"ثنا اعجاز" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبہ: غیر موجود <references /> ٹیگ کا اضافہ |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 13:
وہ امن کی تعمیر ، مفاہمت اور سماجی سرگرمیوں میں خواتین کے کردار کو فروغ دینے کے لیے وکالت پر توجہ دیتی ہیں۔<ref>{{cite web |title=Why female Pashtun activists matter for PTM|url=https://asiatimes.com/2019/01/why-female-pashtun-activists-matter-for-ptm/|website=Asia Times|date=24 January 2019|accessdate=24 March 2020}}</ref>
وہ واک موومنٹ کی بانی رکن بھی ہیں ، جس کا مقصد پشتون خواتین میں سیاسی شعور اجاگر کرنا ہے۔ <ref>{{cite web |title=Pakhtun women pledge to struggle for their rights|url=https://epaper.dawn.com/DetailImage.php?StoryImage=01_01_2020_182_004|website=Dawn|date=1 January 2020|accessdate=24 March 2020}}</ref>
وہ پہلے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے یوتھ ونگ کی نائب صدر تھیں۔<ref>{{cite web
== تعلیم ==
ثنا اعجاز پشاور میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ، شاہدہ بیگم، سماجی کارکن تھیں۔ والد پی ٹی وی میں ملازم تھے۔کالج جانے کے بعد ثنا نے باچا خان ٹرسٹ ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے جرنلزم میں ماسٹرز بھی کیا۔ باچا خان یونیورسٹی میں نوکری کی، لکھنا شروع کیا۔ 2013 میں عوامی نیشنل پارٹی میں شامل ہو گئیں۔ پاک چین راہداری منصوبے میں پشتونوں کے حق کے لیے بات کی، گرفتار بھی ہوئی۔ محسود تحفظ موومنٹ کی حامی ہونے کی وجہ سے عوامی نیشنل پارٹی اور پی ٹی وی دونوں نے نکال دی گئیں۔<ref>{{cite news |title=’چاہتی ہوں اب کوئی اور قتل نہ ہو‘ |url=https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47153917 |work=BBC News اردو |language=ur}}</ref>
|