ==