"بینک آف انگلینڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م زمرہ:برطانیہ کی معیشت کو زمرہ:مملکت متحدہ کی معیشت کی جانب منتقل کیا گیا : مملکت متحدہ کی معیشت (ٹیگ: منتقلی زمرہ) |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 26:
[[انگلینڈ]] [[فرانس]] کے ساتھ 50 سالہ جنگ کے نتیجے میں بڑا خستہ حال ہو چکا تھا۔ حکومت عوام سے لیا گیا قرضہ لوٹانے میں اکثر ناکام رہتی تھی۔ 1666ء میں لندن میں آگ لگی جس سے شہر کا بڑا حصہ جل گیا۔ [[1673ء]] میں بادشاہ [[چارلس دوم]] نے عوام سے لیے گئے دس لاکھ [[پونڈ]] کا قرضہ واپس کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا اور اس طرح دس ہزار لوگ اپنی جمع پونجی سے ہمیشہ کے لیے محروم ہو چکے تھے۔<ref>[http://seekingalpha.com/instablog/25783813-peter-palms/4549696-history-fractional-reserve-banking-became-model-federal-reserve-system-unbroken-record-fraud The Unbroken Record Of Fraud, Booms,Busts, Economic Chaos]</ref>
[[فائل:Bank of England Charter sealing 1694.jpg|تصغیر|بائیں|27 جولائی 1694ء میں بینک آف انگلینڈ کے چارٹر پر مہر لگائی جا رہی ہے۔<ref>[https://money-week.com/402300/27-جولائی-1694-the-bank-of-england-is-created-by-royal-charter 27 جولائی 1694: the Bank of England is created by Royal Charter]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>]][[فائل:Marinus van Reymerswaele (Follower of) - The Money Changers - Google Art Project.jpg|تصغیر|لگ بھگ 1548ء میں بنائی گئی منی چینجر کی ایک تصویر۔]]
1687ء میں William Phips نامی ایک مہم جو واپس انگلینڈ پہنچا۔ وہ ویسٹ انڈیز میں ساحل کے نزدیک کسی ڈوبے ہوئے ہسپانوی جہاز کے ملبے سے بڑی مقدار میں چاندی اور ہیرے نکال کر لایا تھا۔ اُس نے اِس مہم میں سرمائیہ کاری کرنے والوں کو 50 گنا زیادہ رقم واپس کری جس سے انگلینڈ میں سرمائیہ کاری کو بڑی ترغیب ملی۔<ref name="John-Law"
1688ء میں انگلینڈ میں انقلاب (Glorious Revolution) آیا اور رومن کیتھولک بادشاہ جیمز دوم کی جگہ بغیر کسی خون خرابے کے اس کے ڈچ نژاد پروٹسٹنٹ داماد ویلیئم آف اورینج اور اس کی بیوی (بادشاہ جیمز دوم کی بیٹی) میری تخت نشین ہوئے۔<ref>[https://www.theguardian.com/business/2009/jan/08/bank-of-england-1694 The Guardian]</ref>
سطر 37:
حکومت قرضے بیچنے میں ناکام ہو چکی تھی لیکن بینک آف انگلینڈ نے صرف دس دنوں میں مطلوبہ رقم اکٹھی کر لی۔<ref>[http://pages.ucsd.edu/~jlbroz/origins_CBs_IO.pdf The Origins of Central Banking]</ref> ایسا ہی ایک نظام [[اٹلی]] میں کئی صدیوں سے چل رہا تھا۔<ref>[http://www.mindcontagion.org/banking/hb1565.html London Starts an Exchange]</ref><br>
ایمسٹرڈیم کا بینک ادائیگی کا نظام بہتر بنانے کے لیے بنایا گیا تھا (یعنی تاجروں کی سہولت کے لیے بنایا گیا تھا)۔ اس کے برعکس بینک آف انگلینڈ (1694ء) اور فرانس کا روئیل بینک (1718ء) بنائے ہی اس نیت سے گئے تھے کہ کاغذی کرنسی چھاپ کر حکومتی اخراجات پورے کیے جائیں (یعنی عوام کی دولت خفیہ طریقے سے حکومت کو منتقل کریں)۔<ref name="John-Law"
== بینک یا دولت کا کارخانہ؟ ==
سطر 46:
یہ معلوم نہیں کہ ویلیم پیٹرسن کی پشت پر کون کام کر رہا تھا۔ چند مہینوں بعد ہی پیٹرسن کو بینک آف انگلینڈ سے نکال دیا گیا۔<ref name="Fractional Reserve Banking">[https://seekingalpha.com/instablog/25783813-peter-palms/4549696-history-fractional-reserve-banking-became-model-federal-reserve-system-unbroken-record-fraud History Of Fractional Reserve Banking Which Became Model For The Federal Reserve System, The Unbroken Record Of Fraud, Booms,Busts, Economic Chaos]</ref> Sir Edmundbury Godfrey اور دوسرے چند لوگ جو ویلیم پیٹرسن کی پشت پناہی کر رہے تھے ان کا تعلق [[ایسٹ انڈیا کمپنی]] سے تھا۔<ref name="HENRY DUNNING MACLEOD">[http://www.archive.org/details/cu31924092557697 THE THEORY AND PRACTICE OF BANKING, 1883]</ref><br />
