"مقبرہ ہمایوں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 24:
'''ہمایوں کا مقبرہ''' [[بھارت]] کے شہر [[دہلی]] میں واقع مغل بادشاہ [[نصیر الدین محمد ہمایوں]] کا مقبرہ ہے<ref name="Burke">{{حوالہ کتاب|title=Akbar, the Greatest Mogul|last=Burke|first=S. M.|publisher=Munshiram Manoharlal Publishers|year=1989|page=191}}</ref> جو اس کی بیوی [[حمیدہ بانو بیگم]] نے [[1562ء]] میں بنوایا۔<ref>{{حوالہ کتاب|url=https://archive.org/details/mughalworldlifei00eral|title=The Mughal world : Life in India's Last Golden Age|last=Eraly|first=Abraham|publisher=Penguin Books|year=2007|isbn=978-0143102625|page=[https://archive.org/details/mughalworldlifei00eral/page/n374 369]|url-access=limited}}</ref> <ref>{{حوالہ کتاب|title=Akbar: The Great Mogul 1542–1605|last=Smith|first=Vincent Arthur|publisher=[[Clarendon Press]]|year=1919|page=125}}</ref> <ref>{{حوالہ کتاب|title=Culture and Customs of India|last=Henderson|first=Carol E.|publisher=Greenwood Press|year=2002|isbn=978-0313305139|page=90}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|last=Centre|first=UNESCO World Heritage|title=Humayun's Tomb, Delhi|url=https://whc.unesco.org/en/list/232/|accessdate=2022-06-01|website=UNESCO World Heritage Centre|language=en}}</ref> 1558 میں، اور اس کا ڈیزائن میرک مرزا غیاث اور اس کے بیٹے سید محمد نے بنایا تھا۔<ref>{{حوالہ ویب|url=https://archnet.org/sites/1567|title=Humayun's Tomb|website=ArchNet|accessdate=April 23, 2018}}</ref> یہ مقبرہ لال پتھر سے بنا ہوا ہے۔ اس کے احاطے میں دوسری شخصیات کے بھی مقبرے موجود ہیں۔ [[یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ|یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست]] میں اس کا اندراج ہوا ہے۔ اس طرح کے طرزِ تعمیر کا نمونہ ہندوستان میں اوّلین ہے۔<ref name=ncert5>Social Science, Our Pasts-II, NCERT Text Book in History for Class VII, Chapter 5, Rulers and Buildings, Page 66-67, ISBN 817450724</ref> اس میں ہندوستانی اور ایرانی طرزِ تعمیر کا امتزاج پایا جاتا ہے۔<ref name=htd>[[:File:Humayun's Tomb - Description.jpg|ہمایوں کے مقبرے کا معلوماتی تختہ]]</ref> یہاں مقبرۂ ہمایوں کے علاوہ دوسرے مقبرے اور مساجد بھی ہیں۔ اس لیے "مغلوں کی بسترگاہ" کے نام سے بھی یہ یادگار جانی جاتی ہے۔ مقبرۂ عیسیٰ خاں، مقبرۂ بوحلیمہ، افسروالا مقبرہ، نائی کا مقبرہ وغیرہ مقبرۂ ہمایوں کے احاطے میں موجود ہیں۔ اس مقبرے کو 1993 میں [[یونیسکو|یونیسکو کا]] [[یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ|عالمی ثقافتی ورثہ]] قرار دیا گیا تھا۔<ref name="uno">[https://whc.unesco.org/en/list/232 Humayun's Tomb, Delhi] [[World Heritage Committee]], UNESCO.</ref>
 
اس کمپلیکس میں شہنشاہ ہمایوں کا مرکزی مقبرہ شامل ہے، جس میں مہارانی [[بیگہ بیگم|بیگم]] ، حاجی بیگم، اور ہمایوں کے پڑپوتے اور بعد کے شہنشاہ [[شاہ جہاں]] کے بیٹے [[دارا شکوہ]] کی قبریں بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ [[مغلیہ سلطنت|مغل]] جن میں شہنشاہ [[جہاندار شاہ]] ، [[فرخ سیر|فرخ سیار]] ، [[رفیع الدرجات]] ، [[شاہ جہاں دوم|رفیع الدولت]] ، [[محمد کام بخش]] اور [[عالمگیر ثانی|عالمگیر دوم]] شامل ہیں کی قبریں بھی موجود ہیں۔ <ref name="del">[https://books.google.com/books?id=rrdm_XMAiIYC&dq=Humayun%27s+Tomb&pg=PA29 Delhi – Humayun's Tomb and Adjacent Building]{{مردہ ربط|date=September 2023}} ''Delhi Through Ages'', by S. R. Bakshi. Anmol Publications PVT. LTD., 1995. {{آئی ایس بی این|81-7488-138-7}}. pp. 29–35.</ref> <ref>[http://www.bl.uk/onlinegallery/onlineex/apac/addorimss/m/019addor0001809u00000000.html Mausoleum of Humayun, Delhi] {{wayback|url=http://www.bl.uk/onlinegallery/onlineex/apac/addorimss/m/019addor0001809u00000000.html |date=20110514064710 }} [[British Library]].</ref> اس جگہ کا انتخاب [[دریائے جمنا]] کے کنارے [[نظام الدین درگاہ]] سے قربت کی وجہ سے کیا گیا تھا، جو دہلی کے مشہور [[تصوف|صوفی]] بزرگ [[نظام الدین اولیاء]] کا مقبرہ ہے، جن کی دہلی کے حکمرانوں کی طرف سے بہت زیادہ تعظیم کی جاتی تھی۔ بعد کی مغل تاریخ میں، آخری مغل شہنشاہ [[بہادر شاہ ظفر]] نے [[جنگ آزادی ہند 1857ء|1857 کی ہندوستانی بغاوت کے]] دوران تین شہزادوں کے ساتھ یہاں پناہ لی تھی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://api.parliament.uk/historic-hansard/commons/1857/dec/11/the-ex-king-of-delhi-question#S3V0148P0-01950|title=The Ex-king of Delhi – Question. (Hansard, 11 December 1857)|website=[[Hansard|Parliamentary Debates (Hansard)]]|accessdate=10 July 2009|archivedate=30 June 2009|archiveurl=https://web.archive.org/web/20090630121801/http://hansard.millbanksystems.com/commons/1857/dec/11/the-ex-king-of-delhi-question#S3V0148P0-01950|date=11 December 1857}}</ref> [[خاندان غلاماں]]<nowiki/>کے زمانے میں یہ سرزمین 'کلوخیری قلعہ' کے تحت تھی جو [[معز الدین کیقباد|سلطان قیق آباد]] ، [[ناصرالدین بغرا خان|ناصر الدین]] (1268-1287) کے بیٹے کا دار الحکومت تھا۔
 
== تاریخ ==