"ستم شیوم سندرم (1978ء فلم)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
سطر 18:
| language = ہندی
| budget = {{INRConvert|85|}}<ref>{{cite news|last=Purie|first=Aroon|title=From the editor-in-chief|url=https://www.indiatoday.in/magazine/in-this-issue/story/20080414-from-the-editor-in-chief-735882-2008-04-03|access-date=5 جولائی 2020|work=[[انڈیا ٹوڈے]]|date=3 اپریل 2008}}</ref>
| gross = {{INRConvert|4.5|}}<ref>{{Cite web|url=https://bestoftheyear.in/movie/satyam-shivam-sundaram/|title=Satyam Shivam Sundaram – Lifetime Box Office Collection, Budget, Reviews, Cast, etc|access-date=2021-11-27|archive-date=2019-08-25|archive-url=https://web.archive.org/web/20190825140413/https://bestoftheyear.in/movie/satyam-shivam-sundaram/|url-status=dead}}</ref>
}}
 
'''ستیم شیوم سندرم''' (ترجمہ۔ سچ، دیوتا، حسن) 1978ء کی [[بالی وڈ]] کی ایک ہندوستانی ہندی زبان کی رومانوی ڈراما فلم ہے جسے [[راج کپور]] نے پروڈیوس کیا تھا اور اس فلم کی ہدایاتکاری بھی راج کپور نے خود کی تھی اور اس فلم کی کہانی جیتیندر جین نے لکھی تھی، جس میں ششی کپور اور زینت امان نے اداکاری کی تھی۔ فلم کا اصل ساؤنڈ ٹریک لکشمی کانت – پیارے لال نے ترتیب دیا تھا۔ یہ جسمانی اور روحانی محبت کے درمیان میں فرق کے بارے میں ایک سماجی ڈراما ہے۔ ستیم شیوم سندرم 24 مارچ 1978 کو ہولی کے دن ریلیز ہوئی تھی۔اس فلم نے 4.5 کروڑ روپے کمائے جو آج کے حساب سے 105 کروڑ بنتے ہیں۔<ref>{{cite news|last=Purie|first=Aroon|title=From the editor-in-chief|url=https://www.indiatoday.in/magazine/in-this-issue/story/20080414-from-the-editor-in-chief-735882-2008-04-03|access-date=5 جولائی 2020|work=[[انڈیا ٹوڈے]]|date=3 اپریل 2008}}</ref><ref>{{Cite web|url=https://bestoftheyear.in/movie/satyam-shivam-sundaram/|title=Satyam Shivam Sundaram – Lifetime Box Office Collection, Budget, Reviews, Cast, etc|access-date=2021-11-27|archive-date=2019-08-25|archive-url=https://web.archive.org/web/20190825140413/https://bestoftheyear.in/movie/satyam-shivam-sundaram/|url-status=dead}}</ref>
== کہانی ==
اس فلم کی کہانی ایک لڑکی روپا کی داستان ہے۔ روپا ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتی ہے، اس کا باپ گاؤں کے مندر کا پروہت ہوتا ہے۔ بچپن میں، روپا کے چہرے اور گردن کا دائیاں حصہ ابلتے ہوئے تیل کے برتن سے جل گیا تھا، جس سے اس کے چہرے کا کچھ حصہ بگڑ گیا تھا۔ اس کے بعد سے، روپا اپنے دائیں گال کو اپنی ساڑھی کے پردے میں ہمیشہ چھپا کر رکھتی ہے۔ اس خوفناک حادثے کے باوجود، روپا بہت مذہبی لڑکی ہے اور روزانہ گاؤں کے مندر جاتی ہے، بھجن اور عقیدت کے گیت گاتی ہے۔ راجیو ایک خوبرو نوجوان انجینئر ہوتا ہے جو گاؤں میں ایک بڑے ڈیم کے آپریشن کی نگرانی کے لیے آتا ہے۔ وہ کسی بھی بدصورت چیز سے شدید نفرت کرتا ہے۔ وہ روپا کا خوبصورت گانا سنتا ہے اور اس سے ملتا ہے، لیکن اے اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ روپا کا چہرہ ایک حادثے کی وجہ سے سب خوبصورت نہیں رہا، اسے روپا محبت ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد وہ اس کے والد کے پاس جا کر اس سے شادی کرنے کی اجازت طلب کرتا ہے۔ روپا راجیو کو دھوکا نہیں دینا چاہتی کیونکہ وہ اس سے دل کی گہرائیوں سے پیار کرتی ہے اور پہلے اپنے والد سے شادی کی تجویز کو مسترد کرنے کی درخواست کرتی ہے۔ لیکن گاؤں والوں میں سے ہر کوئی اس سے اپنا ارادہ بدلنے کی درخواست کرتا ہے اور اس طرح اس نے راجیو سے یہ سوچ کر شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی کہ چونکہ راجیو اس سے سچی محبت کرتا ہے چنانچہ وہ اسے اس کی اسی بدصورتی کے ساتھ قبول کر سکتا ہے۔