Chancellor Charles Montagu جو 1691ء میں پارلیمنٹ کا رکن بنا تھا وہ بھی پیٹرسن کے ساتھ شریک تھا۔<ref>
:"ملک میں سانحے پہ سانحے آتے رہے کیونکہ حکومت اس نجی کاغذی کرنسی کی طرف لاپروائی برت رہی تھی۔ 1694ء میں جیسے ہی بینک آف انگلینڈ بنا، خود بادشاہ ویلیئم اور پارلیمنٹ کے ممبروں نے تیزی سے اس بینک کے شیئر خریدنے شروع کر دیے جو در حقیقت ان کی اپنی تخلیق کردہ دولت بنانے کی فیکٹری تھی"
:"حکومت اور بینک کا یہ گٹھ بندھن ایک دوسرے سے وفاداری پر قائم نہیں تھا لیکن پھر بھی دونوں ایک دوسرے کو پورا تحفظ دیتے تھے۔ کیونکہ دونوں جانتے تھے کہ اگر ان میں سے ایک ناکام ہوا تو دوسرے کا ڈوبنا بھی یقینی ہے۔"
سطر 58:
"اس بینک کا نام اگرچہ کہ بینک آف انگلینڈ تھا مگر یہ نہ انگریزوں کا بینک تھا نہ ان کی حکومت کا۔ یہ تو ایک نجی بینک تھا جو ذاتی منافع کے لیے دھوکا دہی کرتا تھا۔"<ref>[https://foolscrow.wordpress.com/2011/07/21/beware-the-risen-people-part-1-of-3-global-banking-%E2%80%93-a-criminal-syndicate-of-tyrants-and-thieves/ Global Banking – A Criminal Syndicate Of Tyrants And Thieves! by Gabriel Donohoe]</ref>
لگ بھگ 1750ء تک پورے انگلینڈ میں سونے چاندی کے سکوں کی بجائے بینک آف انگلینڈ کی کاغذی کرنسی چھا چکی تھی۔<ref name="Fractional Reserve Banking"
{| class="wikitable" style="float:left; margin:0 0 1em 1em;"
|+
سطر 99:
رکارڈ کینٹیلون وہ پہلا آدمی تھا جس نے 300 سال پہلے یہ لکھا کہ '''کرنسی اور شیئر تخلیق کرنے سے دولت تخلیق نہیں ہوتی۔ کرنسی اور شیئر تخلیق کرنے سے کسی کی دولت کرنسی اور شیئر کے تخلیق کنندہ کو منتقل ہوتی ہے'''۔<ref>[https://www.zerohedge.com/news/2019-04-28/mmt-not-modern-not-about-money-not-really-much-theory MMT – Not Modern, Not About Money, & Not Really Much Of A Theory]</ref>
1720ء میں ساوتھ سی کمپنی اور مسی سیپی کمپنی کے ایک ساتھ ڈوبنے سے پورے یورپ میں شدید مالی بحران آیا۔ ایمسٹرڈیم کا بینک 1683ء سے کاغذی کرنسی جاری کر رہا تھا۔ لیکن چونکہ یہ بینک [[فریکشنل ریزرو بینکنگ]] نہیں کرتا تھا (یعنی قرض نہیں دیتا تھا اور 100 فیصد ریزرو رکھتا تھا) اس لیے 1720ء کے بحران میں بھی ڈچ گلڈر کی قیمت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ لیکن 1763ء میں بینکوں کو جس بحران کا سامنا کرنا پڑا اس میں لندن، ایمسٹرڈیم، ہیمبرگ اور اسٹاک ہوم کے سارے بینک نادہندہ ہو گئے۔<!-- the European banking crisis of 1763, when banks in London, Amsterdam, Hamburg and Stockholm all defaulted on their debt --><ref name="John-Law"
== گریگور میک گریگور ==
سطر 109:
گریگور میک گریگور پہلا آدمی نہیں تھا جس نے ایسا فراڈ کیا تھا۔ خود بینک آف انگلینڈ کا بانی پیٹرسن بھی اسکاٹ لینڈ کی حکومت کے تعاون سے ایک ایسا ہی ڈراما رچا چکا تھا۔ اس نے پناما (جسے اس زمانے میں Darien کہا جاتا تھا) میں آباد کاری کا ایک عظیم منصوبہ بنایا اور خوب شیئر بیچے۔ اس کے بعد 1200 لوگوں کو اسکاٹ لینڈ سے ڈاریئن اسکیم کے تحت پناما منتقل کیا جہاں ملیریا عام تھا۔ تقریباً سارے آباد کار مر گئے اور شیئر کی قیمتیں صفر رہ گئیں۔
<ref name="Fractional Reserve Banking"/>
== قومیانہ ==
سطر 127:
== بیرونی ربط ==
* [https://www.zerohedge.com/news/2019-01-31/store-your-gold-bank-england-and-you-might-never-see-it-again-0 آپ کا بینک آف انگلینڈ میں جمع کرایا سونا کبھی آپ کو واپس نہیں ملے گا]
* [https://www.intriguing-history.com/bank-of-england-history/ Intriguing History of Bank of England] {{wayback|url=https://www.intriguing-history.com/bank-of-england-history/ |date=20190507214837 }}
* [https://www.robeco.com/docm/docu-summer-read-a-concise-financial-history-of-europe.pdf A Concise Financial History of Europe by Jan Sytze Mosselaar]
|