"تفسیر قرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ربط ساز کی مدد سے 32ھ کا ربط شامل کیا
4 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 201:
2۔ نیز دوسرے یہ کہ حضرات صحابہ کے اقوال تفسیر اسی وقت حجت، دلیل سمجھے جائیں گے جبکہ آپﷺ سے آیت شریفہ کی کوئی صریح تفسیر مستند طورپر ثابت نہ ہو؛چنانچہ اگر آپ ﷺ سے تفسیر منقول ہو تو پھر صحابہ سے اقوال محض اس تفسیر کی تائید شمار کیے جائنگے اور اگر آپ ﷺ کے معارض کوئی قول صحابی ہوتو اس کو قبول نہ کیا جائےگا۔
3۔ تیسرے یہ کہ صحابہ کے اقوال تفسیر میں اگر تعارض اور ٹکراؤ ہو تو جہاں تک ہو سکے ان کے اقوال میں مطابقت پیداکی جائیگی اگر مطابقت نہ ہو سکے تو پھر مجتہد کو اس بات کا اختیار ہوگا کہ دلائل کی روشنی میں جس صحابی رضی اللہ عنہ کا قول مضبوط ہے اس کو اختیار کرلے۔<ref>مقدمہ تفسیر ابن کثیر1/3</ref>
اس موضوع پر مستقل کتاب، تنویرالمقباس فی <ref>[http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2011/12/16/tafseer-ibn-e-abbas-{{مردہ ربط|date=February 2024 |bot=InternetArchiveBot }} Tafseer Ibn -e- Abbas [r.a&#93; Urdu Translation By Shaykh Muhammad Saeed Ahmad Atif |<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> / تفسیر ابن عباس]"ہے اور اس کے علاوہ دیگر کتب تفاسیر میں صحابہ کی تفسیری روایات مذکور ہیں۔
 
== چوتھا ماخذ:تفسیر القرآن باقوال التابعین ==
سطر 239:
 
اس موضوع پر بھی بہت سی تفاسیرلکھی گئی ہیں؛ چنانچہ علامہ نیشاپوری کی تفسیر"غرائب القرآن اور رغائب الفرقان" قابل ذکر ہے اور علامہ نسفی کی مدارک التزیل بھی قابل ذکر ہے اور علامہ آلوسی کی [[روح المعانی]] بھی ایک وقیع تفسیر ہے۔
نیز اردو تفاسیر میں [[مفتی محمد شفیع]] صاحب کی تفسیر [http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2012/02/23/maarif-ul-quran-urdu-shaykh-mufti-muhammad-shafi-r-a/ معارف القرآن] {{wayback|url=http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2012/02/23/maarif-ul-quran-urdu-shaykh-mufti-muhammad-shafi-r-a/ |date=20200225060434 }} بھی اہم تفاسیر میں سے ایک ہے۔
 
== پانچواں ماخذ: تفسیر القرآن بلغۃ العرب ==
سطر 360:
 
جب اہم مفسرین کا ذکر آتا ہے تو سب سے پہلے قرن اول یعنی صحابہ و تابعین کا ذکر ضروری ہوتا ہے۔
لہٰذا سب سے پہلے صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے اہم مفسرین کے نام آتے ہیں اور ان میں سے بھی پہلے عبد اللہ بن عباسؓ ہیں جو مفسر اول کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے نام سے جو تفسیر فی زمانہ منظر عام پر آئی ہے تنویر المقباس فی [http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2011/12/16/tafseer-ibn-e-abbas-r-a-urdu-translation-by-shaykh-muhammad-saeed-ahmad-atif/ تفسیر ابن عباس] {{wayback|url=http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2011/12/16/tafseer-ibn-e-abbas-r-a-urdu-translation-by-shaykh-muhammad-saeed-ahmad-atif/ |date=20200225060430 }} حتی کہ اس کا اردو ترجمہ بھی شائع ہو گیا؛ لیکن ابن عباس رضی اللہ عنہ کی طرف اس کی نسبت درست نہیں مانی گئی ہے ؛کیونکہ یہ کتاب "محمد بن مروان السّدّی عن محمد بن السائب الکلبی عن ابی صالح عن ابن عباسؓ"کی سند سے مروی ہے اور اس سلسلہ سند کو محدثین نے سلسلۃ الکذب قرار دیا ہے۔ (دیکھیے الاتقان:188/2)
 
بہرحال قرن اول کے مفسرین میں پہلا نام عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا ہے تاریخ وفات سنہ [[68ھ]]۔
سطر 398:
تفسیر طبری، تفسیر بحرالعلوم ازسمر قندی، الکشف والبیان عن تفسیر القرآن از ثعالبی، معالم التنزیل ازبغوی، المحرر الوجیز فی تفسیر الکتاب لابن عطیہ، تفسیر ابن کثیر، الدر المنثور فی تفسیر الماثور ازسیوطی، الجواہر الحسان فی تفسیر القرآن ازثعالبی- خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
 
:تفسیر بالرائے کے نقطۂ نظر سے لکھی جانے والی کتابوں میں مفاتیح الغیب ازرازی، انوارالتنزیل واسرار التاویل ازبیضاوی، [http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2012/01/18/tafseer-ul-madarik-tafseer-e-nasafi-urdu-translation-by-shaykh-shamsuddin/ مدارک التنزیل] {{wayback|url=http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2012/01/18/tafseer-ul-madarik-tafseer-e-nasafi-urdu-translation-by-shaykh-shamsuddin/ |date=20200225060434 }} وحقائق التاویل فی معانی التنزیل از خازن، غرائب القرآن ورغائب الفرقان از نیسا پوری، [http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2012/08/21/jamalain-sharah-jalalain-6-volumes-by-shaykh-muhammad-jamal-saifi-bulanshehri/ تفسیر جلالین] {{wayback|url=http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2012/08/21/jamalain-sharah-jalalain-6-volumes-by-shaykh-muhammad-jamal-saifi-bulanshehri/ |date=20200225060433 }}، السراج المنیراز خطیب شربینی، روح المعانی از آلوسی۔ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
صوفیانہ نقطۂ نظر سے لکھی جانے والی تفاسیر میں
تفسیر ابن عربی، تفسیر فیضی، تفسیر القرآن العظیم از تستری، حقائق التفسیر ازسلمی، عرائس البیان فی حقائق القرآن وغیرہ ہیں۔